اس سورہ کی تلاوت کی فضیلت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
سورہٴ ” اللیل “ کے مضامینتقویٰ اور خدائی امدادیں

اس سورہ کی تلاوت کی فضیلت میں پیغمبر اکرام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:

من قرائھا اعطاہ اللہ حتی یرضی، و عافاہ من العسر و یسر لہ الیسر“۱
”جو شخص اس سورہ کی تلاوت کرے گا خدا اسے اس قدر عطا کرے گا کہ وہ راضی او رخوش ہوجائے گا، اور اسے سختیوں سے نجات دے گا اور زندگی کی راہوں کو اس کے لئے آسان کردے گا“۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔ و اللیل اذا یغشیٰ ۔ ۲۔ و النھار اذا تجلیٰ۔ ۳۔ وما خلق الذکر و الانثیٰٓ ۔ ۴۔ انّ سعیکم لشتیّٰ۔
۵۔ فامامن اعطیٰ و اتّقیٰ۔ ۶۔ و صدق بالحسنیٰ ۔ ۷۔ فسنیسرہ للیسریٰ۔ ۸۔و اما من بخل و استغنیٰ ۔
۹۔ کذب بالحسنیٰ ۱۰فسنیسرہ للیسریٰ ۱۱۔ وما یغنی عنہ ما  اذا تردّی
ترجمہ شروع اللہ کے نام سے جو رحمن و رحیم ہے
۱۔ قسم ہے رات کی جبکہ وہ عالم کو ڈھاپ لے ۔ ۲۔ اور قسم ہے دن کی جب کہ وہ تجلی کرے ۔ ۳۔ اور قسم اس کی جس نے مذکر مو نث پید اکئے ۔
۴۔ کہ تمہاری سعی و کو شش مختلف ہے ۔ ۵۔پس وہ خدا کہ جو ( راہ خدا میں انفاق کرے اور پر ہیز گاری ) اختیار کرے ۔
۶۔ اور ( خدا کی ) نیک جزاکی تصدیق کرے ۔ ۷۔ ہم اس کی راہوں کو آسان بنادیں گے ۔
۸۔ لیکن جو شخص بخل کرے ، اور اس طریقہ سے بے نیاز ہونا چاہے۔ ۹۔ اور ( خدا کی ) اچھی جزاوٴں کی تکذیب کرے ۔
۱۰۔ ہم عنقریب اس کی راہوں کو دشوار بنادیں گے ۔
۱۱۔ اور جس وقت وہ( جہنم یا قبر میں )گرے گا تو اس کے اموال اس کی حالت کے لئے مفید ہوں گے ۔

سورہ ٴ”و اللیل کا شان نزول

مفسرین نے اس سالم سورہ کے لئے ابنِ عباس ۻ سے ایک شانِ نزول نقل کی ہے ۔ ہم اس شانِ نزول کو مرحوم طبرسی کی ” مجمع البیان “ سے نقل کرتے ہیں :
مسلمانوں میں سے ایک شخص کے کھجور کے درخت کی ایک شاخ ایک فقیر عیال دار کے گھر کے اوپر پہنچی ہوئی تھی ۔ کھجور والا جب خرمے اتارنے کے لئے کھجور پر چڑھتا تو بعض اوقات خرمے کے کچھ دانے اس فقیر آدمی کے گھر میں جاگر تے اور اس کے بچے انہیں اٹھا لیتے وہ شخص کھجور کے درخت سے اتر کر خرمے چھین لیتا ، ( اور وہ اتنا بخیل اورسنگ دل تھا کہ )اگر ان میں سے کسی کے منھ میں بھی خرمے کا دانہ دیکھتا تو اس کے منھ میں انگلی ڈال کر نکال لیتا ۔ اس مرد فقیر نے پیغمبر کی خد مت میں شکایت کی : حضور نے فرمایا : تم جاوٴ میں تمہارا یہ کام کرتا ہوں : اس کے بعد آپ نے کھجور والے سے ملاقات کی یہ درخت جس کی شاخیں فلاں شخص کے گھر کے اوپر پہنچی ہوئی ہیں ، مجھے دے دے تاکہ اس کے مقابلہ میں جنت میں ایک درخت دوں ۔ اس نے کہا میرے پاس کھجور کے بہت سے درخت ہیں لیکن کسی کے خرمے اس درخت کے جیسے اچھے نہیں ہیں ۔( لہٰذا میں یہ سو داکرنے کے لئے تیار نہیں ہوں)۔ اصحاب پیغمبر میں سے کسی نے یہ گفتگو سن لی ۔ اس نے عرض کیا: اے رسول اللہ اگر میں جاکر یہ درخت اس شخص سے خرید لوں ، اور آپ کو دیدوں تو آپ وہی چیز جو اس کو دے رہے تھے مجھے عطا فرمائیں گے ؟آپ نے فرمایا:ہاں! اس شخص نے جاکر درخت والے سے ملاقات کی اور اس سے اس سلسلہ میں بات کی ، کھجور کے مالک نے کہا : کیا تجھے معلوم ہے کہ محمد ( صلی اللہ علیہ آلہ وسلم ) اس کے بدلے میں جنت میں کھجور کا ایک درخت مجھے دینے کے لئے تیار تھے ۔ ( لیکن میں نے قبول نہیں کیا )۔ اور میں نے انہیں یہ کہ د یا کہ میں اس کے خرموں سے بہت لذت اندوز ہوتا ہوں ، میرے پاس بہت سے کھجور کے درخت ہیں لیکن کسی کے خرمے اتنے اچھے نہیں ہیں ۔
خریدار نے کہا کیا تو بیچنا چاہتا ہے یانہیں ؟ اس نے کہا : میں اسے نہیں بیچوں گا ، مگر صرف اس صورت میں کہ تو اتنی رقم مجھے دے دے کہ کوئی نہیں دے گا ۔ اس نے کہا: تو کتنی رقم لینا چاہتا ہے ؟ اس نے کہا چالیس درخت ۔
خریدار نے تعجب کرتے ہوئے کہا : تو ایسے کھجور کے درخت کی جو ٹیڑھا ہوچکا ہے بہت ہی بھاری قیمت مانگتا ہے ۔ چالیس کھجور کے درخت !
پھر تھوڑے سے سکوت کے بعد اس نے کہا : بہت اچھا ، میں خرمے کے چالیس درخت تجھے دیتا ہوں ۔
بیچنے والے( لالچی )نے کہا اگر تو سچ کہتا ہے تو کچھ آدمیوں کو گواہی کے لئے بلا لے! اتفاقاً کچھ لوگ وہاں سے گزررہے تھے اس نے انہیں آوازدی اور انہیں اس معاملہ پر گواہ بنایا۔
اس کے بعد وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں آیا اور عرض کیا: اے رسول ِ خدا ! وہ کھجور کا درخت میری ملکیت میںآگیا ہے ، اور میں اسے آپ کی با رگاہ میں پیش کرتا ہوں ۔
پیغمبر اکرام صلی اللہ علیہ آلہ وسلم فقیر کے گھر والوں کے پاس گئے اور صاحب خانہ سے کہا : ” یہ کھجور کا درخت تیرا اور تیرے بچوں کا ہے ۔
اس موقع پر سورہٴ ” و اللیل “ نازل ہوئی ( اور بخیلوں اور سخیوں کے بارے میں ان کے لائق باتیں کہیں )۔ بعض روایات میں آیاہے کہ اس خریدار کا نام ” ابوالاحداح“ تھا۔2



۱۔” مجمع البیان “ جلد ۱۰ ص ۴۹۹۔
2۔ ” مجمع البیان “ جلد ۱۰ ص ۵۰۱۔


 

سورہٴ ” اللیل “ کے مضامینتقویٰ اور خدائی امدادیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma