اس سورہ کی فضیلت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
سورہ تکاثر کے مطالب اور اس کی فضیلتتکاثر و تفاخر کی مصیبت

اس کی تلاوت کی فضیلت کے بارے میں ایک حدیث میں پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے آیا ہے :
و من قراٴھا لم یحاسبہ اللہ بالنعیم الذی انعم علیہ فی دار الدنیا و اعطی من الاجر کانما قرء الف اٰیة“ :
”جو شخص اس کو پڑھے گا تو خدا اس سے ان نعمتوں کا حسان نہیں لے گا جو اس نے اسے دار دنیا میں دی ہیں ، اور اسے اس قدر اجر و ثواب عطا کرے گا گویا کہ اس نے قرآن کی ہزارآیتوں کی تلاوت کی ہے ۔ ۱
اور ایک حدیث سے امام جعفر صادق علیہ السلام سے آیا ہے کہ ” اس سورہ کا واجب اور مستحب نماز میں پڑھنا شہداء کی شہادت کا ثواب رکھتا ہے ۔ ۲
واضح ہو کہ یہ سب ثواب ان لوگوں کے لیے ہیں جو اسے پڑھیں اور اسے اپنی زندگی کا پروگرام بنا ئیں اور دل جا ن سے آپ کو اس کے ساتھ ہم آہنگ کریں ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔ الھٰکم التّکاثر ۔ ۲۔ حتی ٰزرتم المقابر ۔ ۳۔ کلّا سوف تعلمون ۔ ۴۔ ثم کلّا سوف تعلمون۔
۵۔ کلّا لو تعلمون علم الیقین ۔ ۶۔ لتروُنّ الجحیم۔ ۷۔ ثم لترونَّھا عین الیقین ۔ ۸۔ ثم لتُسئلُنَّ یومئذٍ عن النعیم ۔
ترجمہ شروع اللہ کے نام سے جو رحمن و رحیم ہے
۱۔ تفاخر و تکاثر نے تمہیں اپنے حال میں مشغول رکھا۔ ( اور اس نے تمہیں خدا سے غافل کردیا)۔
۲۔ یہاں تک کہ تم قبروں کی زیارت کے لیے گئے۔ ( اور تم نے اپنے مردوں کی قبریں شمار کیں )۔
۳۔ ایسا نہیں ہے جیسا کہ تم نے خیال کیا ہے ، تم جلدی ہی ( اصل حقیقت کو ) جان لو گے۔
۴۔ ہرگز ایسا نہیں ہے جیسا کہ تمہارا خیال ہے ، یہ جلدی ہی تمہیں معلوم ہو جائے گا۔
۵۔ اس طرح نہیں ہے جس طرح تم خیا ل کرتے ہو، اگر تم آخرت کا علم الیقین رکھتے ہوتے( تو ان موہومات اور فخر و مباہات کے پیچھے نہ لگتے)۔
۶۔ تم یقینا جہنم کو دیکھو گے۔
۷۔ پھر ( اس میں وارد ہو کر ) اس کو عین الیقین کے ساتھ مشاہدہ کرو گے ۔
۸۔ پھر اس دن تم سب سے ان نعمتوں کے بارے میں جو تمہیں دی گئیں تھیں ، سوال کیا جائے گا۔
شان نزول
جیساکہ ہم نے اشارہ کیا ہے کہ بعض مفسرین کانظریہ یہ ہے کہ یہ سورہ ان قبائل کے بارے میں نازل ہواہے جو ایک دوسرے پر فخر مباہات کیاکرتے تھے اور اپنی جمیعت ، افراد کی کثرت یا مال و دولت کی زیادتی کے باعث ایک دوسرے پر فخر کرتے تھے، یہاں تک کہ اپنے قبیلہ کے افراد کی تعداد کو بڑھانے کے لیے قبرستان میں جاتے تھے اور ہرقبیلہ کی قبریں شمار کرتے تھے ۔
البتہ بعض مفسرین تو اس کو مکہ میں قریش کے دو قبیلوں کے بارے میں سمجھتے ہیں ، اور بعض مدینہ میں انصارِ پیغمبر کے بارے میں اور بعض یہودیوں کے دوسرے لوگوں پر فخر کرنے کے بارے میں ۔ اگر چہ اس کا مکمل ہونا صحیح نظر آتا ہے ۔
لیکن یہ امر یقینی ہے کہ شان نزول چاہے جو کچھ ہو آیت کے مفہوم کو ہر گز محدود نہیں کرتی۔


 

۱۔ ” مجمع البیان “ جلد۱۰ ص ۵۳۲۔
۲۔ ” وہی مدرک “ ( تلخیص کے ساتھ)۔

سورہ تکاثر کے مطالب اور اس کی فضیلتتکاثر و تفاخر کی مصیبت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma