نائب کے شرائط :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک جامع حج
نیابت جائز نہ ہونے کے موارد : ۱ ۔ منوب عنہ کے فتویٰ کے مطابق عمل کرنا

سوال ۱۴۲ ۔ کیا غیر بالغ شخص جو متعدد بار مکہٴ معظمہ سے مشرف ہو جا چکا ہے اور تمام احکام و مناسک حج سے آگاہی رکھتا ہے اور سن بلوغ کے نزدیک ہے ، نیابت کر سکتا ہے اور اپنے مرحوم باپ یا کسی دوسرے شخص کی جگہ حج بجا لا سکتا ہے ؟ بقیہ عبادات میں غیر بالغ کی نیابت کا کیا حکم ہے 
جواب : اشکال ہے 
سوال ۱۴۳ ۔ کیا جس طرح دائمی جنون حج میں نیابت سے مانع ہے جنون ادواری ( کبھی کبھی کا جنون ) بھی مانع ہے یعنی حتی زمان عقل میں بھی نیابت نہیں کر سکتا ؟
جواب : اگر تمام مدت حج میں عاقل ہو تو کوئی مانع نہیں ہے 
سوال ۱۱۴ ۔ کیا نائب کے لئے شیعہ ہونا شرط ہے ؟
جواب : بنا بر احتیاط واجب شرط ہے 
سوال ۱۴۵ ۔ ایک شخص جو کہ خود مستطیع ہے میقات میں دوسرے کی نیابت میں مُحرِم ہوا اور اس شخص کی طرف سے عمرہٴ تمتع بجالا یا ہے اب اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اس کی نیابت صحیح ہے ، ہر چند مرتکب گناہ ہوا ہے 
سوال ۱۴۶ ۔ میرے مرحوم باپ نے وصیت کی کہ اس کا بڑا بیٹا اس کی نیابت میں مکّہ جائے، میں کہ بڑا بیٹا ہوں میراث کے ذریعے مستطیع ہوگیا ہوں ، لیکن اب تک اپنے سہم کو روپیہ میں تبدیل نہیں کر سکا ہوں ، کیا اس حالت میں باپ کی نیابت میں حج بجا لا سکتا ہوں ؟
جواب : اگر سہمِ میراث کو فروخت کرنا اور اس کی قیمت کو حج میں صرف کرنا ممکن ہے تو آپ مستطیع ہیں  اور ضروری ہے کہ پہلے اپنے لئے حج بجالائیں اور پھر بعد میں باپ کے لئے ، مگر یہ کہ باپ اپنی زندگی میں روپیہ دے اور آپ کو انجام حج کے لئے موظَّف کرے ، اس صورت میں باپ کا حج مقدَّم ہے 
سوال ۱۴۷ ۔ ایک شخص باپ کی وصیت کے مطابق شعبہٴ حج کے حساب میں پیسہ ڈال کر اس کی نیابت میں مکہ آیا ہے در انحالیکہ خود بھی مالی اعتبار سے مستطیع ہے لیکن نام نویسی نہیں کی ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟ باپ کے حج کو انجام دے یا اپنا حج بجا لائے ؟
جواب : اگر بیٹے کے لئے راستہ کھلا نہیں ہے اور باپ کی نیابت کی وجہ سے خانہٴ خدا کی زیارت کی توفیق پائی ہے تو ضروری ہے کہ باپ کا حج بجالائے 
سوال ۱۴۸ ۔ اگر کوئی شخص احرام کے بعد بیمار ہو جائے اور اعمال و مناسک کے بجا لانے پر قادر نہ ہو تو کیا وہ شخص ، جو عمرہٴ تمتّع مستحبّی بجالانے کے لئے محرم ہو ا ہے اور عمرہ کو انجام دے چکا ہے ، حج میں اس کا نائب ہو سکتا ہے ؟
جواب : جو شخص اپنی نیت سے عمرہٴ تمتع کے لئے محرم ہوا ہے ( ہر چند مستحبّی ہے ) ضروری ہے کہ اپنے اعمال کو تمام کرے ، اور دوسرے کا نائب نہیں ہو سکتا ہے ، لیکن اگر مریض شخص صرف طواف و سعی کرنے پر قادر نہ ہو اور وقوف عرفات اور مشعر کو در ک کر سکتا ہے تو دوسرے کو طواف و سعی اور دوسرے اعمال کے لئے نائب قرار دینا جائز ہے  ہر چند نائب اپنے لئے بھی اعمال حجّ و عمرہ بجا لا رہا ہے 
سوال ۱۴۹ ۔ ایک شخص حجّ واجب بجا لایا لیکن اس کی روزی روٹی وجوہ شرعیہ سے چلتی تھی پھر جب وجوہ شرعیہ کے علاوہ استطاعت قطعی حاصل ہوئی تو دوسرے کی نیابت میں حج بجالا یا کیا ا س کا حجّ نیابتی صحیح ہے یا اپنے حجّ واجب کو انجام دینے کے بعد ضروری ہے کہ حجّ نیابتی کو دوبارہ بجا لائے ؟
جواب : حج اوّل صحیح ہے اور اس کا حجّ نیابتی بھی صحیح ہے اور وجوہات شرعیہ کے ذریعے امرار معاش سے استطاعت حاصل ہو جاتی ہے 
سوال ۱۵۰ ۔ ایک شخص نے استطاعت مالی کے بعد ثبت نام کیا اور د و سال کے انتظار بعد اس کی نوبت پہونچتی ہے لیکن مکّہ کی طرف کوچ کرنے کے چند ماہ قبل اس کا انتقال ہو جا تا ہے ، اس نے اپنے لڑکے کو اپنا حج بجالا نے کے لئے نائب بنایا ہے در انحالیکہ لڑکا استطاعت مالی رکھتا ہے ، لیکن ثبت نام کرنے میں ا س نے کوتاہی کی ہے جب کہ اگر ثبت نام کرتا تو شاید سال اوّل ہی قرعہ میں اس کا نام نکل آتا ، اب اس کا لڑکا نیابت حجّ بلدی کے عنوان سے مدینہ آیا ہے اور ابھی محرم نہیں ہوا ہے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اس کی نیابت صحیح ہے اور اس کو استطاعت حاصل نہیں ہوئی ہے ، ہر چند نام نویسی میں کوتاہی کرنے کی وجہ سے مرتکب گناہ ہوا ہے 
سوال ۱۵۱ ۔ ایک عورت جو کہ واجب الحج تھی اس نے وصیت کی کہ اس کا وصی اس کے لئے اس کے اموال سے حجّ بلدی انجام دے ، اب وصی ہر رخ سے مستطیع ہے ، فقط نام نویسی نہ کرنے کی وجہ سے استطاعت طریقی ( راہی) سے محروم ہے  کیا اس مرحومہ کی نیابت میں حج بجالا سکتا ہے ؟
جواب : اگر اس عورت کی نوبت سے استفادہ کرتا ہے تو ضروری ہے اس کے لئے حج بجالائے
سوال ۱۵۲ ۔ ماں یا باپ نے حج کے لئے ثبت نام کیا اور نوبت پہونچنے سے پہلے اللہ کو پیارے ہو گئے اور انجام حج کے حوالے سے کوئی وصیت نہیں کی ہے ، ورثہ کے توافق سے کوئی ایک اولاد حجّ نیابتی انجام دینے کے لئے انتخاب ہوتی ہے در انحالیکہ یہ اولاد استطاعت طریقی ( راہ سفر ) کے علاوہ تمام شرائط استطاعت پر پوری اترتی ہے ( یعنی نام نویسی نہیں کی ہے اور ماں یا باپ کی فیش (پرچی ) سے استفادہ کرنا نا گزیر ہے ) برائے مہربانی بیان فرمائے :
الف ) یہ اولاد اپنے لئے حج بجا لائے یا ان کے لئے ؟
جواب : ضروری ہے کہ ماں یا باپ کے لئے کہ ان کے ٹوکن سے استفادہ کر رہا ہے حج بجالائے ، مگر یہ کہ ورثہ سے توافق کرے کہ ماں یا باپ کے لئے حجّ میقات خرید ے اور اپنے لئے حج واجب بجا لائے 
ب ) چنانچہ تخلف کرے اور بغیر ورثہ سے توافق کئے ہوئے اپنی نیّت سے حج بجالائے کیا اس کا حج صحیح ہے ؟
جواب : اس کا حج صحیح اور حج واجب سے کفایت کرے گا لیکن اوّل : مرتکب گناہ ہوا ہے  دوّم: تمام فیش کے پیسے کو موجودہ قیمت میں لو ٹائے تا کہ ورثہ دوبارہ ماں یا باپ کے حج کے لئے سوچیں اور فیصلہ کریں 
سوال ۱۵۳ ۔ اگر کوئی شخص نیابت حج کی قرار داد کرے ، بعد میں اس کو پیش کش کی جائے کہ خدمت گار کے عنوان سے حج سے مشرف ہو وہ حج کو کس کے لئے بجالائے ، اپنے لئے یا نیابت کے عنوان سے ؟
جواب : حج کو صرف بقصد نیابت انجام دے ، لیکن اگر اجیر نہیں ہوا ہے تو حکم مستطیع میں ہے اور اس کا حج ، حجّ واجب شمار ہوگا 
سوال ۱۵۴ ۔ ایک شخص جس کا ایک پیر کٹ چکا ہے دوسرے کی نیابت میں حج پر آیا ہے کیا اس کی نیابت صحیح ہے ؟
جواب : اس کی نیابت میں کوئی مانع نہیں ہے 
سوال ۱۵۵ ۔ کیا بعض اعمال حج میں معذور نائب ، ان اعمال میں دوسرے کو اجیر کر سکتا ہے ؟ کیا نیابت کے پیسے کو دوسرے کو دے سکتا ہے کہ اصل حج کو بجا لائے ؟
جواب : معذور کی نیابت احتیاط واجب کی بناء پر صحیح نہیں ہے اور اس پر لازم ہے کہ پیسہ اس کے مالک کو لوٹا دے ، مگر یہ کہ صاحب مال کی طرف سے اس کو نائب کرنے کی اجازت ہو کہ اس صورت میں دوسرے شخص کو تمام اعمال حج میں نائب کر سکتا ہے ، اور اگر بغیر اجازت کے نیابت کو دوسرے کے حوالے کرے اور وہ عمل کو انجام دے ، حج منوب عنہ کی طرف سے انجام ہوگا لیکن نائب اوّل کو پیسہ اس کے مالک کو لوٹا نا پڑے گا ( مگر یہ کہ صاحب مال راضی ہو جائے ) اور صاحب مال کسی چیز کا ضامن نہیں ہے اور نائب اوّل کو نائب دوّم کی اجرت دینی پڑے گی 
سوال ۱۵۶ ۔ حج کے کاروانوں کے بعض خدمت گزار نیابت قبول کرتے ہیں لیکن منیٰ میں ضروری کاموں کو انجام دینے کے لئے یا عاجز و ناتواں افراد کا ساتھ دینے کے لئے ان کا نیمہ شب میں مشعر سے منی جانا نا گزیر ہے ، کیا ان کی نیابت صحیح ہے ؟
جواب : ان کی نیابت صحیح ہے 
سوال ۱۵۷ ۔ جو لوگ اس بات کے مجاز ہیں کہ شب عید قربان مشعر میں وقوف اضطراری درک کرنے کے بعد منیٰ جائیں  کیا وہ سارے کے سارے لوگ معذور افراد میں سے ہیں کہ ان کی نیابت ہر چند مفت کی ہو ، مورد اشکال ہے ، یا ایسا عذر نیابت کے لئے مضر نہیں ہے ؟
جواب : اس طرح کے موارد میں نیابت صحیح ہے 
سوال ۱۵۸ ۔ کیا نائب شرط کر سکتا ہے کہ مثلا طواف النساء یا دوسرے عمل کے لئے کہ نیابت بردار ہے کسی کو نائب کر سکتا ہے اور کیا یہ شرط نافذ اور صحیح ہے ؟
جواب : اگر نائب عذر رکھتا ہے تو قبول نہیں کر سکتا البتہ قربانی میں دوسرے کو نائب کر سکتا ہے اور شرط بھی لازم نہیں ہے 
سوال ۱۵۹ ۔ جو شخص احتمال دیتا ہے کہ اعمال حج کو عادّی طور پر انجام نہیں دے سکتا اور ممکن ہے حجّ تمتّع کو حج افراد سے تبدیل کرنا پڑے ، کیا حجّ واجب کی نیابت کر سکتا ہے ؟
جواب : نیابت کر سکتا ہے ، لیکن اگر اس کا وظیفہ حجّ تمتّع سے حج افراد کی طرف عدول ہوگیا تو احتیاط یہ ہے کہ منوب عنہ اس حج پر اکتفاء نہ کرے مگر یہ کہ عذر ایسا ہو کہ ایسا عذر کبھی کبھی حج میں پیش آتا ہے 
سوال ۱۶۰ ۔ جو لوگ اجیر ہونے کے وقت معذور نہیں تھے لیکن بعد میں اثناء عمل میں ان کے لئے عذر پیش آیا اور معذور افراد کے وظیفہ کے مطابق عمل کیا ، کیا ان کی نیابت صحیح ہے اور تمام اجرت کے مستحق ہیں ؟
جواب : کوئی حرج نہیں ہے 
سوال ۱۶۱ ۔ جس کی نماز صحیح نہیں ہے کیا اس کی نیابت حج کے لئے صحیح ہے ؟
جواب : اگر صحیح قراٴت سے معذور ہے نیابت اور اس کا احرام احتیاط واجب کی بناء پر باطل ہے اور اگر معذور نہیں ہے ، صحیح ہے لیکن اپنی قراٴت کو درست کرے یعنی اگر اس مدت کے درمیان نماز طواف تک اپنی نماز کو کامل کر سکتا ہے تو اس کے اجیر ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے 
سوال ۱۶۲ ۔ کیا جس شخص کی قراٴت درست نہیں ہے تبرعاً اور مفت میں اس شخص کی جانب سے جس کی گردن پر حجّ واجب ہے نیابت کر سکتا ہے ؟ یا حج اور عمرہ میں نیابت کے لئے اجیر ہو سکتا ہے؟
جواب : ایسے شخص کی نیابت ہر چند تبرعی اور مفت کی ہو بنا بر احتیاط واجب صحیح نہیں ہے  مگر یہ کہ اپنی قراٴت کو صحیح کرے 
سوال ۱۶۳ ۔ وہ عورت جو دس ، گیارہ اور بارہ کو رمی جمرات پر قادر نہیں ہے لیکن رات کو رمی جمرہ کر سکتی ہے یا تیرہ تاریخ کو تینوں دنوں کی قضا بجا لا سکتی ہے کیا ایسی عورت نیابت کر سکتی ہے ؟
جواب : اس کی نیابت صحیح ہے اور اس کے لئے لازم ہے کہ دن کے بجائے راتوں کو رمی جمرہ کرے 
سوال ۱۶۴ ۔ جس کی نماز چنداں کامل نہیں ہے اگر اپنے لئے یا دوسرے کی نیابت میں حج پر جائے کیا اس شخص کو جس کی قراٴت نماز صحیح ہے نائب کر سکتا ہے ؟
جواب : اپنے حج کے سلسلے میں جس قدر توانائی رکھتا ہے انجام دے اور کوشش کرے جہاں تک قراٴت نماز کی اصلاح ہو سکتی ہے اصلاح کرے ، لیکن اگر قراٴت نماز صحیح نہیں ہے اس کا دوسروں کے لئے نائب ہونا مشکل ہے 
سوال ۱۶۵ ۔ اگر جس نے کسی دوسرے کو نائب کیا ہے یا منوب عنہ کو نیابت کے وقت معلوم ہو کہ نائب معذور افراد میں سے ہے ، برائے مہربانی بیان فرمائیں :
الف : کیا نائب کے لئے اجرت لینا حلال ہے ؟
ب : کیا اس کا حجّ نیابتی صحیح ہے اور منوب عنہ سے کفایت کرے گا ؟
جواب : اگر نائب کو معلوم نہیں ہے کہ معذور کا حجّ نیابتی صحیح نہیں ہے اور منوب عنہ جانتا تھا منوب عنہ کو اجرة المثل پرداخت کرنی چاہئے لیکن یہ حج منوب عنہ کے لئے کافی نہیں ہوگا 
سوال ۱۶۶ ۔ معذور کی تعریف کیا ہے ؟ کیا وہ شخص جو نماز طواف صحیح نہیں پڑ ھ سکتا ، یا خود رمی جمرات نہیں کر سکتا ، یا قربانی نہیں کر سکتا ، یا واجبات حج میں سے کوئی دوسرا واجب ، رکنی یا غیر رکنی انجام نہیں دے سکتا معذور شمار کیا جائے گا ؟
جواب : واجب رکنی یا غیر رکنی انجام نہیں دے سکتا معذور شمار کیا جائے گا 
جواب : جو شخص حج کے اعمال اختیاری کو بجا نہ لا سکتا ہو معذور ہے اور نائب نہیں ہوسکتا ہے البتہ اثناء حج میں پیش آنے والے عذر مانع صحّت نیابت نہیں ہیں ، اسی طرح شخص حاجی کا حالت اختیار میں قربانی کا اقدام بھی شرط نیابت نہیں ہے 
سوال ۱۶۷ ۔ شخص معذور ہے لیکن اس کا عذر ایسا ہے کہ اس کے حج اور عمرہ کے لئے مضر نہیں ہے کیا ایسے شخص کو حق ہے کہ وہ مفت میں ( تبرعاً ) باپ یا ماں یا بیوی یا کسی میّت یا حضرات معصومین کی طرف سے عمرہ یا حجّ نیابتی بجالائے ؟
جواب : کوئی مضائقہ نہیں ہے 

نیابت جائز نہ ہونے کے موارد : ۱ ۔ منوب عنہ کے فتویٰ کے مطابق عمل کرنا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma