سات سے گیارہ تک ۔ مکہ کے واجبات پنجگانہ ( منی کے بعد )

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک جامع حج
تقصیر سے متعلق دریافت کئے گئے فتاوے الف ) اعمال پنجگانہ مکہ کو مقدم رکھنا

مسئلہ ۱۱۵۸ ۔ اعمال سہ گانہٴ منی انجام دینے کے بعد واجب ہے کہ با قیماندہ اعمال حج بجالانے کے لئے دوبارہ مکہ واپس جائے ، اور اعمال مکہ کہ پانچ چیزیں ہیں انجام دے اور وہ مندرجہٴ ذیل ہیں-
۱ ۔ ” طواف حج “ کہ اس کو طواف زیارت بھی کہتے ہیں -
۲ ۔ ” نماز طواف حج “
۳ ۔ صفاو مروہ کے درمیان سعی -
۴ ۔ طواف نساء -
۵ ۔ نماز طواف نساء -
ان پانچوں واجب کو اس کیفیت سے کہ ہم نے عمرہٴ تمتع میں بیان کیا بلا کسی تفاوت کے بجا لائے سوائے نیت کے کہ یہاں پر طواف حج اور نماز و سعی کی نیت سے ہو اس کے بعد طواف نساء اور نماز طواف کی نیت سے ہو -
مسئلہ ۱۱۵۹ ۔ حاجی بلا فاصلہ اعمال منی کے بعد اسی عید قرباں کے دن مکہ جاسکتا ہے اور اگر دیر کی تو تیرہویں سے متجاوز نہ ہو لیکن آخر ماہ ذی الحجہ تک بھی یہ اعمال انجام دے سکتا ہے ہر چند احتیاط مستحب یہ ہے کہ تیرہویں سے زیادہ تاخیر نہ کرے -
مسئلہ ۱۱۶۰ ۔ اعمال مکہ کو اعمال منی کے بعد ( رمی جمرہ عقبہ ، قربانی و تقصیر ) بجا لائے لیکن چند گروہ عرفات جانے سے پہلے ان اعمال کو بجا لا سکتے ہیں :
۱ ۔ جن عورتوں کو یہ اندیشہ لا حق ہو کہ منی سے واپسی کے بعد عادت ماہانہ یا وضع حمل میں گرفتار ہو جائیں اور پاک ہونے تک مکہ میں نہ رہ سکیں گی کہ اور اپنے اعمال بجالائیں -
۲ ۔ وہ مریض جو ازدحام جمعیت میں طواف و سعی بجا نہ لا سکیں -
۳ ۔ بوڑھے مرد یا عورتیں کہ منی سے واپس ہونے کے بعد یہ اعمال بجالانے سے جمعیت کی کثرت کے باعث عاجز ہوں یا خطرہ اور ضرر کا خوف دامن گیر ہو -
۴ ۔ تمام وہ افراد جن کو معلوم ہے کہ مراجعت کے بعد کسی وجہ سے ان اعمال کو بجا نہ لاسکیں گے یا نہایت مشفت میں پڑ جائیں گے - ( اور اس مسئلہ میں طواف نساء اور طواف حج کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ) -
مسئلہ ۱۱۶۱ ۔ جن موارد میں ان اعمال کو مقدم رکھتا ہے احتیاط واجب یہ ہے کہ احرام حج زیب تن کرے اس کے بعد یہ اعمال بجالائے -
مسئلہ ۱۱۶۲ ۔ اگر بیمار منی سے مراجعت کے بعد صحت یاب ہو جائے یا عورت پاک ہو جائے اور طواف و سعی پر قادر ہو - احتیاط واجب یہ ہے کہ اعادہ کرے ( ہر چند عرفات جانے سے پہلے ان اعمال کو بجا لا چکا ہو ) -
مسئلہ ۱۱۶۳ ۔ طواف نساء مرد و زن ، پیر و جوان ، شادی شدہ کنوارے ، حتی اطفال ممیز اور خنثی پر بھی واجب ہے اور بغیر اس کے عورت مرد پر اور مرد عورت پر حلال نہ ہوں گے ، بلکہ احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر طفل غیر ممیّز کو حج پر لائے ہیں اور اس کو محرم کیا ہے تو اس کا ولی اس کے ہمراہ طواف نساء بجالائے -
مسئلہ ۱۱۶۴ ۔ اگر طواف نساء کو ترک کر ے خواہ عمداً ہو یا جہلا اور نسیاناً بیوی اس پر حرام ہے یہاں تک کہ واپس ہو اور طواف کرے اور اگر باز گشت ممکن نہیں ہے یا مشکل ہے ، نائب کرے اور اگر دنیا سے اٹھ جائے ، اس کا ولی اس کی قضا بجالائے -
مسئلہ ۱۱۶۵ ۔ اگر کسی شخص نے متعدد طواف نساء ترک کئے ہوں سب کے لئے ایک طواف نساء کافی ہے ، اور اس حکم میں ( ترک طواف نساء ) مرد و زن اور بچے کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے - کیونکہ طواف نساء سب پر لازم ہے اور اس کے بغیر بیوی اس پر حلال نہ ہوگی -
مسئلہ ۱۱۶۶ ۔ عمرہٴ حج تمتع میں طواف نساء واجب نہیں ہے لیکن حج تمتع میں اور عمرہٴ مفردہ میں طواف نساء واجب ہے -
مسئلہ ۱۱۶۷ ۔ طواف نساء اور اس کی نماز رکن نہیں ہے اور اس کا عمداً ترک کرنا حج کے باطل ہونے کا موجب نہیں ہے ہر چند اس کا بجالا نا عمرہٴ مفردہ اور حج تمتع میں واجب ہے - اور اگر بجا نہ لائے ہمسر اس پر حلال نہ ہوگی ، بلکہ خطبہ کے لئے جانا اور شاہد عقد مناکحت ہونا بھی بر بنائے احتیاط واجب بلا طواف نساء جائز نہیں ہے -
مسئلہ ۶۸ ۱۱ ۔ طواف نساء کو بلا فاصلہ طواف حج کے بعد اور سعی سے پہلے بجا نہیں لایا جاسکتا بلکہ طواف نساء کو اتمام سعی کے بعد ہو نا چاہئے ، لیکن اگر از روئے فراموشی یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے اس کو سعی سے پہلے بجا لائے ، صحیح ہے - اسی طرح سعی کی طواف زیارت ( حج ) اور اس کی نماز پر تقدیم حالت اختیار میں جائز نہیں ہے -
مسئلہ ۱۱۶۹ ۔ طواف نساء حالت ضرورت میں مثلا حیض اور مکہ میں حیض سے پاک ہونے تک اقامت ممکن ہونے کے خوف سے ، سعی سے پہلے کیا جاسکتا ہے ؛ لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کے بعد بھی نائب کرے کہ اس کی طرف سے انجام دے -
مسئلہ ۱۱۷۰ ۔ اگر کوئی عورت جس نے طواف حج اور طواف نساء نہیں کیا ہے عادت ماہانہ میں گرفتار ہو جائے اور پاک ہونے سے پہلے ترک مکہ پر مجبور ہو ( مثلا کارواں پاک ہونے کی مہلت نہیں دے رہا ہے ) لازم ہے طواف حج اور اس کی نماز کے لئے نائب کرے اس کے بعد خود سعی بجا لائے اس کے بعد طواف نساء اور اس کی نماز کے لئے نائب کرے ( اسی طرح دوسرے افراد کہ بیماری یا کسی عذر کے سبب طواف و سعی پر قادر نہیں ہیں نائب کریں -
مسئلہ ۱۱۷۱ ۔ اگر طواف نساء بھو ل جائے اور حج کر کے واپس آجائے بصورت امکان خود واپس جائے اور بجالائے اور چنانچہ ممکن نہ ہو یا باعث زحمت و مشقت ہو نائب کرے ، اور جب نائب طواف نساء اور نماز طواف نساء کو انجام دے دے گا اس وقت مرد عورت پر اور عورت مرد پر حلال ہو گی -
مسئلہ ۱۱۷۲ ۔ جو شخص طواف واجب ( طواف عمرہ ہو یا طواف حج یا پھر طواف نساء ) بھول جائے اور وطن لوٹ آئے اور اپنی بیوی کے ساتھ نزدیکی کرے ، اگر از روئے فراموشی یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے ہو کوئی کفارہ نہیں ہے ، لیکن اگر مسئلہ جانتا تھا اور عمداً اس کا مرتکب ہوا ہے لازم ہے کفارہ دے اور اس کے کفارہ کا بیان محرمات احرام میں گزر چکا ہے اور مسئلہ قبل کی مانند عمل کرے گا -
مسئلہ ۱۱۷۳ ۔ اگر مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے طواف کو ترک کرے اور اپنے وطن واپس آجائے لازم ہے حج کا اعادہ کرے ، اور اگر طواف عمرہ ہے قربانی واجب نہیں ہے لیکن اگر طواف حج ہے احتیاط واجب یہ ہے کہ قربانی کرے -
مسئلہ ۱۱۷۴ ۔ اعمال سہ گانہ منی اور اعمال پنجگانہ مکہ بجا لانے کے بعد جو چیزیں احرام میں حاجی پر حرام تھیں تین مرحلوں میں حلال ہو جاتی ہیں :
۱ ۔ سر مونڈنے یا بال کوتاہ کرنے کے بعد تمام محرمات احرام بجز خوشبو اور ہمسر ، حلال ہو جاتے ہیں -
۲ ۔ طواف زیارت ، نماز طواف اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کے بعد خوشبو بھی حلال ہو جاتی ہے -
۳ ۔ طواف نساء اور نماز طواف نساء کے بعد ہمسر بھی حلال ہو جاتی ہے -
مسئلہ ۱۱۷۵ ۔ جنہوں نے عذر کی وجہ سے ( مانند پیری ، خوف حیض اور بیماری وغیرہ ) طواف زیارت اور نساء کو وقوف عرفات سے پہلے انجام دیا ہے ان پر خوشبو اور ہمسر حلال نہیں ہوتی ہے ، بلکہ تمام محرمات احرام حلق و تقصیر کے بعد ایسے افراد پر حلال ہوتے ہیں -

تقصیر سے متعلق دریافت کئے گئے فتاوے الف ) اعمال پنجگانہ مکہ کو مقدم رکھنا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma