۱۳ ۔ گیارہویں اور بارہویں کے دنوں میں رمی جمرات

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک جامع حج
بیتوتہ ( شب گزاری ) سے متعلق دریافت کئے گئے فتاوے رمی میں شک

 مسئلہ ۱۲۳۶ ۔ گیارہویں اور بارہویں کے دن کہ تینوں رمی جمرہ واجب ہے لازم ہے جمرات کے درمیان ترتیب کی رعایت کرے - یعنی اول ” جمرہٴ اولیٰ “ اس کے بعد ( جمرہٴ وسطیٰ ) اور پھر جمرہ عقبہ کو ( کہ آخری جمرہ ہے ) پتھر مارے ( یہ گیارہویں اور بارہویں کے دن سے مربوط ہے ) لیکن دسویں کے دن یعنی روز عید فقط جمرہ عقبہ کو رمی کرے گا ) یہ تینوں جمرہ علامت رکھتے ہیں اور ان کے نام تختی پر لکھے ہوئے ہیں -
مسئلہ ۱۲۳۷ ۔ اگر رمی جمرات میں ترتیب کی رعایت نہیں کی ہے تو واپس ہو اور اس طرح بجا لائے کہ ترتیب حاصل ہو جائے ؛ لیکن اگر چار یا بیشتر پتھر ہر ایک کو ترتیب سے مارے ہیں تو لازم نہیں ہے اول سے شروع کرے بلکہ واپس ہوگا اور باقیماندہ کو بالترتیب پتھر مارے گا - اور اگر چار پتھر سے کم مارے ہیں تو اوّل سے شروع کرے گا اور ہر ایک کو سات پتھر مارے گا - اور اگر کسی ایک جمرہ کو تین یا کم تر پتھر نہیں مارے ہیں تو فقط انہیں کی تکمیل کر ے گا اور کوئی دوسری چیز اس پر واجب نہیں ہے -
مسئلہ ۱۲۳۸ ۔ اگر عمداً ترتیب کی رعایت نہیں کی احتیاط واجب یہ ہے کہ واپس ہو اور اول سے شروع کرے اور چار پتھر یا اس سے کمتر کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ؟
مسئلہ ۱۲۳۹ ۔ جن افراد کو تیرہویں کی شب منی میں رہنا چاہئے ان پر واجب ہے کہ تیرہویں کے دن رمی جمرات کریں -
مسئلہ ۱۲۴۰ ۔ عمداً رمی جمرات ترک کرنا گناہ اور معصیت ہے لیکن موجب بطلان حج نہیں ہے -
مسئلہ ۱۲۴۱ ۔ ان دنوں میں ہر دن ہر ایک جمرہ کو سات پتھر مارے کیفیت رمی اور اس کے شرائط و واجبات کا بیان اعمال رو زعید قربان میں ( رمی جمرہٴ عقبہ ) گزر چکا ہے -
مسئلہ ۱۲۴۲ ۔ رمی جمرہ کا وقت اوّل طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک ہے اور شب میں جائز نہیں ہے -
مسئلہ ۱۲۴۳ ۔ جو لوگ دن میں رمی جمرات سے معذور ہیں جسے بیمار اور وہ افراد جو ازدحام جمعیت سے ڈرتے ہیں شب قبل یا شب بعد رمی کر سکتے ہیں -
مسئلہ ۱۲۴۴ ۔ رمی جمرات میں ترتیب واجب ہے یعنی ابتدا ء جمرہٴ اولیٰ اس کے بعد جمرہٴ وسطی اور پھر جمرہ عقبہ کو رمی کرے یعنی پتھر مارے -
مسئلہ ۱۲۴۵ ۔ اگر مسئلہ قبل میں مذکور ترتیب کی رعایت نہیں کی لازم ہے دوبارہ جو بر خلاف ترتیب بجالایا ہے اس کی تکرار کرے اس طرح سے کہ ترتیب حاصل ہو جائے ، مثلاً اگر اوّل جمرہٴ وسطی کو پتھر مارے ہیں او ربعد میں جمرہٴ اولیٰ کو کافی ہے جمرہ ٴ وسطیٰ کو دوبارہ پتھر مارے اور پھر اس کے بعد جمرہٴ عقبہ کو پتھر مارے اور لازم نہیں ہے رمی جمرہٴ اولیٰ کی تکرار کرے -
مسئلہ ۱۲۴۶ ۔ جو کچھ مسئلہ قبل میں مذکور ہو ا اس کے درمیان کوئی تفاوت نہیں ہے کہ عمداً بر خلاف ترتیب عمل کیا ہو ، یا از روئے فراموشی یا مسئلے سے نا واقفیت کی بنا پر ہر صورت میں لازم ہے ترتیب حاصل ہو -
مسئلہ ۱۲۴۷ ۔ ترتیب کی رعایت تمام سات پتھروں میں لازم نہیں ہے بلکہ اول کے چار پتھروں میں واجب ہے ، بنا بر این اگر چار پتھر جمرہٴ اولی اس کے بعد چار پتھر جمرہ وسطیٰ کو مارے اور اس کے بعد جمرہ عقبہ کو رمی کرے ، ترتیب کی رعایت ہوئی ہے ، ہر چند با قیماندہ میں ترتیب رعایت نہ ہو ، لیکن احتیاط یہ ہے کہ باقیماندہ کو بھی ترتیب کے ساتھ مارے ، لیکن عمداً یہ کام نہ کرے -
مسئلہ ۱۲۴۸ ۔ اگر کسی ایک دن رمی جمرات کو بھول جائے واجب ہے دوسرے دن اس کی قضا کرے اور اگر دو دن بھو ل جائے لازم ہے تیسرے دن ان دو دنوں کی قضا بھی انجام دے ، اس طرح اگر عمداً ترک کیا ہو -
مسئلہ ۱۲۴۹ ۔ بہتر ہے رمی جمرات کی قضا کو اس کی ادا سے پہلے بجا لائے ، یعنی اگر چاہتا ہے روز عید کی قضا کو روز یازدھم انجام دے ، بہتر ہے اوّل روز عید رمی جمرہ کی قضا بجالائے ، اس کے بعد روز یازدھم کی رمی کو بصورت ادا انجام دے ، اور اگر دو دن قضا ہوئی ہے وہاں پر بھی ترتیب کی رعایت بہتر ہے -
مسئلہ ۱۲۵۰ ۔ اگر کوئی جمرہ رمی نہ ہو اس کی قضا بھی لازم ہے ، بنا بر این اگر روز یازدھم جمرہٴ اولیٰ کو رمی کیا ہو اور دوسرے دو جمرہ کو رمی نہ کیا ہو دوسرے دن لازم ہے ان کی قضا بجالائے -
مسئلہ ۱۲۵۱ ۔ اگر دوسرے دن متوجہ ہو کہ روز قبل جمرات کو خلاف ترتیب لازم رمی کیا ہے لازم ہے اس کی قضا اس طرح بجالائے کہ ترتیب حاصل ہو جائے -
مسئلہ ۱۲۵۲ ۔ اگر ہر ایک جمرہ کو چار پتھر مارے اور دوسرے دن اس کو یاد آئے لازم ہے روز بعد باقیماندہ کی قضا کرے اور بہتر ہے قضا کو مقدم رکھے -
مسئلہ ۱۲۵۳ ۔ اگر کوئی رمی جمرات سہ گانہ کو بھول جائے اور منی سے مکہ جائے چنانچہ تیرہویں تک متوجہ ہو واپس جائے اور انجام دے اور اگر خود نہ کر سکے تو نائب اختیار کرے ، اور اگر تیرہویں کے بعد متوجہ ہو یا عمداً اس کو تاخیر میں ڈالے ، خود یا اس کا نائب دوسرے سال انہیں ایام میں قضا کرے ، اور اس کا حج صحیح ہے -
مسئلہ ۱۲۵۴ ۔ اگر رمی جمرات کو بھول جائے اور ایسے وقت یاد آئے کہ مکہ سے نکل چکا ہو ، واجب ہے خود سال بعد اس کے قضا بجالائے اور عدم امکان کی صورت میں کوئی اس کی نیابت کرے -
مسئلہ ۱۲۵۵ ۔ جو شخص بعض جمرات کی رمی کو بھول جائے ( نہ تمام جمرات کی ) اس کا حکم اس شخص کی مانند ہے جو تمام جمرات کی رمی کو بھول جائے کہ مسائل مندرجہ میں روشن ہو ا، بلکہ جو شخص سات پتھر سے کمتر تمام جمرات میں یا بعض جمرات کو مارے اس کا بھی یہی حکم ہے ، ( بر بنائے احتیاط واجب ) -
مسئلہ ۱۲۵۶ ۔ جو اشخاص پتھر مارنے سے معذور ہیں جیسے بیمار ، اطفال ، معلول افراد کہ رمی پر قادر نہیں ہیں ، بے ہوش افراد ، جو لوگ شدت ضعف کے باعث رمی کی توانائی نہیں رکھتے ، لازم ہے نائب اختیار کریں ، اور اگر نائب کرنے سے بھی عاجز ہوں جیسے اطفال اور بیہوش افراد ، ان کا ولی یا کوئی دوسرا شخص ان کی نیابت میں رمی جمرات کرے گا - اور سال بعد نائب کریں گے -
مسئلہ ۱۲۵۷ ۔ اگر نائب کے توسط سے انجام رمی کے بعد عذر برطرف ہو جائے اور وقت باقی ہو ، احتیاط یہ ہے کہ خود دوبارہ انجام دے -
مسئلہ ۱۲۵۸ ۔ چنانچہ بیمار اپنی بہبودی سے مایوس ہو یا معذور عذر بر طرف ہونے سے نا امید ہو جائے ، واجب ہے نائب اختیار کرے اور اگر مایوس نہیں ہے احتیاطا صبر کرے -
مسئلہ ۱۲۵۹ ۔ اگر کوئی شخص رمی سے معذور ہو اور اس کے اطراف والے اس کا عذر بر طرف ہونے سے مایوس ہوں ، لازم ہے اس کی اجازت سے اس کے لئے نائب اختیار کریں ، اور بلا اذن کافی نہیں ہے -

بیتوتہ ( شب گزاری ) سے متعلق دریافت کئے گئے فتاوے رمی میں شک
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma