سوال ۶۴۹ ۔ ایک سترہ سالہ جوان کہ غیر مختون ہے اور ڈاکٹروں کی ٹیم کی تشخیص کے مطابق ختنہ اس کے لئے نقصان دہ ہے مستطیع ہے اور فی الحال مدینہ میں ہے ، حج کی بنسبت اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اسی حالت میں محرم ہو اور اعمال بجا لائے اور طواف کے لئے نائب کرنا لازم نہیں ہے .
سوال ۶۵۰ ۔ وہ شخص جس کا ختنہ ناقص ہوا ہے اس کے باوجود اعمال حج بجا لایا ہے اس کا وظیفہ کیا ہوگا ؟
جواب :ا حتیاط واجب یہ ہے کہ صحیح اور کامل ختنہ کے بعد طوافوں اور ان کی نمازوں کا اعادہ کرے اور اگر مکہ نہیں جا سکتا ہے تو نائب کرے .
سوال ۶۵۱ ۔ اگر کسی شخص کا ختنہ ناقص کیا گیا ہو ، اس معنی میں کہ آلت کا بالائی حصہ مکمل ہویدا و آشکار نہ ہو لیکن استقامت کی حالت میں آشکار ہوتا ہے ، کیا ایسا شخص مختون محسوب ہوگا اور اس کے طواف صحیح ہیں ؟ اگر جواب مفنی ہے اور اس شخص پر دوبارہ ختنہ لازم ہو . اور وہ زیادہ سن ہونے کی وجہ سے یہ کام انجام دینے سے شرمندگی محسوس کرے تو حکم مسئلہ کیا ہوگا ؟
جواب : احتیاط واجب یہ ہے کہ طواف اور نماز طواف کا ختنہ کے بعد اعادہ کرے اور اس طرح کے مسائل میں شرمندگی اور شر مساری بے معنی ہے ، پوشیدہ طور پر کسی ماہر طبیب اور ڈاکٹر کے پاس جا کر ختنہ کر سکتا ہے اور یہ کام ہمارے زمانے میں بہت آسان ہے .