حج کے اہم ترین اثرات میں سے ایک اثر جس کا اشارہ معصومین کی روایتوں میں ہواہے وہ ثقافتی اثرہے۔چونکہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں جگہ جگہ رسول اسلام ص اور ائمہ معصومین کے آثار نظر آتے ہیں ۔دین کی عظیم شخصیتں ، دوسرے علوم و فنون کے ماہرین، مقررین ، مولفین کے علاوہ پورے دنیائے اسلام کے بڑے بڑے دانشور ہر سال حج میں شرکت کرتے ہیںتویہ تمام مسلمانوں کے لئے دینی اورعلمی اطلاعات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دوسرے شعبوں میں بھی ایک دوسرے کے افکار کو منتقل کرنے کا بہترین موقع ہے ۔ دوسری طرف حج میں ہر سال دنیا کے تمام مسلمانوں کے حالات معلوم ہوجاتے ہیں ۔ اگر اس کام کے لئے پروگرام اور منصوبے بنائے جائیں ۔ تو سال بھر تک دنیای اسلام میں اسکے عظیم آثار ظاہر ہوتے رہیں گے۔
۴۔ اسلامی روایات میں ”فلسفہ اقتصادی “ کو بھی حج کے اسرار اور اہداف میں شمار کیا گیا ہے ۔ ممکن ہے کوئی یہ تصور کرے کہ حج کو اقتصادی مسائل کے ساتھ کیا کام ہے؟
لیکن تھوڑی سی توجہ کرنے سے معلوم ہو گا کہ آج مسلمانوں کی بنیادی مشکل، اسلام کے دشمنوں کے ساتھ اقتصادی وابستگی ہے۔ حج کے مراسم کے ساتھ ساتھ دنیا کے اقتصادی ماہروں سے بڑے سے بڑے سمینار اور پروگرام منعقد کئے جاسکتے ہیں ۔ اس طریقے سے مسلمانوں کواستعمار سے نجات مل سکتی لہذا ان فوائد کے ذکر کرنے کے بعد اس موضوع کی اہمیت واضح ہوسکتی ہے ۱
خلاصہ یہ ہے کہ حج ،اہم ترین اسرار کا حامل ہے جس پر مستقل کتابیں لکھی جائیں اور تمام مسلمانوں ، خاص طور سے جوانوں کو ان کی تعلیم دی جائے ۔ مذکورہ مقدمہ کو مد نظر رکھتے ہوئے اب حج کے مسائل اور احکام کو بیان کیا جاتا ہے۔