دوم : حدث سے پاک ہونا

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک جامع حج
اوّل : نیت سوم :نجاست سے پاک ہونا

مسئلہ ۵۸۱ ۔ حدث سے پاک ہونے سے مراد یہ ہے کہ محرم طواف کے وقت جنابت اور حیض و نفاس سے پاک ہو اور با وضو ہو  .
مسئلہ ۵۸۲ ۔ حدث سے پاک ہونا اس صورت میں شرط ہے جب طواف واجب ہو لیکن طواف مستحب میں حدث سے پاک ہونا شرط نہیں ہے ہر چند افضل یہ ہے کہ طہارت رکھتا ہو  . بنا بر این اگر جنب یا حائض یا نفساء ہو اور بھول جائے اور اسی حالت میں طواف بجا لائے اس کا طواف مستحب صحیح ہے ، لیکن علم و آگاہی کی صورت میں چونکہ مجنب کا مسجد الحرام میں رہنا صحیح نہیں ہے اس کا طواف صحیح نہیں ہے لیکن طواف مستحب میں بغیر وضو کے کوئی اشکال نہیں ہے  .
مسئلہ ۵۸۳ ۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوا ، حدث سے پاک ہونا طواف واجب میں شرط ہے خواہ طواف عمرہ ہو یا طواف حج یا طواف نساء ، یہاں تک کہ عمرہٴ و حج مستحب میں ۔ ( کہ احرام باندھنے کے بعد واجب ہے اس کو تمام کر لے ) حدث سے پاک ہونا شرط ہے  .
مسئلہ ۵۸۴ ۔ اگر کوئی ایسا شخص جو با وضو نہیں ہے یا جنابت اور حیض و نفاس سے پاک نہیں ہے طواف واجب کرے  . اس کا طواف باطل ہے خواہ عمدا ہو یا غفلت و نسیان کے باعث یا نا واقف مسئلہ ہونے کی بناء پر  .
مسئلہ ۵۸۵ ۔ اگر محرم کو پانی دستیاب نہ ہو یا پانی کے استعمال کرنے سے معذور ہو اور عذر بر طرف ہونے تک صبر اور انتظار نہ کر سکتا ہو واجب ہے اس کے بجائے تیمم کرے خواہ تیمم بدل از غسل ہو یا تیمم بدل از وضو ہو اس کے بعد طواف بجا لائے  .
مسئلہ ۵۸۶ ۔ اگر محرم تیمم بدل از غسل کرے اور اس کے بعد مبطلات وضو میں سے کوئی ایک انجام دے تو لازم نہیں ہے تیمم بدل از غسل کو تکرار کرے بلکہ تیمم بدل از وضو کرے گا اور جب تک کہ موجبات غسل میں سے کوئی ایک حاصل نہ ہو اور اس کا عذر باقی ہے وہی تیمم بدل از غسل اول کافی ہے .
مسئلہ ۵۸۷ ۔ اگر اپنے عذر کے برطرف ہونے کی امید رکھتا ہے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ آخری لمحہ تک انتظار کرے ، اگر عذر بر طرف نہ ہو ، تیمم کرے  .
مسئلہ ۵۸۸ ۔ اگر با طہارت ہو اور شک کرے کہ حدث اس سے صادر ہوا ہے یا نہیں تو اپنے کو با طہارت سمجھے گا اور دوبارہ طہارت حاصل کرنا لازم نہیں ہے
مسئلہ ۵۸۹ ۔ اگر غسل کے واجب ہونے یا وضو کے باطل ہونے کا یقین رکھتا ہے اور غسل یا وضو کرنے کے سلسلے میں شک میں مبتلا ہے تو لازم ہے کہ وظیفہٴ غسل یا وضو کو انجام دے  .
مسئلہ ۵۹۰ ۔ اگر طواف بجا لانے کے بعد شک کرے کہ اس کو با وضو بجالا یا ہے یا نہیں یا شک کرے غسل انجام دیا ہے یا نہیں ؟ اس کا طواف صحیح ہے لیکن بعد کے اعمال کے لئے ( کہ ان میں وضو یا غسل ضروری ہے ) لازم ہے وضو یا غسل انجام دے  .
مسئلہ ۵۹۱ ۔ اگر اثنائے طواف میں وضو میں شک کرے ؟ اور اپنی حالت سابقہ کو وضو اور حدث نہ جانے اگر چوتھا دور تمام ہونے کے بعد ہو تو طواف کو چھوڑ کر وضو کرے گا اور وہیں سے بقیہ طواف کو انجام دے گا ، اور پھر احتیاطا اس کو دوبا رہ انجام دے گا ، اور اگر چوتھے دور کے پہلے ہو اس کا طواف باطل ہے  .
مسئلہ ۵۹۲ ۔ اگر اثناء طواف میں شک کرے کہ جو غسل اس پر واجب تھا اس کو انجام دیا ہے یا نہیں تو فوراً مسجد الحرام سے خارج ہو اور غسل کرنے کے بعد واپس آئے ، پھر اگر کم سے کم چار دور تمام کیا ہو تو اس کا بقیہ بجالائے اور احتیاط یہ ہے کہ اتمام طواف کے بعد اس کا اعادہ کرے اور اگر چوتھے دور سے پہلے تھا ، ابتداء سے شروع کرے  .
مسئلہ ۵۹۳ ۔ اگر زن محرم ، حائض ہو جائے اور طواف اور نماز طواف کو وقوف عرفات سے پہلے با طہارت بجا نہ لا سکے تو حج افراد کی نیت کرے اور اعمال حج تمام ہونے کے بعد ، عمرہٴ مفردہ کو با طہارت انجام دے خواہ حائض ہونا احرام سے پہلے ہو یا احرام کے بعد ہو ۔ زن نفساء کا بھی یہی حکم ہے .
مسئلہ ۵۹۴ ۔ عورتیں گولیاں کھا کر عادت ماہانہ کو تاخیر میں ڈال سکتی ہیں اور طواف و عمرہ بجالائیں اور ان کے حج و عمرہ کے لئے اشکال نہیں ہے  .
مسئلہ ۵۹۵ ۔ اگر عورتیں گولی کھانے کے بعد ایام عادت میں د ھبہ دیکھیں اور یہ سلسلہ تین دن تک لگاتار نہ ہو ، حیض محسوب نہیں ہے ، وضو کریں گی اور ان کے اعمال صحیح ہیں  .
مسئلہ ۵۹۶ ۔ اگر کوئی عورت ایام عادت کے علاوہ دھبہ دیکھے اور اس اعتقاد اور یقین کے ساتھ کہ عادت کا خون نہیں ہے طواف اور نماز طواف بجا لائے اور رات میں طواف کے بعد ایسا خون دیکھے جس میں عادت ماہانہ کے تمام شرائط موجود ہیں  . اگر یقین کر لے کہ دھبہ دیکھنے کے بعد ( رات میں طواف سے پہلے ) خون باطن اور حقیقت میں تھا اور قطع نہیں ہوا تو وہ دھبہ حیض کے احکام رکھتا ہے اور طواف اور نماز طواف دونوں باطل ہیں لیکن اس کا حج و عمرہ صحیح ہے لیکن لازم ہے کہ ( قطع عادت اور انجام غسل کے بعد ) نماز اور طواف نماز کا اعادہ کر ے ، اور اگر عمرہ میں تھی تو طواف و نماز طواف کے اعادہ کے لئے تنگی وقت کی صورت میں احتیاطاً حج کے بعد ایک عمرہٴ مفردہ بھی بجا لائے لیکن اگر شک ، یا یقین رکھتی ہے کہ وہ دھبہ ایک مدت تک قطع تھا ( اور یہ خون تازہ ہے ) حکم حیض نہیں رکھتا ہے اور اس کے اعمال صحیح ہیں  .
مسئلہ ۵۹۷ ۔ اگر کوئی شخص طواف واجب میں مشغول ہو اور اس کا وضو باطل ہو جائے تجدید وضو کرے گا اور واپس آئے گا اور اگر کم سے کم چار دور تمام کر چکا ہے تو بقیہ کو بجا لائے گا اور اگر چار دور سے کم تر بجالایا ہے تو ابتداء سے شروع کرے گا اور اگر عورت حالت طواف میں عادت ماہانہ میں مبتلا ء ہو جائے فوراً مسجد الحرام سے خارج ہوگی ، اور پاک ہونے کے بعد بھی اس کا حکم یہی ہے  .
مسئلہ ۵۹۸ ۔ اگر اپنے لئے یا کسی برادر و خواہر دینی کے لئے کوئی ضروری کام در پیش ہونے کی وجہ سے اپنے طواف واجب کو قطع کر دے مسئلہ سابق کے مطابق عمل کرے  .
مسئلہ ۵۹۹ ۔ اگر اثناء طواف اتنا شدید بیمار ہو جائے کہ طواف تمام کرنے پر قادر نہ ہو طواف کو قطع کرے گا اور بہبودی حاصل ہو نے کے بعد اگر قطع سے پہلے چار دو تمام کر چکا تھا تو با قیماندہ کو تمام کرے گا اور اگر چار دور سے کمتر تھا تو ابتداء سے شروع کرے گا اور اگر بیماری نے طول پکڑا اور خود طواف انجام نہ دے سکا تو اس کو طواف کرائیں گے اور اگر اس طرح بھی طواف نہ کر سکے ، نائب کریں گے  .
مسئلہ ۶۰۰ ۔ اگر طواف مستحب کو چھوڑ کر کسی کام کے پیچھے جائے ( خواہ ضروری ہو یا غیر ضروری ) واپسی پر جہاں سے چھوڑا تھا وہیں سے شروع کر سکتا ہے  . خواہ چار دور تمام ہوئے ہوں یا نہ ہوئے ہوں  .
مسئلہ ۶۰۱ ۔ حالت طواف میں رفع خستگی کے لئے بیٹھنا بلا مانع ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ موالات عرفی درہم و برہم نہ ہو ( یعنی معمول کے مطابق طواف کو ایک کے بعد ایک دور اور بغیر زیادہ فاصلہ کے انجام دے )  .

اوّل : نیت سوم :نجاست سے پاک ہونا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma