۳۔ جہاد کی عظمت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
۲۔ کیا انسان طبعاً ناشکرا اور بخیل ہے ؟  سورہ القارعة

قرآن مجید میں جہاد اور راہ خدا کے مجاہدین کی عظمت کے بارے میں بہت ہی زیادہ گفتگو ہوئی ہے ۔ لیکن شاید یہ مسئلہ کسی جگہ بھی اس عظمت کے ساتھ بیان نہیں ہوا کہ ان کے گھوڑوں کے پھنکارنے ، ان کے سموں سے نکلنے والی چنگاریوں اور ان کے تیز دوڑنے سے اٹھنے والا گرد و غبار تک بھی اس قدر با عظمت سمجھا جائے ، کہ اس کی قسم کھائی جائے خصوصاً ان کے سرعت عمل پر ، جو جنگوں میں کامیابی کا اہم ترین عامل ہے ، تکیہ ہوا ہے ، اور غفلت کی حالت میں جالینے پر بھی، جوجنگ میں موفق ہونے کا ایک اور عامل ہے ، تکیہ ہوا ہے ۔
اور یہ سب جہاد کے پروگرام کے سلسلہ میں ایک ترتیب اور تعلیم ہے ۔
قابل توجہ بات یہ ہے کہ اس سورہ کے شان نزول میں بھی آیا ہے کہ علی علیہ السلام نے یہ حکم دیا تھا کہ رات کی تاریکی میں اپنی سواریوں کو تیار کرلیں ، انہیں ضروری خوراک دیں ، ان پر زین کس لیں ، او رمکمل طور پر الرٹ) تیاری کی صورت میں آجائیں ، جب رات کی تاریکی کا پردہ ہٹا تو آ پ نے فوراً اپنے ساتھیوں کے ساتھ نماز صبح ادا کی ، اور بلا فاصلہ دشمن پر حملہ کردیا، اور دشمن اس وقت بیدار ہوا جب مجاہدین ِ اسلام کے گھوڑے ان کے سروں پر پہنچ گئے۔
غفلت کی حالت میں اس سریع حملہ سے تلف ہونے والوں کی تعداد بھی بہت کم رہی ، اور جنگ کا خاتمہ بھی مختصر سے وقت میں ہو گیا ، اور قابل توجہ بات یہ ہے کہ یہ سب باتیں اس سورہ کی آیات میں بہت ہی عمدہ طریقہ سے بیان ہوئی ہیں ۔
یہ بات صاف طور پر ظاہر ہے کہ نہ تو گھوڑو ں میں کوئی خصوصیت ہے اور نہ ہی بیابان کے پتھروں پر سموں کے ٹکرانے سے پیدا ہونے والی چنگاریاں کوئی خصوصیت رکھتی ہیں ، او رنہ ہی ان کے پاوٴں سے اٹھنے والا گرد و غبار ، جو چیز خصوصیت رکھتی ہے وہ مسئلہ جہاد ہے اور اس کے بعد اس کے آلات ہیں ، جو مودہ زمانہ کے تمام جنگی وسائل کو شامل ہیں ،جیسا کہ سورہ انفال کی آیت۹ میں ” رباط الخیل “ ( قومی اور طاقتور گھوڑوں ) کے بیان میں ” قوة“ اور ”طاقت“ کے بارے میں کلی طور پر گفتگو ہوئی ہے ۔
خدا وندا ! ہمیں اپنی رضا اور خوشنودی کی راہ میں جہاد کرنے اور قربانی دینے کی توفیق مرحمت فرما۔
پروردگارا !نفس سر کش ناشکری اور کفران کی طرف مائل رہتا ہے ، ہمیں اس کے خطرات سے محفوظ فرما۔
بار الہٰا ! تو ہر شخص کے اندرونی اسرار سے آگاہ ہے اور ہمارے اعمال سے باخبر ہے ۔ اپنے لطف و کرم اور عنایت و بخشش سے ہمارے ساتھ سلوک کر ۔
آمین یا رب العالمین  
 

۲۔ کیا انسان طبعاً ناشکرا اور بخیل ہے ؟  سورہ القارعة
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma