مستحبی طواف

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک جامع حج
دوسرے سوالات طواف مستحبی سے متعلق پوچھے گئے مسائل شرعیہ

سوال ۸۱۳ ۔ مکہ میں رہنے والوں کے لئے طواف ، مستحب موٴکّد ہے اور طواف واجب کی مانند اس میں بھی سات دور ہیں اور اس کے بعد دو رکعت نماز طواف پرھی جاتی ہے لیکن صفا و مروہ کے درمیان سعی نہیں ہے اور مسجد الحرام میں افضل ترین عبادت ہے ایک حدیث میں امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : خانہٴ کعبہ کے اطراف میں خدا کی ایک سو بیس رحمتیں موجود ہیں ان میں سے آدھی طواف کرنے والوں اور ۴۰ / فیصد نماز گزاروں اور ۲۰ / فیصد خانہٴ کعبہ کی طرف نگاہ کرنے والوں سے مخصوص ہیں (۱)

مسئلہ ۸۱۴ ۔ انسان اپنی نیت سے یا دوستوں کی نیت سے جو مکہ میں نہیں ہیں خواہ زندہ ہوں یا مردہ اس طواف کو بجا لا سکتا ہے ۔
مسئلہ ۸۱۵ ۔ مستحبی طواف ، ایک مہینے میں بقصد رجاء بجالانے والے متعدد عمروں پر ترجیح رکھتا ہے ۔
مسئلہ ۸۱۶ ۔ طواف مستحب مانند طواف واجب ہے لیکن مندرجہ ذیل امور میں مختلف ہے ۔
۱ ۔ طواف مستحب میں وضو شرط نہیں ہے ہر چند افضل یہ ہے کہ با وضو ہو لیکن نما طواف کے لئے وضو کرنا لازم ہے ۔
۲ ۔ نماز طواف مستحب مسجد الحرام کے کسی بھی حصہ میں پڑھی جاسکتی ہے مقام ابراہیم کی پشت پر لازم نہیں ہے حتی اختیار ی حالت میں ۔
۳ ۔ طواف مستحب میں موالات لازم نہیں ہے اس کے دوروں کے درمیان جدائی اور فاصلہ ڈال سکتا ہے ۔
۴ ۔ عذر و ضرورت کے بغیر طواف نافلہ کو قطع کرنا جائز ہے اگرچہ بقیہ دوروں کو بجالانا نہیں چاہتا ۔ لیکن طواف واجب بنا بر احتیاط واجب موارد ضرورت کے علاوہ قطع نہ ہونا چاہئے ۔
۵ ۔ طواف مستحب کے دوروں میں کمی کا شک کوئی اشکال نہیں رکھتا اور کمتر پر بنا رکھے گا
۶ ۔ طواف واجب میں قِران جائز نہیں ہے یعنی پے در پے دو طواف بلا فاصلہٴ نماز کے نہیں کئے جاسکتے لیکن طواف مستحب میں جائز اور مکروہ ہے ۔
۷ ۔ موارد ضرورت کے علاوہ بھی طواف مستحب کو قطع کرنا جائز ہے اور بعد میں جہاں سے قطع کیا ہے بقیہ کو بجالائے ، اور دور چہارم سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
مسئلہ ۸۱۷ ۔ بہتر ہے جہاں پر بہت زیادہ افراد مشغول طواف واجب ہیں اور بھیڑ بہت زیادہ ہے ، طواف مستحب سے اجتناب کیا جائے تاکہ محل طواف ، طواف واجب کرنے والوں کے لئے خالی ہو ۔
مسئلہ ۸۱۸ ۔ طواف مستحب میں وقت اور تعداد معین ضروری نہیں ہے بلکہ دن یا رات میں کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے لیکن ہر طواف میں سات دور ہیں ۔
مسئلہ ۸۱۹ ۔ طواف مستحب کے لئے احرام ضروری نہیں ہے اور اس میں بات کرنا ( مانند طواف واجب ) جائز ہے ہر چند بہتر ہے کہ ذکر خدا یا دعا میں مشغول ہو ۔
مسئلہ ۸۲۰ ۔ طواف واجب اور مستحب میں بلند آواز سے دعائیں پڑھنا اگر دوسروں کے لے مزاحمت کا باعث ہو درست نہیں ہے ۔


(۱) وسائل الشیعہ ، ج ۹ ، صحفہ ۳۵۸ ۔
دوسرے سوالات طواف مستحبی سے متعلق پوچھے گئے مسائل شرعیہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma