اس سورہ کی تلاوت کی فضیلت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
سورہٴ تکویر کے مضامین جس دن کائنات کے دفتر کو لپیٹ دیاجائے گا

اس سورہ کی اہمیت اور تلاوت کے بارے میں کئی حدیثیں منقول ہیں ، من جملہ ان دیگر احادیث کے علاوہ ایک حدیث میں پیغمبر اسلام سے مر وی ہے کمن قراء سورة اذاالشمس کورت اعاذ اللہ تعالی ان یفضحہ حین تنشر صحیفةجو شخص ”اذاالشمس کورت“ کو پڑھے خدا اسے اس وقت ہر رسوائی سے محفوظ رکھے گا جب اعمال نامہ کھولیں (۱) ایک اور حدیث میں آنحضرت ہی سے منقول ہے کہ آپ   نے فرمایا : ” من احب این ینظر الیّ یوم القیامة فلیقراء اذا الشمس کورت“۔جو شخص چاہتا ہے قیامت میں میر ادیدار کرے تو سورہ ٴ ”اذاالشمس کورت“کی تلاوت کرے (2)یہ حدیث ایک اور طرح سے بھی نقل ہوئی ہے :من سرہ ان ینظر الیّ یوم القیامة ( کانہ راٴن عین ) فلیقراء ” اذاالشمس کورت“ و ” اذا السماء النفطرت“ و اذا السماء النشقت“۔ جو شخص دوست رکھتا ہے کہ قیامت میں مجھے دیکھے ( گویا آنکھ سے دیکھے ( تو وہ سورہٴ ”اذا الشمس “ اور” اذالسماء النفطرت “ا ور” اذاالسماء النشقت “ کی تلاوت کرے اس لئے کہ ان سوروں میں قیامت کی نشانیاں اس طرح بیان ہوئی ہیں کہ تلاوت کرنے والے کو گویا صیحہٴ قیامت سے دوچار کردیتی ہےں۔ (3)ایک اور حدیث میں ہمیں ملتاہے کہ پیغمبر اسلام   سے لوگوں نے عرض کیاکہ آپ   پر اس قدر جلد کیوں بڑھاپے کے آثار نمایاں ہو گئے ہیں تو آپ   نے فرما یا :شیبتی ھود و الواقعة و المرسلات و عم یتساء لون و اذا الشمس کورت۔ ” سورہٴ ہود ، واقعہ ، مرسلات ، عم اور اذالشمس کورت نے مجھے بوڑھا کردیا ۔ اس لئے کہ قرآن کے ہولناک حوادث کی ان میں اس طرح تصویر کشی کی گئی ہے کہ ہر بیدار انسان کو جلد بوڑھا کردیتی ہے ۔ (4)  امام جعفر صادق علیہ السلام سے بھی ایک حدیث مروی ہے کہ جو شخص سورہ ” عبس و تولیٰ“ اٴو ” اذا الشمس کورت“ کو پڑھے تو پروردگار کے لطف و کرم کے زیر سایہ وہ جنت ِ جاوداں میں ہوگا اور خدا کے نزدیک یہ کوئی اہم چیز نہیں ہے کہ وہ ارادہ کر۔ (5)جو تعبیریں مندرجہ بالا آیتوں میں آئی ہیں وہ بتاتی ہیں کہ مراد ایسی تلاوت ہے کہ آگاہی اور ایمان و عمل کا سر چشمہ قرار پائے۔

                                                           بسم اللہ الرحمن الرحیم

۱۔ اذا الشمس کورت

۲۔ و اذا النجوم  انکدرت

۳۔ واذا الجبال سیّرت

۴۔ و اذا العشار عطّلت

۵۔ و اذاالوحوش حشرت

۶۔ و اذا البحار سجّرت

۷۔ و اذا النفوس زوّجت

۸۔ و اذا الموء دة سئلت۔

۹۔ بِایّ ذنب قتلت۔

 

ترجمہ

اس خدا کے نام سے جو مہر بان اور بخشنے والا ہے ۔

۱۔ جس وقت سورج کو لپیٹاجائے گا۔

۲۔ اور جس وقت ستارے بے نور ہوجائیں گے ۔

۳۔ جس وقت پہاڑ چلنے لگیں گے ۔

۴۔ جس وقت زیادہ قیمتی مال فراموش کردیا جائے گا۔

۵۔ جس وقت وحوش کو جمع کیاجائے گا۔

۶۔ جس وقت دریا جوش مارنے لگیں گے ۔

۷۔ جس وقت ہر شخص اپنے جیسے کا قرین قرار پائے گا ۔

۸۔ جس وقت زندہ در گور لڑکیوں سے سوال کیا جائے گا ۔

۹۔ کہ ان کو کس گناہ کی پاداش میں قتل کیا گیا ہے ؟

 


۱۔ مجمع البیان ،ج ۱۰ ص۴۴۱
۲۔ مجمع البیان ،ج ۱۰ ص۴۴۱
3۔ تفسیرقرطبی، جلد۱۰، صفحہ ۷۰۱۷۔ اس حدیث کے معنی کا سابقہ حدیث میں بھی احتمال ہے
4۔ تفسیرنور الثقلین، جلد ۵، ص ۵۱۳
5 ثواب الاعمال مطابق نقل نور الثقلین ، جلد ۵ ص ۵۱۲
 

 

سورہٴ تکویر کے مضامین جس دن کائنات کے دفتر کو لپیٹ دیاجائے گا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma