جنب و حائض اور مستحاضہ کا وظیفہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک جامع حج
مبطون کا حکم نجاستوں سے پاک ہونا

سوال ۶۲۸ ۔ ایک عورت کی عمر اس کی تاریخ ولادت کے مطابق سال شمسی کے حساب سے پچاس سال سے زیادہ ہے اور ڈیڑھ سال ہوئے کہ عادت ماہانہ میں مبتلاء نہیں ہوئی لیکن حالت احرام میں خون دیکھتی ہے ، کیا اس کے یائسہ ہونے میں تردید کی جاسکتی ہے ؟ اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر عادت ماہانہ کے شرائط اور صفات نہ ہوں مستحاضہ کا حکم رکھتی ہے اور مستحاضہ کے وظیفہ کو انجام دے کر اس کا حج اور طواف صحیح ہے  .
سوال ۶۲۹ ۔ اگر سادات عورتیں ساٹھ سال کے بعد اور غیر سادات عورتیں پچاس سال کے بعد چند دن مسلسل اور پے در پے خون دیکھیں کہ اس میں تمام خون خیض کی علامتیں موجود ہوں تو طواف اور نماز طواف کے لئے کیا کریں ؟
جواب : اگر حیض کی تمام علامتیں پائی جاتی ہیں تو حیض کا حکم رکھتا ہے ، ضمنا سادات عورتیں ہمارے محیط میں زنان قرشیہ کا حکم نہیں رکھتی ہیں او روہ بھی قمری پچاس سال میں تقریبا ( ۱ / ۵ / ۴۸ سال شمسی ) یائسہ ہو جاتی ہیں ، یعنی اگر کسی وقت خون مشکوک دیکھیں تو استحاضہ کا حکم رکھتا ہے  .
سوال ۶۳۰ ۔ ایک عورت حالت طواف میں مستحاضہٴ قلیلہ ہو جاتی ہے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر چوتھا دور تمام ہونے کے بعد مستحاضہٴ قلیلہ ہوتی ہے تو تجدید وضو اور تطہیر لباس و بدن کے بعد طواف کو تمام کرے گی اور چوتھا دور تمام ہونے کے پہلے مستحاضہ قلیلہ ہوتی ہے تو تجدید وضو اور تطہیر کے بعد اول سے شروع کرے گی  .
سوال ۶۳۱ ۔ زن مستحاضہ غسل اور وضو کرنے کے بعد طواف میں مشغول ہوتی ہے لیکن اثناء طواف میں دھبہ دیکھتی ہے اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر خون مسلسل ہے اور اپنے وظیفہ پر عمل کیا ہے اور ممکن حد تک خون نکلنے سے احتیاط اور پر ہیز کیا ہے تو کوئی وظیفہ نہیں ہے ، لیکن اگر خون بالکل رک گیا اور غسل گیا ، اس کے بعد دوبارہ خون جاری ہوگیا تو حدث جدید کا حکم رکھتی ہے  .
سوال ۶۳۲ ۔ زن مستحاضہ کے لئے غسل اور وضو لازم ہے اور اس کا م کے ذریعے اس کے اعمال کے درمیان فاصلہ ہو جاتا ہے کہ کبھی یہ فاصلہ طولانی ہوتا ہے مثلا یہ کہ غسل کے لئے گھر یا اقامت پر جائے ، کیا یہ فاصلہ اشکال رکھتا ہے ؟
جواب : جیسا کہ پہلے عرض ہوا جب مستحاضہ اپنے وظیفہٴ غسل کو انجام دے گی تو طاہر کے حکم میں ہوگی اور طواف و نماز طواف کے لئے دوسرے غسل کی ضرورت نہیں ہے  .
سوال ۶۳۳ ۔ زن مستحاضہ نے اپنے وظیفہ کے مطابق عمل کرتے ہوئے غسل کیا یا وضو بجا لائی اور طواف میں مشغول ہو گئی ، طواف کے درمیان نماز ظہر شروع ہوگئی ، طواف کو قطع کرے نماز ظہر پڑھی ، نماز کے بعد اسی غسل اور وضو سے اپنے طواف کو مکمل کیا ، کیا اس کا طواف صحیح ہے ؟
جواب : جب مستحاضہ کثیرہ اپنی نماز کے غسل کو بموقع بجالائی تو دوسرا غسل مطلقا طواف اور نماز طواف کے لئے اس پر واجب نہیں ہے  .
سوال ۶۳۴ ۔ ایک عورت عرفات اور مشعر میں وقوف کے بعد خون حیض دیکھتی ہے ، گولی کھا کر خون بند ہو جاتا ہے اور اعمال انجام دیتی ہے لیکن اس کے بعد خون کا دھبہ دیکھتی ہے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر اس کے اعمال پاکی کی حالت میں انجام پائے ہیں ، صحیح ہیں اور کوئی اشکال نہیں ہے  .
سوال ۶۳۵ ۔ بعض عورت خون حیض روکنے کے لئے مخصوصاً اعمال حج بجالانے کے لئے گولیاں استعمال کرتی ہیں لیکن اس کے باوجود حالت احرام میں مختصر خون کا دھبہ دیکھتی ہیں ، کیا یہ ان کے اعمال کے لئے مضر ہے  .
جواب : مذکورہ دھبہ اگر تین دن متواتر اور مسلسل نہ رہے تو حکم استحاضہ رکھتا ہے اور اعمال حج کے لئے مضر نہیں ہے ، اور لازم ہے کہ اعمال استحاضہ کے مطابق عمل کریں اور چنانچہ صرف دھبّے دکھائی دیں اور تسلسل و استمرار نہ ہو تو ان پر فقط وضو واجب ہے غسل واجب نہیں ہے  .
سوال ۶۳۶ ۔ اگر صاحب عادت ( وقتیہ اور عددیہ ) کہ اس کی عادت کے ایام مثلا ہمیشہ سات دن ہیں ، ساتویں دن پاک ہو اور غسل کرے اس کے بعد اعمال حج بجا لائے ، لیکن بعد میں دھبہ دیکھے ، اس کے اعمال کا کیا حکم ہے ؟
جواب : اگر اس کے اعمال پاکی کی حالت میں انجام پائے ہیں صحیح ہیں  .
سوال ۶۳۷ ۔ بعض عورتوں کی عادت ماہانہ مانع خیض کوئی استعمال کرنے کی وجہ سے بگڑ جاتی ہے اس طرح سے کہ کبھی طولانی مدت تک مسلسل خون یا دھبہ دیکھتی ہیں  . ایسی عورتوں کا حج میں وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر خون تین دن تک مسلسل آئے اور ایام عادت میں نظر آئے ہر چند اس طرح کہ شروع ہونے کے بعد تین دن تک باطن آلودہ ہو تو اس پر حیض کا حکم جاری ہے ، اس کے علاوہ استحاضہ کے احکام رکھتا ہے  .
سوال ۶۳۸ ۔ ایک عورت کو حیض نہیں آتا ، لیکن ہر دو سرے مہینہ ایک مرتبہ دو تین بار دھبہ یا تر شحات دیکھتی ہے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر خون ہر چند داخل و باطن میں تین دن تک استمرار نہ رکھتا ہو استحاضہ کا حکم رکھتا ہے .
سوال ۶۳۹ ۔ اگر کوئی عورت عمرہٴ تمتع میں ساڑھے تین دور کے بعد اور چار دور سے پہلے حائض ہو جائے اور عرفات جانے سے پہلے تک پاک نہ ہو ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : لازم ہے حج افراد کی نیت کرے اور اتمام حج کے بعد عمرہٴ مفردہ بجا لائے  .
سوال ۶۴۰ ۔ اگر کوئی عورت چوتھے دور کے بعد طواف عمرہ تمتع میں حائض ہو جائے اور عرفات میں وقوف کے وقت تک پاک نہ ہو ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : لازم ہے کہ عمرہٴ تمتع کی سعی و تقصیر کو انجام دے ، اس کے بعد حج تمتع کے لئے احرام باندھے اور حج تمتع کے طواف کے وقت ( پہلے یا اس کے بعد ) عمرہٴ تمتع کے بقیہ طواف کو بجا لائے  .
سوال ۶۴۱ ۔ ایک عور ت عمرہ تمتع کو مکمل کرتی ہے ، اس کے بعد متوجہ ہوتی ہے کہ اس کا طواف کسی وجہ سے باطل ہے اور اب اس کو حیض آنا شروع ہوگیا ہے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : جب پاک ہوگی طواف اور نماز طواف کا اعادہ کرے گی اور اگر عرفات میں وقوف سے پہلے پاک نہ ہو حج کے لئے محرم ہوگی اور مکہ واپس آکر رفع عذر کے بعد ان اعمال کو بجالائے گی  .
سوال ۶۴۲ ۔ ایک عورت احکام شرع سے جہالت اور نا آگاہی کی وجہ سے عادت ماہانہ سے پاک ہونے کے بعد سمجھتی تھی کہ جنب ہے اس لئے غسل جنابت کی نیت کی اور اسی حالت میں حج بجا لائی اس کے حج کا کیا حکم ہے ؟
جواب :ا گر اس کا مقصد عادت ماہانہ کے لئے غسل انجام دینا تھا اور اس کا نام اس نے جنابت رکھا اس کا عمل صحیح ہے  .
سوال ۶۴۳ ۔ ایک شخص اعمال حج بجالانے کے بعد متوجہ ہو تا ہے اس پر غسل مسّ میت واجب تھا اور اب تک انجام نہیں دیا ہے ، کیا اس کا حج صحیح ہے  .
جواب : اگر کوئی دوسرا واجب یا مستحب غسل انجام دیا ہے کفایت کرے گا اور اس کا حج صحیح ہے اور اس کی گردن پر فی الوقت کوئی فریضہ نہیںہے  . لیکن اگر کوئی غسل نہیں کیا ، ہر چند اس کے حج میں کوئی اشکال نہیں ہے لیکن واجب ہے طوافوں اور ان کی نمازوں کا اعادہ کرے اور اگر خود قادر نہیں ہے تو کسی کو اس کام کے لئے نائب بنائے  .
سوال ۶۴۴ ۔ غیر شادی شدہ لڑکی سن بلوغ کے اوائل میں جنب ہوئی اور اب تک غسل جنابت نہیں کیا لیکن غسل حیض یا جمعہ جیسے غسل کئے ہیں اور اس کیفیت کے ساتھ حج پر گئی ہے برائے مہربانی بیان فرمائیں ؟
۱ ۔ ان عبادتوں کی کیا صورت ہے جو اس نے اس حالت کے بعد اب تک کی ہیں ؟
۲ ۔ کیا ابھی تک احرام سے خارج نہیں ہوئی اور تمام محرمات احرام اس پر حرام ہیں ؟
۳ ۔ اس کے حج کا کیا حکم ہے ؟ اور اب اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : ااگر دوسرا غسل انجام دیا ہے کفایت کرے گا ، بنا بر این جو اعمال غسل حیض یا جمعہ کے بعد بجا لائی ہے منجملہ حج صحیح ہیں ، لیکن جو نمازیں جنابت کے بعد اور اولین غسل کے درمیان پڑھی ہیں لازم ہے تدریجا قضا کرنے ، اور اگر جنابت کے بعد حج تک کوئی غسل انجام نہیں دیا ہے تو لازم ہے عمرہ اور حج کے طوافوں ، طواف نساء اور ان کی نمازوں کو دوبارہ پڑھے اور اگر نہیں پڑھ سکتی ہے تو نائب کرے ، اور جب تک ان اعمال کا اعادہ نہ کرے لازم ہے کہ خوشبو ، شادی اور ان محرمات سے جو طواف کے نساء کے بعد حلال ہوتے ہیں احتیاطا اجتناب کرے  .
سوال ۶۴۵ ۔ اگر شخص محرم جنب ہو جائے اور پانی اس کے لئے مضر ہو اور عمرہ کا وقت گزر رہا ہے ، کیا طواف اور نماز طواف کو تیمم کے ساتھ بجا لانا کافی ہے یا نائب کرنا بھی ضروری و لازم ہے ؟
جواب : کافی ہے اور نائب کرنا لازم نہیں ہے  .

مبطون کا حکم نجاستوں سے پاک ہونا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma