”ویکفرعنکم من سیاٰتکم “:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
خرچ کیسے کر نا چاہیئے انفاق میں جو چیز موٴ ثر ہے

”ویکفرعنکم من سیاٰتکم “:

اس جملے سے معلوم ہو تا ہے کہ راہ خدا میں خرچ کر نا گناہو ں کی بخشش کے لیے بہت موٴثر ہے کیونکہ حکم انفاق کے بعد اس جملے میں فرما یا گیا ہے :اور تمہارے گناہو کو چھپاتا ہے ۔
البتہ اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ تھوڑے سے انفاق کی وجہ سے گناہ بخش دیے جا ئیں گے بلکہ یہا ں ”من “استعمال ہو ا ہے جو عام طور پر کچھ حصے کے لیے ”تبعیض “کے مفہو م میں استعمال ہو تا ہے اس سے معلو م ہوتاہے کہ انفاق کچھ گناہوں کو چھپا تا ہے اورظاہر ہے کہ یہ انفاق کی مقدار اور خلوص کے معیار سے وابستہ ہے ۔اس بارے میں انفاق کے سبب بخشش ہے ، اہل بیت علیہ السلام کے طرق سے بہت سی روایا ت وارد ہوئی ہیں ۔ان میں سے ایک حدیث میں ہے :
پوشیدہ طور پر خرچ کرنا غضب خدا کو ٹھنڈا کر دیتا ہے ا ور جس طرح پانی آگ کو بجھا دیتا ہے اس طرح یہ ا نسان کے گنا ہ ختم کر دیتا ہے (1)

ایک اور روایت میںہے ۔
سات اشخاص ایسے ہیں جن پر قیامت کے دن خدا اپنے لطف کاسایہ کرے گا جب کہ اس دن اس کے سایہ لطف کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگااور وہ سات اشخاص یہ ہیں۔
۱۔ عادل راہنما۔
۲۔ وہ جوان جواللہ تعالی کی عبادت میں پروان چڑھتا ہے ۔
۳ ۔ وہ شخص جس کا دل مسجد سے پیوستہ ہے ۔
۴۔ وہ اشخاص جو خدا کے لیے ایک دوسرے کو دوست رکھتے ہیں ،محبت اور الفت سے ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور محبت ہی سے ایک دوسرے سے جدا
ہوتے ہیں
۵۔ وہ شخص جسے خوبصورت اور قد ر ومنزلت کی حامل عورت دعوت گناہ دے اور وہ کہے : میں تو خدا سے ڈرتا ہو ں ۔
۶۔ وہ شخص جو اس طرح مخفی طور پر انفاق کرتا ہے کہ دائیں ہا تھ کو خبر نہیں کہ بائیں ہاتھ نے انفاق کیا ہے ۔
۷۔ وہ شخص جو اکیلا یا د خدا میں محو ہواور اس کی آنکھو ں کے کنارے سے آنسوگررہے ہوں ۔ (2)
ا س جملے کا معنی ہے کہ تم جو کچھ خرچ کرتے ہو ظاہرا ہو یا پوشیدہ ،خدا جانتا ہے اسی طرح وہ تمہاری نیتوں سے آگاہ ہے کہ اظہا ر واخفاء کس مقصد کے لیے انجام دیتے ہو ۔



(1) (صدقةالسر تطفی غضب الربوتطفی الخطیئةکما یطفی الماء النار۔)

(2) سبعة یظلھم اللہ فی ظلہ یوم لا ظل الا ظلہ الامام الامام العد ل والشاب الذی نشافی عبادة اللہ تعالی ،ورجل قلبہ یتعلق بالمساجد حتی یعو د الیہا، ورجلان تحایا فی اللہ واجتمعا علیہ وتفرقا علیہ ،ورجل دعتہ امراةذات منصب وجما ل فقال انی اخاف اللہ تعالی ،ورجل تصدق فاخفاھا حتی لم تعلم یمینہ ما تنفق شمالہ ورجل ذکر اللہ خالیا ََفضاضت عیناہ،
”واللہ بما تعلمون خبیر“
 

خرچ کیسے کر نا چاہیئے انفاق میں جو چیز موٴ ثر ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma