اس سورہ کی تلاوت کی فضیلت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
سورہ مطففین کے مضامین کا دائرہ کم تولنے والوں پر وائے ہے

ایک حدیث میں پیغمبر اسلام  سے منقول ہے ( من قراء سورة المطففین سقاہ اللہ من الرحیق المختوم یوم القیامة
جو شخص سورہٴ مطففین پڑھے خدا اسے خالص شراب سے جو کسی کو مسیر نہیں ہوتی قیامت میں سیراب کرے گا ۔ ۱
ایک دوسری حدیث میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے :
من قراٴ فی الفرائضہ” ویل للمطففین “ اعطاہ الا من یوم القیامة من النار و لم ترہ ولم یرھا
جو شخص اپنی فریضہ نماز وں میں سورہ مطففین پڑھے ،خدا قیامت میں اسے عذاب جہنم سے محفوظ رکھے گا نہ جہنم کی آگ اسے دیکھے گی ، اور نہ وہ جہنم کی آگ کو دیکھے گا ۔ 2
یہ سب ثواب فضیلت اور بر کت اس شخص کے لئے ہے جو اس کے پڑھنے کو عمل کی تمہید اور مقدمہ قرار دے ۔

ببسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔ ویل للمطففین
۲۔ الذین اذا اکتالوا علی النّاس یستوفون ۔
۳۔ و اذا کالوھم او وَّ زنوھم یخسرون ۔
۴۔ اٴَلاَ یظنُّ اُولٰٓئِکَ انّھم مبعوثونَ۔
۵۔ لِیومٍ عظیمٍ ۔
۶۔ یوم یقوم النّٓس لرب العالمینَ۔
ترجمہ
۱۔ وائے ہے کم تولنے والوں پر ۔
۲۔ وہ جب خود لیتے ہیں تو اپنا حق پورا لیتے ہیں ۔
۳۔ لیکن جب چاہتے ہیں کہ دوسروں کے لئے تولیں تو کم تولتے ہیں ۔
۴۔ کیاوہ باور نہیں کرتے کہ وہ اٹھائیں جائیں گے ۔
۵۔ عظیم دن ۔
۶۔ جس روز لوگ رب العالمین کی بار گاہ میں کھڑے ہو ں گے ۔
شان نزول
ابن عباس کہتے ہیں جس وقت پیغمبراکرم مدینہ میں داخل ہوئے تو بہت سے لوگ کم تولنے کے مرض میں مبتلا تھے تو خد ا نے ان آیتوں کو نازل کیا اور انہوں نے قبول کیااور کم تولنا ختم کردیا ۔
دوسری حدیث میں آیاہے کہ بہت سے اہل مدینہ تاجر تھے اور کم تولنے کے عادی تھے او روہ بہت سے حرام کام کرتے تھے توایسی صورت میں یہ آیات نازل ہوئیں ۔ پیغمبر اسلام  نے یہ آیتیں اہل مدینہ کو سنائیں اس کے بعد آپ  نے فرمایا
( خمس بخمس ) پانچ چیزیں پانچ چیزوں کے مقابلہ میں ہیں ،۔ انہوں نے عرض کیا ”اے خدا کے رسول  کونسی پانچ چیزیں پانچ چیزوں کے مقابلہ میں ہیں ۔“ تو آپ نے فرمایا :
( ما نقض قوم العھد الا سلط اللہ علیہم عدوھم و ما حکموا بغیر ما انزل اللہ الّا فشافیھم الفقر ما ظھرت فیھم الفاحشةالاَّ فشافیھم الموت ولا طففوا الکیل الاَّ منعوا النبات و اخذ وا بالسنین و لامنعوا الزکاة الاَّ حبس عنھم المطر)
کسی قوم نے عہد شکنی نہیں کی مگر یہ کہ خدا نے اس کے دشمنوں کو اس پر مسلط کر دیا اور کسی جمیعت نے حکم خدا کے خلاف حکم نہیں دیا مگر یہ کہ ان میں فقر و فاقہ زیادہ ہوگیا ۔ کسی ملت کے درمیان فحاشی اور برائیاں ظاہر نہیں ہوئیں مگر یہ کہ موت کا وقوع ان میں زیادہ ہوگیا ۔ کسی قوم نے کم نہیں تولا مگریہ کہ ان کی زراعت ختم ہو گئی اور قحط سالی نے انہیں گھیر لیا اور کسی قوم نے زکاة نہیں روکی مگر یہ کہ بارش سے محروم ہو گئے۔ 3
مرحوم طبرسی نے مجمع البیان میں ان آیتوں کی شان ِ نزول کے سلسلہ میں نقل کیا ہے کہ مدینہ میں ایک شخص تھا جس کا نام ابو جہنہ تھا جس کے پاس دو چھوٹے بڑے پیمانے تھے ۔ خرید تے وقت بڑا پیمانہ استعمال کرکے فائدہ اٹھا تا اور بیچتے وقت چھوٹے پیمانے سے دیتا ۔ ( تویہ سورہ نازل ہوا اور اسے خبر دار کیا)۔


1-  مجمع البیان ، جلد ۱۰، ص ۴۵۱۔
2-ثواب الاعمال ،مطابق نقل از نور الثقلین جلد ۵،
3- تفسیر فخر رازی ، جلد ۳۱، ص ۸۸۔
 
 

سورہ مطففین کے مضامین کا دائرہ کم تولنے والوں پر وائے ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma