۲۔ جنت کی شرابیں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
 ابرار اور مقربین کون لوگ ہیں ؟اس دن وہ مومنین کا مذاق اڑاتے تھے لیکن آج

قرآن کی مختلف آیتوں سے معلوم ہو تا ہے کہ جنت میں کئی قسم کی شراب ہائے طہور کئی ناموں اور کیفیتوں کے ساتھ موجود ہیں جو ہر لحاظ سے دنیا کی ناپاک شرابوں سے مختلف ہیں۔ دنیا کی شرابیں عقل کو ختم کرتی ہیں، جنو ن پیدا کرتی ہیںاور عداوت و خونریزی اور فتنہ و فساد کا سر چشمہ بنتی ہیں ۔ بد بو دار و بد ذائقہ اور نجس و ناپاک ہوتی ہیں ۔
لیکن جنت کی شرابیں عقل ، نشاط اور عشق پیدا کرتی ہیں ۔ خوشبو دار معطر او رپاک ہیں اور جو لوگ انہیں پیتے ہیں وہ ناقابل ِ بیان روحانی نشہ سے سرور حاصل کرتے ہیں جس کی دو قسمیں اس صورت میں آچکی ہیں ۔
رحیق مختوم او ر تسنیم اور اس کی دوسری اقسام سورہٴِ دھر اور قرآن کی دوسری آیات میں بیان ہوئی ہیں جن میں سے ہرایک کی اس جگہ ہم نے تصریح کی ہے ۔
قابل توجہ یہ ہے کہ متعدد روایات میں یہ جنت کی شراب ان لوگوں کا اجر قرار دی گئی ہے جو دنیا کی شراب کی طرف توجہ نہ کریں، پیاسوں کو سیراب کریں اور مومنین کے دلوں میں جو غم و اندوہ کی آگ جل رہی ہے اسے بجھادیں ۔
پیغمبر اسلام  نے حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا: ( یا علی من ترک الخمر للہ سقاہ اللہ من الرحیق المختوم ) اے علی (ع )! جو شخص خدا کی خاطر شراب کو ترک کرے تو خدا اسے جنت کی منھ بند مہر شدہ شراب زُلال سے سیراب کرے گا ۔ 1
زیادہ جاذب توجہ یہ بات ہے کہ ایک اور حدیث میں انہی جناب سے آیاہے کہ اگر دنیا کی شراب، خدا نہیں ، بلکہ غیر خدا کی خاطر بھی ترک کرے تو بھی خدا اسے اس شراب سے سیراب کرے گا۔
حضرت علی علیہ السلام کہتے ہیں ” میں نے عرض کی غیر خدا کے لئے ؟ فرمایا ہاں ! جو شخص اپنی جان کی حفاظت کے لئے بھی دنیاکی شراب کو چھوڑے تو خدا اسے رحیق مختوم سے سیرات کرے گا۔ 2
جی ہاں وہ افرادجو شراب کو اپنی سلامتی کی حفاظت کی خاطر ترک کرےں وہ حقیقت میں اولوالاباب ہیں اور جیسا کہ سورہ آل عمران کی آیت ۱۹۳ سے معلوم ہوتا ہے اولو الالباب بھی ابرار کے زمرہ میں ہیں جو جنت کی شراب ہائے طہور سے بہرہ مند ہوںگے ۔
ایک اور حدیث میں علی (ع )بن حسین (ع )سے منقول ہے ( من سقی موٴ مناً من ظماٴ سقاہ اللہ من الرحیق المختوم ) جس شخص کسی پیاسے شخص کو سیراب کرے خدا اسے رحیق مختوم سے سیراب کرے گا ۔ 3
ایک اور حدیث میں آیا ہے : ( من صام اللہ فی یوم صائف سقاہ اللہ من الظماٴ من الرحیق المختوم ) جو شخص موسم گر ما کے دنوں میں روزہ رکھے تو خدا اسے قیامت کی تشنگی کی حالت میں رحیق سے سیرات کرے گا ۔ 4

۲۹۔ انّ الذین اجرموا کانوا من الذین اٰمنوا یضحکونَ ۔
۳۰۔ و اذا مرُّوا بِھم یتغامزونَ۔
۳۱۔ و اذا انقلبوا الیٰ اہلہم انقلبوا فکھینَ۔
۳۲۔ و اذا را اوھم قالوا انَّ ھٰوُ لآءِ لضآلُّونَ۔
۳۳۔ و ما اُرسِلوا علیہم حٰفِظِیْنَ۔
۳۴۔ فالیومَ الّذینَ اٰمنوا منَ الکفارِ یَضْحَکُونَ ۔
۳۵۔ علی الارآئِکِ ینظرونَ۔
۳۶۔ ھل ثوِّبَ الکفّارُ ماکانوا یَفْعَلونَ۔
ترجمہ
۲۹۔ بدکار دنیا میں ہمیشہ مومنین پرہنستے تھے ۔
۳۰۔ اور جب مومنین کے پاس سے گزرتے ہیں تواشاروں سے ان کا مذاق اڑاتے ۔
۳۱۔ اور جب اپنے خاندان کی طرف پلٹتے تو مسرور پلٹتے ۔
۳۲۔ اور جس وقت مومنین کو دیکھتے توکہتے یہ گمراہ ہیں ۔
۳۳۔ حالانکہ وہ مومنین کی نگرانی پرکبھی مامور نہیں رہے اور نہ ان کے متکفل تھے ۔
۳۴۔ لیکن آج مومنین کفار پر ہنستے ہیں۔
۳۵۔ جب کہ جنت کے مزین تختوں ( پلنگوں ) پر بیٹھے ہیں اور دیکھ رہے ہیں۔
۳۶۔ کیا کفار نے اپنے اعمال کا اجر لے لیا ہے ؟
شال نزول
مفسرین نے ان آیا ت کے لئے دو شان نزول نقل کی ہیں ۔ پہلی یہ کہ ایک دن حضرت علی علیہ اسلام اور مومنین کی ایک جماعت کفا ر مکہ کے قریب سے گزری تو وہ حضرت علی (ع ) او ران مومنین پر ہنسنے لگے اور ان کا مذاق اڑا یا، تو مندرجہ بالا آیتیں نازل ہوئیں اور ان مذاق اڑانے والے کا فروں کی جو قیامت میں حالت ہوگی اس کو واضح کیا۔
حاکم ابو القاسم حسکانی شواہد التنزیل میں ابن عباس سے اس طرح نقل کرتے ہیں ” انّ الذین اجرموا“ ” سے مراد قریش کے منافقین ہیں اور ” الذین اٰمنوا “ سے مراد علی بن ابی طالب ہیں اور ان کے یاور انصار ہیں ۔ 5
دوسری شال نزول یہ ہے کہ مندرجہ بالا آیات عمار ، صہیب، جناب بلال اور اسی قسم کے دوسرے غریب مومنین کے بارے میں نازل ہوئی ہیں جو ابو جہل ، ولید بن مغیرہ اور عاص بن وائل جیسے مشرکین قریش کے تمسخر کا نشانہ بنے تھے ۔


 

۱۔ نور الثقلین، جلد ۵ ص۵۳۴حدیث ۳۷،۴۰۔
2- نور الثقلین، جلد ۵ ص۵۳۴حدیث ۳۷،۴۰
3۔ نور الثقلین ، جلد ۵ ص ۵۳۴ ( حدیث ۳۵)۔
4۔ مجمع البیان در ذیل آیات زیر بحث ( جلد ۱۰ص ۴۵۶)۔
5۔ مجمع البیان ، جلد، ۱۰ ص۴۵۷۔ حضرت علی htitr اور مشرکین مکہ کے بارے میں ان آیات کا نازل ہونا بہت سی کتب تفسیر مثلاً قرطبی، روح المعانی ، کشاف اور تفسیر فخر رازی میں آیاہے ۔



 

 

 

 ابرار اور مقربین کون لوگ ہیں ؟اس دن وہ مومنین کا مذاق اڑاتے تھے لیکن آج
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma