سر کشی اوربے نیازی کا احساس

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
سجدہ کر اور تقرب حاصل کر! سورہ ٴ القدر

دنیا کے اکثر مفاسد اور خرابیاں مرفہ الحال اور مستکبر طبقوں سے قوت حاصل کرتی ہیں ، اور انبیاء کے مقابلہ میں مخالفت کرنے والوں کی صف اول میں یہی لوگ ہوتے تھے، وہی لوگ جنہیں قرآن کبھی ” ملاٴ“ ( اعراف۔۶۰)سے تعبیر کرتا ہے ، اور کبھی ” مترفین“ ( سبا۔ ۳۴) سے ، اور کبھی ” مستکبرین“( موٴمنون۔۶۷) کے ساتھ جن میں پہلا لفظ تو ان اشراف کی جمعیت کی طرف اشارہ ہے جن کا ظاہر آنکھوں کو بھلالگتا ہے لیکن ان کا باطن خالی ہوتا ہے ، اور دوسرا لفظ ان لوگوں کی طرف اشارہ ہے جو نارو نعمت میں زندگی بسر کرتے ہیں اور مست و مغرور ہو جاتے ہیں اور انہیں دوسروں کے دکھ درد کی کوئی خبر نہیں دیتی، اور تیسرا لفظ ایسے لوگوں کی طرف اشارہ ہے جو کبر و غرور کی سواری پر سوار ہو کر خدا اور خلق خدا سے دور ہو جاتے ہیں ۔
 اور ان سب کا سر چشمہ بے نیازی اور غنا کا احساس ہے ، اور یہ کم ظرف لوگوں کی خصوصیات میں سے ہے کہ جب وہ کوئی نعمت، مال یا کوئی مرتبہ و مقام حاصل کرلیتے ہیں تو وہ ایسے مست ہوجاتے ہیں اور بے نیازی کا احساس کرنے لگ جاتے ہیں کہ جس سے خدا کو بھی بھول جاتے ہیں ۔
 حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ ہو اکے ایک ذراسے جھونکے سے دفتر ربام درہم و بر ہم ہو جاتا ہے اور انسان کا سارامال و دولت ایک ساعت سے بھی کم وقت میں نابود ہو سکتا ہے ، یا سیلا ب و زلزلہ اور بجلی کی کڑک سب کچھ بر باد کرکے رکھ دیتی ہے اور انسان کی سلامتی بھی ، پانی کے ایک گھونٹ کے گلے میں پھنس جانے سے ، ایسی خطرے میں پڑجاتی ہے کہ موت آنکھوں کے سامنے نظر آنے لگتی ہے
 یہ کیسی غفلت ہے جو کچھ لوگوں کو دامن گیر ہوجاتی ہے اور وہ اپنے آپ کو بے نیاز خیال کرنے میں لگ جاتے ہیں اور غرورکی سر کش سوار پر سوار ہوکر معاشرے کے میدان کو اپنی جولانگاہ بنالیتے ہیں ۔
 اس جہل و نادانی، اور اس بے خبری اور خیرہ سری سے خدا کی پناہ
 ایسی حالت سے بچنے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ انسان تھوڑا سا اپنے بے حساب ضعف و کمزوری اور پروردگار کی عظیم قدرت پر غور کرے، اور تھوڑا سا گزرے ہوئے لوگوں کی تاریخ کی ورق گردانی کرلے، اور ان اقوام کی سر گزشت کو جو اس سے زیادہ قوی اور طاقتور تھے، دیکھ لے تاکہ غرور کے سواری سے نیچے اترآئے۔
 خدا وندا ! ہمیں کبر و غرور سے ، جو تجھ سے دوری کا اصل سبب ہے ، محفوظ رکھ۔
 پروردگارا ! ہمیں دنیا و آخرت میں ایک لمحہ کے لیے بھی ہمارے اپنے سپرد نہ کرنا۔
 بارلٰہا ! ہمیں ایسی قدرت عطا فرما کہ ہم ان مغرور و مستکبرین کی ناک کو ، جو تیرے سامنے سدِّراہ بنے ہوئے ہیں، رگڑ کر رکھ دیں اور ان کے تمام منصوبوں کو مٹا دیں۔
 آمین یا رب العالمین
 

سجدہ کر اور تقرب حاصل کر! سورہ ٴ القدر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma