سورہٴ بینہ کے مطالب

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
 سورہٴ بینةاس سورہ کی تلاوت کی فضیلت

مشہور یہ ہے کہ سورہٴ بینہ مدینہ میں نازل ہواہے اور اس کے مطالب بھی اسی معنی کی گواہی دیتے ہیں ، کیونکہ اس میں اہل کتاب کے بارے میں بحث ہوئی ہے ۔ اور ہم جانتے ہیں کہ اہل کتاب سے مسلمانوں کا زیادہ تر سرو کار مدینہ میں ہی ہوا ۔
اس سے قطع نظر نماز اور زکوٰة دونوں کے بارے میں گفتگو ہوئی ہے ، یہ ٹھیک ہے کہ زکوٰة کا شرعی حکم تو مکہ میں ہی ہوگیا تھا، لیکن اس کو قانونی صورت اور وسعت مدینہ میں دی گئی۔
بہر حال یہ سورہ پیغمبر اکرام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رسالت کے ہمہ گیر ہونے ، اور اس کے روشن و واضح دلائل اور نشانیوں سے آمیختہ ہونے کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔ ایسی رسالت جس کے لیے پہلے سے انتظار کیا جارہا تھا ۔ لیکن جب ان کے پاس یہ رسالت پہنچی تو ایک گروہ نے اس بناء پر کہ ان کے مادی منافع خطرے میں پڑ رہے تھے ، اس کی طرف سے پشت پھیر لی۔
ضمنی طور پر یہ اس حقیقت کو بھی اپنے اندر لیے ہوئے ہے کہ انبیا ء کی دعوت کا اصول ، مثلاً ایمان و توحید و نماز و روزہ ، ایک ایسا اصول ہے جو ثابت او رجاودانی ہے اور یہ تمام آسمانی ادیان میں موجود رہا ہے ۔
اس سورہ کے ایک دوسرے حصہ میں اہل کتاب اور مشرکین کے اسلام کے مقابلہ میں اعترضات کو مشخص کرتا ہے کہ وہ گروہ جو ایمان لے آیا ہے اور اعمال صالح انجام دیتا ہے وہ تو بہترین مخلوق ہے ۔ اور وہ گروہ جس نے کفر ، شرک اور گناہ کی راہ اختیار کرلی ہے ، وہ بد ترین مخلوق شمار ہوتی ہے ۔
اس سورہ کے مختلف نام ہیں ، جو اس کے الفاظ کی مناسبت سے انتخاب ہوئے ہیں ، لیکن ان میں سب سے زیادہ مشہور سورہ” بینة و ”لم یکن“و” قیمة“ ہیں
 

 سورہٴ بینةاس سورہ کی تلاوت کی فضیلت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma