احرام سے مربوط استفتا ئات

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک جامع حج
احکام احرام محرمات احرام

سوال ۳۴۵ ۔ بعض محرم افراد اس لئے کہ ہوا چلتے وقت یا ٹیکسی اور اس کے مانند کسی اور چیز پر سوا ر ہوتے وقت ان کی شرمگاہیں نمایاں نہ ہوں دو جامہٴ احرام کے علاوہ ایک میٹر بغیر سلا کپڑا پاوٴں کے وسط سے عبور د یتے ہیں اس طرح سے کہ کپڑے کا دونوں سرے آگے اور پیچھے سے جامہ کے نیچے آجاتے ہیں  . اس عمل ( یعنی لنگوٹ باندھنے ) کا کیا حکم ہے ؟
جواب : کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن ضروری موارد کے علاوہ اس طرح کے کاموں سے اجتناب بہتر ہے  .
سوال ۳۴۶ ۔ کیا لباس احرام دو جامہ میں منحصر ہے اور زیادہ نہ ہونا چاہئے ؟
جواب : اس کی مقدار واجب دو جامہ ہے اور زیادہ میں کوئی مضائقہ نہیں ہے  . شرط یہ ہے کہ لباس احرام کی طرح ہو مثلا مختلف تولیوں ( پارچوں ) سے استفادہ کرے  .
سوال ۳۴۷ ۔ میں قطع نخاع ( مغز حرام ) اور پیشاب نہ رو ک پانے نیز دیگر مشکلات کی وجہ سے بدن اور اپنے لباس احرام کو پاک نہیں رکھ سکتا ہوں میرا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : جتنا مخافظت کرتے سکتے ہیں کیجئے اور جو موجب عسر و حرج ہے اس میں کوئی اشکال نہیں ہے  .
سوال ۳۴۸ ۔ اگر عورتوں کا لباس احرام اس قدر نازک ہو کہ ان کا بدن نمایاں ہو تو کیا ان کے اعمال حج کے لئے مضر ہے ؟
جواب : یہ کام احرام کے لئے اشکال رکھتا ہے اور طواف و نماز طواف کو باطل کرتا ہے  .
سوال ۳۴۹ ۔ بعض مراجع کے فتوای کے مطابق کہ فرمایا : ( احتیاطاً عورتوں کو بھی مردوں کی طرح محرم ہونا چاہئے ) کیا عورت لباس احرام پہننے کے بعد جامہٴ احرام کو اتار کر الگ رکھ سکتی ہے اور اعمال حج کو اپنے معمول کے مطابق لباس میں انجام دے ؟
جواب : عورتیں اپنے معمول کے مطابق لباس میں محرم ہو سکتی ہیں اور احرام کے پارچوں (تولیوں ) کا زیب تن کرنا لازم نہیں ہے اور اگر بالفرض احتیاطاً اس سے محرم ہوں تو بعد میں اتار سکتی ہیں .
سوال ۳۵۰ ۔ اگر جامہٴ احرام کو خمس اور زکات نہ دئے ہوئے پیسوں سے خریدا ہو تو کیا اس میں احرام صحیح ہے ؟
جواب : اس میں احرام حرام ہے  .
سوال ۳۵۱ ۔ کیا لبا س احرام کا خمس پرداخت کرنا کہ معلوم نہیں خمس نہ دئے ہوئے مال سے مہیا ہوا ہے یا اس مال سے کہ متعلق خمس قرار نہیں پایا ہے ( جیسے میراث کا مال ) واجب ہے ؟
جواب : اگر تعلق خمس میں شک ہے تو خمس پر داخت کرنا لازم نہیں ہے ہر چند اس میں احتیاط مطلوب ہے  .
سوال ۳۵۲ ۔ اگر کوئی ایسا شخص جو سال خمسی نہیں رکھتا حج سے مشرف ہو اور اسی خمس نہ دیئے ہوئے پیسوں سے حج کے اخراجات منجملہ لباس احرام اور قربانی مہیا کرے تو اس کے حج کا کیا حکم ہے ؟
جواب : اس کے اعمال میں اشکال ہے  .
سوال ۳۵۳ ۔ ایک شخص نے خمس نہ دیئے ہوئے پیسوں سے لباس احرام خریدا اور اسی لباس سے محرم ہوا اور طواف و نماز طواف بجالایا ، اب اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر علم و عمد درکا ر نہ تھا اس کا حج و عمرہ صحیح ہے  . لیکن اگر جاہل مقصر تھا تو احتیاط واجب یہ ہے کہ طواف و نماز طواف اور قربانی کا اعادہ کرے یعنی پھر سے بجالائے  .
سوال ۳۵۴ ۔ ایک حاجی نے احرام کے وقت اس طرح نیت کی کہ محرم ہوتا ہوں عمر ہ تمتع کے لئے ( یا حج تمتع ) قربةً الی اللہ ، باوجودیکہ بعض فقہاء کا کہنا ہے کہ ” نیت احرام لازم نہیں ہے “ اس کے احرام کا کیا حکم ہے ؟
جواب : احرام امور قصدی سے ہے اور اس کی حقیقت اپنے اوپر تروک احرام کو تحریم کرنے کی بناء رکھنا ہے اور نیت کرنا لازم ہے اور اگر جملہٴ مذکور سے اس کا مقصود یہی ہے تو کافی ہے  .
سوال ۳۵۵ ۔ ایک شخص نے ماضی میں فریضہٴ حج ادا کیا اور اب حج مستحبی انجام دینا چاہتا ہے  . لیکن نا آگاہی یا فراموشی کی وجہ سے نیت احرام عمرہ میں کہتا ہے : احرام باندھتا ہوں حج تمتع کے عمرہٴ تمتع کے لئے قربة الی اللہ کیا ایسی نیت اس کے مستحبی حج کے لئے مضر ہے ؟
جواب : ایسی نیت اشکال رکھتی ہے ، مگر یہ کہ اشتباہ لفظی ہو اور اس کا قصد یہ ہو کہ جو عمرہ اس کا وظیفہ ہے اس کو بجالا رہا ہے لیکن غلطی سے اس کا نام حج رکھ دیا ہے اس صورت میں صحیح ہے اور معمولا اور عام طور پر ایسا ہی ہے  .
سوال : ۳۵۶ ۔ ایک عورت احرام سے پہلے جانتی تھی کہ اس کی عادت ماہانہ دس دن طول پکڑے گی اور حج تمتع کے احرام سے پہلے عمرہٴ تمتع کے اعمال کے لئے اس کے پاس کافی وقت نہ ہوگا لیکن ان تمام اوصاف کے باوجود عمرہٴ تمتع کی نیت کرتی ہے اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : نیت کو حج افراد کی طرف پلٹا ئے گی اور اس کا حج صحیح ہے  .
سوال ۳۵۷ ۔ اگر کوئی دوسروں کو نیت احرام اور تلبیہ تلقین کرتے وقت خود نیت کرنا بھول جائے تو اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر انجام عمرہ یا حج کے قصد سے تلبیہ نہیں کہا تو محرم نہیں ہوا ہے اور ضروری ہے کہ اگر ممکن ہو تو میقات واپس آئے اور محرم ہو اور اگر میقات واپسی ممکن نہیں ہے تو خارج حرم جائے گا اور وہاں سے احتیاطاً پھر سے محرم ہو گا  .
سوال ۳۵۸ ۔ اگر کوئی شخص جانے کہ صحیح تلبیہ نہ کہنے کی صورت میں محرم نہ ہوگا پھر بھی غلط تلبیہ کہے اور اس کے بعد اعمال حج بجا لائے کیا اس کے اعمال صحیح ہیں ؟
جواب : چنانچہ عمدا غلط تلبیہ کہا ہے اس کے اعمال صحیح نہیں ہیں  . اگر عمدی نہ ہو بلکہ فراموشی یا جاہل مسئلہ ہونے کی بناء پر ہے ، اس کے اعمال صحیح ہے  .
سوال ۳۵۹ ۔ بعض ایرانی و زوّار ” لبیک “ ” غیر “ ” یوم “ اور اس کے مانند کلمات کو کچھ اس طرح ادا کرتے ہیں کہ کبھی احساس ہوتا ہے مائل بہ کسرہ ہے ، مقابل میں بعض اہل دقت یا وسواسی افراد کا کہنا ہے کہ فتحہ کو مکمل طور پر ظاہر ہونا چاہئے اور ہنگام تلفظ اس طرح اشباع کرتے ہیں کہ ”الف “ سے مشابہ ہو جاتا ہے ( اور لبیاک کہتے ہیں ) در انحالیکہ قرائت زبان عربی کے اساتید اور حتی خود عرب بھی جیسی دقت دوسرا گروہ لازم سمجھتا ہے اس طرح ادا نہیں کرتے برائے مہربانی بیان فرمائیے کہ ان کلمات کو صحیح ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟
جواب : اس طرح کے مسائل میں اہل زبان کے تلفظ پر توجہ کرنی چاہئے اور چونکہ اہل زبان فتحہ کو جس طرح دوسرا گروہ معتقد ہے نہیں کہتے ، احتیاط یہ ہے کہ اس سے پرہیز ہو اور جو ہم نے اہل زبان سے بارہا سنا ہے یہ ہے کہ فتحہ کو تھوڑا مائل بہ کسرہ ادا کرتے ہیں اور یہی صحیح ہے  .
سوال ۳۶۰ ۔ اگر کوئی غلط تلبیہ کہے اور وقوفین کے بعد اور اعمال حج سے پہلے اس مسئلہ کی طرف متوجہ ہو تو اس کا تمام اعمال اور اسی طرح عمرہٴ ما قبل کی بنسبت اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اس نکتہ کے پیش نظر کہ تلافی کا وقت گزرنے کے بعد متوجہ ہوا ، اس کے اعمال صحیح ہیں اور اگر اعمال منیٰ بجا نہیں لایا ہے تو حرم کے باہر کا جو نزدیک ترین نقطہ ہے وہاں جائے اور محرم ہو اور اعمال منیٰ انجام دے اور احرام سے خارج ہو ، اس کے بعد بقیہ اعمالِ حجّ کو کامل کرے اور احتیاط یہ ہے کہ ایک عمرہٴ مفردہ اس کے بعد انجام دے یعنی مسجد تنعیم جائے اور احرام باندھے اور اعمال عمرہ بجا لائے  .
سوال ۳۶۱ ۔ ایک حاجی قوت سماعت سے بالکل محروم ہے اور اس کی زبان میں بھی لکنت ہے اور صحیح تکلم پر قادر نہیں ہے ، مسئولین اور اس کے رفقاء اس موضوع کی طرف متوجہ نہیں تھے ، اس شخص نے میقات میں نیت نہیں کی اور تلبیہ بھی نہیں کہا اور اسی طرح دوسروں کے ہمراہ وارد مکہ ہو گیا اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : میقات واپس ہو اور نیت و تلبیہ کے ساتھ محرم ہو ہر چند لیجانے کے ہمراہ ہو اور اگر میقات واپس نہیں آسکتا تو حرم کے باہر محرم ہو اور اگر تلبیہ ہر چند تلقین کے ساتھ صحیح نہیں کہہ سکتا ہے تو احتیاط یہ ہے کہ جس طرح کہہ سکتا ہے کہے اور اس کا ترجمہ بھی زبان پر لائے  .
سوال ۳۶۲ ۔ چنانچہ میقات سے نکلنے کے بعد متوجہ ہو کہ تلبیہ نہیں کہا یا نیت نہیں کی یا کسی اور وجہ سے اس کا احرام درست نہیں ہے اور دوسری طرف آدھے راستے سے میقات واپس نہیں جا سکتا ہے بلکہ ضروری ہے کہ مکہ آئے اور پھر وہاں سے میقات واپس جائے ، ایسے شخص کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر میقات واپس لوٹ سکتا ہے تو واپس آئے ہر چند مکہ جانے کے بعد ہو ، لیکن چونکہ مکہ میں بغیر احرام کے داخل ہونا جائز نہیں ہے ادنی الحل سے عمرہٴ مفردہ کی نیت سے محرم ہو جائے اور عمرہٴ مفردہ کے اعمال بجالانے کے بعد مشہور میقاتوں میں سے کسی ایک میقات پر جائے اور عمرہٴ تمتع کے لئے صحیح طور پر وہاں سے محرم ہو  .
سوال ۳۶۳ ۔ کیا عورتیں تلبیہ اس طرح بلند کہہ سکتی ہیں کہ نا محرم شخص ان کی صدائیں سنے ؟
جواب : کوئی مضائقہ نہیں ہے  .
سوال ۳۶۴ ۔ کیا لباس احرام پہنتے وقت خواہ میقات میں ہو یا احرام باندھنے سے ساعتوں قبل مدینہ میں ہو قصد خاص لازم ہے  .
جواب : کوئی قصد لازم نہیں ہے بلکہ احرام کے وقت جو کچھ احرام کی بحث میں گزار اس کے مطابق نیت کرے گا  .
سوال ۳۶۵ ۔ اگر کوئی شخص میقات یا اس کے محاذی یا ادنی الحل یا شہر مکہ میں الحاصل جہاں اس کا وظیفہ ہو ، محرم ہو اور اس کے بعد پشیمان ہو تو کیا اپنے احرام کو توڑ سکتا ہے ؟
جواب : احرام سے باہر نہیں ہو سکتا ، چاہے لباس احرام کو اپنے بدن سے جدا ہی کیوں نہ کردے اور سلا ہوا لباس پہن لے اور احرام سے باہر آنے کا قصد کرے ، اس کا احرام بحال خود باقی رہے گا ، اور جو چیزیں احرام کی وجہ سے اس پر حرام ہو گئیں ہیں حلال نہیں ہو ں گی اور اگر کوئی ایسا کام کرے جو موجب کفارہ ہے تو کفارہ بھی دے ، اور احرام سے نکلنے کا واحد راستہ عمرہ یا حج کا بجا لانا ہے کہ جس کی نیت کی ہے  .

احکام احرام محرمات احرام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma