مستحب ہے امور ذیل کو نماز طواف میں بقصد رجاء بجالائے
۱ ۔ سورہ حمد کے بعد پہلی رکعت میں سورہ - ” توحید “ اور دوسری رکعت میں سورہ ” قل یا ایھا الکافرون “ کی تلاوت کرے -
۲ ۔ نماز کے بعد حمد و ثنائے الٰہی بجالائے اور محمد و آل محمد پر صلوات بھیجے اور خداوند عالم سے قبولیت طلب کرے -
۳ ۔ بعض روایات میں آیا ہے کہ حضرت صادق علیہ السلام نماز طواف کے بعد سجدے میں جاتے تھے اور اس طرح راز و نیاز کرتے تھے :
” سَجَدَ لَکَ وَجْھِی تَعَبُّداً وَ رِقّاً ، لا اِلٰہَ اِلاّٰ اَنْتَ حَقّاً حَقّاً ، الْاَوَّلُ قَبْلَ کُلِّ شَیْءٍ ، وَ الآخِرُ بَعْدَ کُلِّ شَیْءٍ ، وَ ھٰا اَنَا ذَابَیْنَ یَدَیکَ نٰاصِیَتی بِیَدِکَ ، فَاغْفِرْ لِی ، اِنَّہُ لا یَغْفِرُ الذَّنْبَ الْعَظِیمَ غَیْرُکَ ، فَاغْفِرْ لِی ، فَاِنِّی مُقِرٌّ بِذُنُوبِی عَلیٰ نَفْسِی ، وَلا یَدْفَعُ الذَّنْبَ الْعَظِیمَ غَیْرُکَ “ -
اور سجدے کے بعد گریہ و زاری کے آثار آپ کے چہرہٴ مبارک پر ظاہر اور نمایاں رہتے تھے -
۴ ۔ نماز طواف بجالانے کے بعد اور سعی سے پہلے مستحب ہے زمزم کے پاس جائے اور اپنے سر و شکم اور پشت پر تھوڑا پانی چھڑکے اور کہے : ” اٴَللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ عِلْماً نَافِعاً ، وَ رِزقاً وَاسِعاً ، وَ شِفاءً مِنْ کُلِّ داءٍ وَ سُقْمٍ “ -