اس سورہ کی فضیلت میں اسلامی روایات میں اہم تعبیریں آئی ہیں منجملہ ایک حدیث میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے آیا ہے : من قراٴھا فکانما قراٴ البقرة و اعطی من الاجر کمن قراٴ ربع القراٰن :جو شخص اس کی تلاوت کرے گویا اس نے سورہ بقرہ کی قرا ئت ، اور اس کا اجزر ثواب اس شخص کے برابر ہے جس نے قرآن کے چوتھے حصہ کی قرائت کی ہو۔ 1
اورایک حدیث میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے آیا ہے کہ آپ نے فرمایا:
سورہٴ ” اذا زلزلت الارض“ کی تلاوت کرنے سے ہر گز خستہ نہ ہونا ، کیونکہ جو شخص اس کو نافلہ نمازوں میں پڑھے گا وہ ہر گز زلزلہ میں گفتار نہ ہوگا اور نہ ہی ا س کی وجہ سے مرے گا ۔ اور مرتے دم تک صاعقہ اور آفاتِ دنیا میں سے کسی آفت میں گفتار نہ ہوگا۔ 2
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔ اذا زلزلت الارض زلزالھا ۔ ۲۔ و اخرجت الارض اثقالھا ۳۔ و قال الانسان مالھا
۴۔ یومئذٍ تحدث اخبارھا ۵۔بانّ ربک اوحیٰ لھا۔ ۶۔ یومئذ یصدر الناس اشتا تا لیروا اعمالھم۔
۷۔ فمن یعمل مثقال ذرةٍ خیرا یرہ۔ ۸۔ ومن یعمل مثقال ذرةٍ شراً یرہ
ترجمہ شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو رحمن و رحیم ہے
۱۔ جس وقت زمین شدت کے ساتھ لرز نے لگے گی۔ ۲۔ اور زمین اپنے سنگین بوجھ کو باہر نکال کررکھ دے گی۔
۳۔ اور انسان کہے گا کہ زمین کو کیا ہوگیا ہے ۔ ( کہ اس طرح لرز رہی ہے )
۴۔ اس دن زمین اپنی تمام خبروں کو بیان کردے گی۔ ۵۔ کیونکہ تیرے پروردگار نے اسے وحی کی ہے ۔
۵۔ اس کے لوگ مختلف گروہوں کی صورت میں قبروں سے نکلیں گے، تاکہ ان کے اعمال انہیں دکھائے جائیں ۔
۷۔ پس جس شخص نے ایک ذرہ کے وزن کے برابر بھی اچھا کام انجام دیا ہوگا وہ اسے دیکھے گا ۔
۸۔ اور جس نے ایک ذرہ کے وزن کے برابر بر اکام کیا ہوگا وہ اسے دیکھے گا۔