عمرہٴ مفردہ کے بارے میں دریافت کئے گئے فتاوے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک جامع حج
اعمال عمرہٴ مفردہ ۱۔ اہل سنت کی نماز جماعت میں شرکت

سوال ۱۳۲۸ ۔ جنابعالی نے فرمایا ہے کہ ” ہر ماہ قمری میں ایک عمرہ سے زیادہ نہیں کیا جاسکتا ہے ، کیا اس مسئلے میں دو عمرہٴ مفردہ کے درمیان کہ جنہیں اپنے لئے بجا لائے گا یا دو عمرہ مفردہ کہ دونوں کو یا ان میں سے ایک کو دوسرے کی نیابت میں انجام دے گا کوئی فرق ہے ؟
جواب : کوئی فرق نہیں ہے .
سوال ۱۳۲۹ ۔ اگر ایک ماہ قمری میں دو عمرہ انجام دے اور دوسرا عمرہ ایک نیابتی ہو کیا نائب اس کے انجام دینے کی اجرت لے سکتا ہے ؟ اور چنانچہ عمرہٴ مفردہ منوب عنہ پر واجب تھا کیا ایسا عمرہ کفایت کرے گا ؟
جواب : لازم ہے احتیاط کی مراعات کرے اور چنانچہ اجیر کرنے والے کی اطلاع سے انجام شدہ عمل کی اجرت لے اشکال نہیں رکھتا ، لیکن ایسے عمرہ کا عمرہٴ واجب سے کفایت کرنا محلّ اشکال ہے .
سوال ۱۳۳۰ ۔ کیا حج کے مہینوں میں عمرہٴ تمتع سے پہلے عمرہٴ مفردہ انجام دینا جائز ہے ؟ کیا اس مسئلے میں صرورة اور غیر صرورة کے درمیان کوئی فرق ہے ؟
جواب : کوئی مانع نہیں ہے اور اس مسئلے میں پہلی بار حج پر جانے والے اور اس کے غیر کے درمیان کوئی فر ق نہیں ہے .
مسئلہ ۱۲۳۱ ۔ جس طرح عمرہٴ تمتع سے پہلے عمرہٴ مفردہ بجالانے کی ہر چند اسی ماہ قمری میں ہو آپ نے اجازت دی ہے کیا عمرہٴ تمتع کے بعد اور حج سے پہلے بھی اسی ماہ قمری میں عمرہٴ مفردہ کیا جا سکتا ہے یا لازم ہے بقصد رجاء ہو ؟
جواب : اشکال ہے .
سوال ۱۳۳۲ ۔ جن موارد میں دو عمروں کے درمیان فاصلہ ایک ماہ سے کمتر ہے اور شخص چاہتا ہے کہ اپنے لئے رجاء عمرہٴ مجدد بجالائے ، کیا اس طرح نیت کرنا کافی ہے : ” احرام باندھتا ہوں عمرہٴ مفردہ کے لئے رجاء قربةً الی اللّٰہ . 
جواب : کافی ہے .
سوال ۱۳۳۳ ۔ اگر کوئی شخص رجاء عمرہٴ مفردہ کے لئے احرام باندھے کیا تمام اعمال عمرہ میں کلمہ رجاء کو نیت میں لانا لازم ہے یا لازم نہیں ہے ؟
جواب : اسی قدر کہ نیت رجاء اس کے ذہن میں تمام اعمال عمرہ کی بنسبت موجود ہے کافی ہے اور کلمہٴ رجاء کی تکرار لازم نہیں ہے .
سوال ۱۳۳۴ ۔ کیا طواف عمرہٴ مفردہ مستحب ، طواف واجب کا حکم رکھتا ہے کہ اس کی نماز حتماً پست مقام ابراہیم پڑھی جائے ؟ کیا حکم طواف مستحبی رکھتاہے کہ اس کی نماز مسجد الحرام میں ہر جگہ پڑھی جاسکتی ہے ؟
جواب : طواف واجب کا حکم رکھتا ہے لازم ہے اس کی نماز مقام ابراہیم کی پشت پر پڑھے البتہ جس قدر میسّر ہے .
سوال ۱۳۳۵ ۔ ایک شخص عمرہٴ مفردہ بجالایا اور طواف نساء انجام دئے بغیر مدینہ آگیا اور اب عمرہٴ تمتع کے لئے محرم ہو نا چاہتا ہے ، کیا طواف نساء انجام دئے بغیر اس کو محرم ہونے کی اجازت ہے کہ عمرہٴ تمتع بجالانے کے بعدطواف نساء بجالائے ؟
جواب : کوئی مانع نہیں ہے .
سوال ۱۳۳۶ ۔ اگر کوئی شخص عمرہٴ مفردہ میں تقصیر کو از روئے فراموشی یا جہل بجانہ لائے ، اور طواف نساء کو بھی ترک کر دے ، اور اس کے بعد مسجد شجرہ جائے اور عمرہٴ تمتع کے لئے محرم ہو اور عمرہٴ تمتع بجالانے کے بعد متوجہ ہو  اس شخص کی تکلیف دو مذکورہ فرض میں دربار عمرہٴ تمتع بجالانے کے لئے وقت کافی رکھنے اور نہ رکھنے کی صورت میں کیا ہے ؟
جواب : فرض مسئلہ میں چنانچہ عمرہٴ مفردہ کو حج کے مہینوں میں بجالایا ہے اور چاہتا ہے حج مستحبی بجالائے ، عمرہٴ تمتع کی طرف عدول کر سکتا ہے خواہ دوبارہ عمرہ تمتع بجالانے کے لئے دقت ہو یا نہ ہو ، لیکن اگر حج واجب ہو بر بنائے احتیاط کافی نہیں ہے . اور لازم ہے تقصیر صحیح کے بعد میقات واپس آئے اور مجدداً عمرہٴ تمتع کے لئے محرم ہو .
سوال ۱۳۳۷ ۔ اگر ایک شخص متعدد عمرہٴ مفرد بجالایا ہے اور کسی ایک میں بھی طواف نساء بجا نہیں لایا ہے ۔ کتنے طواف نساء بجالائے ؟
جواب : ایک طواف نساء سب کے لئے کافی ہے .
سوال ۱۳۳۸ ۔ ایک شخص عمرہٴ مفردہ میں تقصیر کئے بغیر طواف نساء بجالایا ہے ، کیا اس کا عمرہ باطل ہے ؟ اب اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اس کا عمرہ باطل نہیں ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ تقصیر کے بعد طواف نساء کا اعادہ کرے اس کے بغیر بیوی اس پر حلال نہ ہوگی .
سوال ۱۳۳۹ ۔ اگر کوئی عورت عمرہٴ مفردہ کی نیت سے محرم ہو اور اس کے بعد عادت ماہانہ میں گرفتار ہو جائے اور ان تمام دنوں میں کہ مکہ میں ہے عادت کی حالت میں ہو ، عمرہٴ مفردہ کے لئے کیا کرے ؟ اگر اعمال انجام دئے بغیر ایران آگئی ہے اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : فرضی سوال میں طواف اور نماز طواف کے لئے نائب اختیار کرے اور بقیہ اعمال عمرہ خود بجالائے ، اور چنانچہ ایران واپس لوٹ آئی ہے واپس جائے اور اس کے اعمال بجالائے اور اگر نہیں لوٹ سکتی ہے تو اعمال عمرہ کے لئے نائب اختیار کرے لیکن خود تقصیر انجام دے اور تقصیر اور تمام اعمال کے درمیان ترتیب کی رعایت کرے اور جب تک اعمال انجام نہ دے گی بحالت احرام باقی رہے گی .
سوال ۱۳۴۰ ۔ ایک شخص مکہ سے واپس آنے کے بعد شک کرتا ہے کہ طواف نساء حج یا عمرہٴ مفردہ بجالایا ہے یا نہیں ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر اجمالاً وجوب طواف نساء کی طرف ملتفت تھا تو کہے انجام دیا ہے ، اور اگر اس کے وجوب سے مطلع نہیں تھا احتیاط واجب یہ ہے کہ طواف نساء کو انجام دے اور اگر خود انجام نہیں دے سکتا ہے تو نائب اختیار کرے .
سوال ۱۳۴۱ ۔ وہ عورت جو احتمال دیتی ہے کہ عادت سے ہو جائے اور داخل مسجد الحرام نہ ہو سکے . کیا عمرہٴ مستحبی کے لئے محرم ہو سکتی ہے ، اور اگر عادت سے ہو گئی تو کیا طواف اور نماز طواف کے لئے نائب کرسکتی ہے ؟ اسی طرح اگر بیمار احتمال دے کہ اعمال عمرہٴ مفردہ بجا نہیں لا سکتا ہے ، کیا ایسا کر سکتا ہے ؟
جواب : اشکال نہیں ہے ، اور چنانچہ اس کا وظیفہ نائب کرنا ہو طواف و نماز طواف کے لئے نائب اختیار کرے ، اور بقیہ اعمال کو ترتیب کی رعایت کرتے ہوئے خود انجام دے .
سوال ۱۳۴۲ ۔ ایک شخص عمرہٴ مفردہ کی سعی کے پانچویں دور میں بیمار ہوگیا اور اعمال عمرہ  کو اختتام تک نہیں پہونچا سکا ، اس کی بیماری شدت پکڑ لیتی ہے اور وہ ایران منتقل ہو جاتا ہے اور بہبودی و صحت کے بعد مکہ واپس ہونا اس کے لئے ممکن نہیں ہے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اس صورت میں کہ خود مکہ واپس نہیں لوٹ سکتا کسی شخص کو نائب کرے گا کہ اس کی نا تمام سعی کو تمام کرے اور پھر اس کا اعادہ کرے اور اس کے بعد منوب عنہ کو اطلاع دے تاکہ وہ تقصیر انجام دے اور نائب منوب عنہ کے تقصیر انجام دینے کے بعد طواف نساء اور اس کی نماز بجالائے .
سوال ۱۳۴۳ ۔ جو شخص اپنی نماز غلط پڑھتا ہے اور اس کی تصحیح کا وقت بھی نہیں رکھتا کیا عمرہٴ مفردہٴ مستحبی بجا لا سکتا ہے ؟
جواب : کوئی اشکال نہیں ہے .

اعمال عمرہٴ مفردہ ۱۔ اہل سنت کی نماز جماعت میں شرکت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma