ایک حدیث امام صادق علیہ السلا م سے منقول ہے کہ ( من قراء ھاتین السورتین ” اذا السماء انفطرت“ و اذاالسماء انشقت“ و جعلھما نصب عینہ فی صلٰوة الفریضة و النافلة لم یحجبہ من اللہ حجاب و لم یحجزہ من اللہ حاجز و لم یزل ینظر الی اللہ و ینظر اللہ الیہ حتی یفرغ من حساب الناس )
جو شخص ان دوسورتوں( سورہٴ انفطار اور سورہٴ انشقاق) کی تلاوت کرے اور دونوں کو نماز فریضہ و نافلہ میںاپنا نصب العین بنالے تو کوئی اسے خدا سے محجوب نہیں کرسکے گا اور کوئی چیز اس کے اور خدا وند متعال کے درمیان حائل نہیں ہوگی۔ ۱
یقینا سب سے بڑی نعمت بارگاہ خدا وندی میں حضوری ہے اوربندہ کے اور خدا کے درمیان سے حجابوں کا ہٹ جانا اس کے لئے ہے جو ان دونوں سوروںکو اپنے دل و جان کی گہرائیوں میں جگہ دے اور اپنی اس بنیاد پر اصلاح کرے ، نہ یہ کہ صرف زبانی جمع خرچ پر اکتفا کرے ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔ اذا السّمآء انفطرت
۲۔ و اذاالکواکب ا نتثرت
۳۔ و اذا البحار فجّرت
۴۔ و اذا القبور بُعثرت
۵۔ علمت نفس ماقدّمت و اخّرت
ترجمہ
خدا کے نام سے جو مہر بان اور بخشنے والا ہے ۔
۱۔ جس وقت(کرّاتِ آسمانی )پھٹ جائیں گے ۔
۲۔ جس وقت ستارے پراکندہ ہو کر گر پڑیں گے ۔
۳۔ اور جس وقت سمندر ایک دوسرے سے مل جائیں گے ۔
۴۔ اور جس وقت قبریں زیر و زبر ہو ں گی۔ ( اور مردے خارج ہوں گے )۔
۵۔ اس وقت ہر شخص جان لے گا کہ اس نے آگے کیابھیجا ہے اور پیچھے کیا چھوڑا ہے ۔