اس سورہ کی تلاوت کی فضیلت میں پیغمبر اکرام صلی اللہ علیہ آلہ و سلم سے نقل ہواہے کہ آپ نے فرمایا:
” من قراٴ ھا اعطاہ اللہ الامن من غضبہ یوم القیامة“۔
” جو شخص سورہٴ بلد کو پڑھے گا خدا اسے قیامت میں اپنے غضب سے امان میں رکھے گا۔ (” مجمع البیان “جلد۱۰، ص ۴۹۰۔)
نیز ایک حدیث میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ :
” جو شخص نمازِ واجب میں سورہ ٴ(لااقسم بھٰذا البلد) کو پڑھے گا وہ دنیا میں صالحین میں شما رہو گا اور آخرت میں ایسے لوگوں میں سے پہچاناجائے گا جو بار گاہ خدا میں مقام و منزلت رکھتے ہیں ، اور وہ انبیاء ، شہداء اور صلحاء کے دوستوں میں سے ہو گا ۔ ( ” ثواب الاعمال “ مطابق نو ر الثقلین جلد ۵ ص۵۷۸)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔ لآ اقسم بھٰذا البلد ۔ ۲۔ و انت حل بھٰذا البلد ۔ ۳۔ و والدٍ وما ولد ۔
۴۔ لقد خلقنا الانسان فی کبد۔ ۵۔ اٴ یحسب ان لن یقدر علیہ احد۔ ۶۔ یقول اھلکتُ مالاً لبداً۔
۷۔ ایحسب ان لم یرہُ احد۔
ترجمہ شروع اللہ کے نام سے جو رحمن و رحیم ہے
۱۔ قسم ہے اس شہر مقدس ( مکہ ) کی ۔ ۲۔ اور قسم ہے جس میں تو ساکن ہے !
۳۔ اور قسم ہے باپ اور اس کے بیٹے کی ( ابراہیم خلیل و اسمٰعیل ذبیح)۔
۴۔ کہ ہم نے انسان کو تکلیف میں پیدا کیا ہے ۔ ( اور اس کی زندگی رنج و الم سے پر ہے )۔
۵۔ کیا وہ یہ گمان کرتا ہے کہ اس پرکوئی بھی قدرت نہیں رکھتا؟ !
۶۔ وہ یہ کہتا ہے کہ میں نے بہت سا مال ( اچھے کاموں میں ) تلف کردیا ہے !
۷۔ کیاوہ گمان کرتا ہے کہ اسے کسی نے نہیں دیکھا ۔ ( اور نہ ہی دیکھتا ہے )؟