مستحبات منیٰ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک جامع حج
قربانی کے مستحبات طواف وداع

۱ ۔ مستحب ہے گیارہ ، بارہ اور تیرہ ذی الحجہ کو منی میں رکے حتی طواف مستحب کے لئے بھی منی سے باہر نہ جائے -
۲ ۔ پندرہ نمازوں کے بعد منی میں تکبیر کہنا او ر دس نمازوں کے بعد غیر منی میں تکبیر کہنا کہ اول نماز ، نماز ظہر رو ز عید ہے ، مستحب ہے - اور بعض نے اس کو واجب جانا ہے اور اولیٰ کیفیت تکبیر میں یہ ہے کہ کہے :
” اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ ، وَ اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ عَلیٰ مٰا ھَدانٰا ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ عَلیٰ مٰا رَزَقَنٰا مِنْ بَھیمَةِ الاٴنْعٰامِ ، وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ مٰا اٴبْلاٰنٰا “ -
۳ ۔ جب تک منی میں اقامت گزیں ہے اگر ممکن ہے واجب او رمستحبی نمازیں مسجد خیف میں پڑھے ، امام صادق علیہ السلام کی ایک حدیث میں پڑھتے ہیں کہ مسجد خیف میں سو رکعت نماز ستر سال کی عبادت کے برابر ہے اور سو مرتبہ ” سُبْحانَ اللّٰہ “ کہنا بندہ آزاد کرنے کے برابر ثواب رکھتا ہے ، اور سو مرتبہ ” لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ “ کہنا احیاء نفس کے ثواب کے برابر ہے ، اور سو مرتبہ ” اَلْحَمْدُ لِلّٰہْ “ خراج عراقین کے برابر ثواب رکھتا ہے کہ راہ خدا میں صدقہ دے - ( ۱ )
( ۱ ) من لا یحضرہ الفقیہ ، ج اول ، صفحہ ۱۴۹ ، حدیث ۶۹۰ - ؟؟؟
مکہ معظمہ کے دیگر مستحبات
مکہٴ معظمہ کے دیگر آداب و مستحبات کچھ اس طرح ہیں :
۱ ۔ ذکر خدا زیادہ کرنا اور قرآن پڑھنا -
۲ ۔ ایک قرآن ختم کرنا -
۳ ۔ آب زمزم پینا اور اس کے بعد یہ دعا پڑھنا -
” اٴَللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ عِلْماً نَافِعاً ، وَ رِزقاً وَاسِعاً ، وَ شِفاءً مِنْ کُلِّ داءٍ وَ سُقْمٍ “ -
اور یہ بھی کہے :
” بِسم اللّٰہِ وَ با اللّٰہِ وَ الشُّکرُ لِلّٰہِ “
۴ ۔ کعبہ پر نگاہ کرنا -
۵ ۔ اگر طواف واجب کرنے والوں کے لئے مزاحمت نہ ہو ہر شب و روز میں دس مرتبہ طواف کرنا ، اول شب تین طواف ، آخر شب میں تین طواف ، دخول شب کے بعد دو طواف اور ظہر کے بعد دو طواف -
۶ ۔ مکہ میں توقف کے ہنگام سال کے دنوں کے برابر طواف کرے اور اگر اتنا ممکن نہ ہو ۵۲ / مرتبہ اور اگر وہ بھی ممکن نہ ہو جس قدر ممکن ہو طواف بجالائے -
۷ ۔ شخص صرورہ ، یعنی جو شخص اوّلین بار حج سے مشرف ہو رہا ہے بصورت امکان داخل خانہٴ کعبہ ہو اور مستحب ہے دخول سے پہلے غسل کرے اور داخل ہوتے وقت کہے :
” اٴَللّٰھُمَّ اِنَّکَ قُلتَ وَمَنْ دَخَلَہُ کانَ آمِناً ، فَآمِنِّی مِنْ عَذابِ النّارِ “ -
اس کے بعد دو رکعت نماز بجالائے رکعت اول میں حمد کے بعد سورہ حم سجدہ اور رکعت دوم میں حمد کے بعد ۵۵ آیتیں قرآن کے سارے سوروں میں سے دو ستونوں کے درمیان سرخ پتھر پر پڑھے ( ۱ )
( ۱ ) ایسے امور حال حاضر میں امکان پذیر نہیں ہے لیکن اگر کوئی اس کی نیت رکھے خدا اپنے لطف و کرم سے اس کا ثواب اس کو عطا کرے گا - انشاء اللہ ؟؟؟
۸ ۔ دو دو رکعت نماز خانہ کعبہ کے چاروں گوشوں میں پڑھے اور نماز کے بعد یہ دعا پڑھے :
” اٴَللّٰھُمَّ مَنْ تَھیَّاٴَ اٴوْ تَعبَّاٴَ اٴوْ اٴعَدَّ اٴوِ اسْتَعَدَّ لِوِفادَةٍ اِلی مَخْلُوقٍ رَجاءَ رِفْدِہِ وَ جائِزِتہِ وَ نَوافِلِہ وَ فَواضِلِہ ، فَاِلَیکَ یا سَیِّدی تَھْیِئَتی وَ تعْبِیَتی وَ اعْدٰادی وَ اسْتِعْدادی رَجاءَ رِفدِکَ وَ نَوافِلِکَ وَ جائِزِتِکَ ، فَلا تُخَیِّبِ الیَومَ رَجٰائی ، یٰا مَنْ لا یَخیبُ عَلَیہِ سائِلٌ ، وَلا یَنْقُصُہُ نٰائِلٌ ، فَانّی لَمْ آتِکَ الیَومَ ثِقَةً بِعَمَلٍ صالِحٍ قَدَّمْتُہُ ، وَلا شَفاعَةِ مَخلُوقٍ رَجُوتُہُ ، وَ لکنّی اٴتَیْتُکَ مُقِرّاً بِالظُّلمِ وَ الاساءَ ةِ عَلیٰ نَفسی ، فَانَّہ‘ لا حُجَّةَ لی ، وَ لا عُذْرَ ، فَاٴسْاٴلُکَ یَا مَنْ ھُوَ کذلِکَ ، اٴنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ ، وَ تُعْطِینَی مَسْاٴلَتی ، وَ تَقْلِبَنی بِرَغْبَتی ، وَلا تَرُدَّنی مَجْبُوھاً مَمْنُوعاً ، وَلاٰ خٰائِباً ، یا عَظیمُ یا عَظیمُ یا عَظیمُ ، اٴرجوکَ لِلعَظیمِ ، اٴساٴلُکَ یا عظیمُ ، اٴنْ تَغفِرَ لِیَ الذَّنْبَ العَظیمَ ، لاٰ اِلٰہَ الاّٰ اٴنْتَ “ -
۹ ۔ کعبہ سے نکلتے وقت تین مرتبہ ” اللہ اکبر “ کہے -
اس کے بعد یہ دعا پڑھے
” اٴَللّٰھُمَّ لا تَجْھَدْ بَلاءَ نٰا ، رَبَّنٰا وَلا تُشْمِتْ بِنٰا اَعْدٰاءَ نٰا ، فَانَّکَ اٴنْتَ الضَّارُّ النَافِعُ “ -
۱۰ ۔ اس کے بعد نیچے آئے اور زینوں کو سمت چپ قرار دے اور کعبہ کو سامنے رکھے اور زینوں کے نزدیک دو رکعت نماز پڑھے ( البتہ موجودہ شرائط میں ان مستحبات کا انجام دینا غالبا ناممکن ہے )


قربانی کے مستحبات طواف وداع
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma