۲۔ روح و جان کے چہرہ پر عذاب

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
۱۔ دل کے لئے گناہ کیوں زنگ ہےعِلیین ابرار کے انتظار میں ہے

گر بہت سے مفسرین نے کوشش کی ہے کہ آیت ( کلا انھم عن ربھم یومئذ لمحجو بون )میںکسی چیز کو مقدر قرار دیں اور کہیں کہ یہ گناہ گار خد اکی رحمت سے محجوب ہوں گے یا اس کے احسان ، کرامت اور ثواب سے محجوب ہوں گے ، لیکن بظاہر آیت کسی تقدیر کی محتاج نہیں ہے ۔
وہ واقعاً پرور دگار سے محجوب ہوں گے جب کہ نیک اور پاک افراد قربِ خدا وندی کی منزل پر فائز ہوںگے اور دیار محبوب اور اس کے شہود ِ باطنی سے بہرہ مند ہوں گے ۔
یہ بے ایمان اور گناہگار دوزخی ہیں جو اس فیض عظیم اور نعمت بے نظیر سے محروم ہیں ۔ بعض پاک دل مومن اس جہان میں بھی اس دیدار سے فیضیاب ہوتے ہیں جبکہ کور دل مجرم اس جہان میں بھی اس فیض سے محروم ہوں گے ۔ پاک دل ہمیشہ حضور خداوندی میں ہیں اور یہ بے بصیر تاریک دل اس سے دور ہیں۔
وہ اس کی مناجات سے اس قدرلذت حاصل کر تے ہیں جو کسی بیان کی محتاج نہیں ہے جبکہ یہ گناہگار اپنے گناہوں کی نحوست میں اس قدر غرق ہیں کہ ان کے لئے کو ئی راہ نجات نہیں ہے ۔
تو کز سرائے طبیعت نمی روی بیرون کجا بکوئے حقیقت گزرتوانی کرد
جمال یار ندارد و حجاب و پردہ دلے غبار راہ اشارہ نشاں تا نظر توانی کرد
تومادہ کے گھر سے باہرنہیں نکلتا تو پھر حقیقت کے کوچہ میں تیرا گذر کیسے ہو سکتاہے ۔ محبوب کے جمال پرکوئی پردہ نہیں ہے لیکن غبار ِ راہ کو بھٹانا کہ تو دیکھ سکے ۔
امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام مشہور دعا ئے کمیل میں فرماتے ہیں : ھبنی صبرت علیٰ عذابک فکیف اصبر علیٰ فراقک ) بالفرض اگر میں تیرے دردناک عذاب پر صبر کربھی لو تو تیرے فراق پر کیسے صبر کروںگا۔
۱۸۔ کلا ان کتٰب الابرار لفی علیین ۔
۱۹۔ و ما ادراک ماعلّیّونَ ۔
۲۰۔ کتٰب المرقوم ۔
۲۱۔ یشہد ہ المقر بونَ ۔
۲۲۔ ان الابرار لفی نعیم ۔
۲۳۔ علی الارائکِ ینظرون َ۔
۲۴۔ تعرف فی وجوھھم نضرةَ النعیم ۔
۲۵۔ یُسقون من رحیق المختومٍ۔
۲۶۔ خِتٰمہ مِسکٌ و فی ذٰلک فلیتنافسِ المتنافسونَ۔
۲۷۔ و مزاجہ مِنْ تسنیمٍ۔
۲۸۔ عیناً یشربُ بھا المقربونَ ۔
ترجمہ
۱۸۔ ایسا نہیں ہے جیسا وہ ( قیامت کے بارے میں ) خیال کرتے ہیں بلکہ نیک لوگوں کا نامہ اعمال علیین میں ہے ۔
۱۹۔ اور تو کیا جانے کہ علیین کیا ہے ؟
۲۰۔ تحریر ہے لکھی ہوئی اور سر نوشت ہے قطعی ۔
۲۱۔ جس کے شاہد مقرّبین ہیں ۔
۲۲۔ یقینا نیک لوگ انواع و اقسام کی نعمتوں سے لطف اندوز ہوں گے ۔
۲۳۔ جنت کے خوبصورت پلنگو ںاور تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے اور جنت کی خوبصورتی کو دیکھ کر رہے ہوں گے ۔
۲۴۔ ان کے چہروں پر تو نعمت کی طراوت اور نشاط دیکھے گا ۔
۲۵۔ وہ شراب زلال دست نخوردہ و سر بستہ سے سیراب ہوں گے ۔
۲۶۔ اس پر جو مہر لگائی گئی ہو گی وہ مشک و کستوری سے ہو گی اور ان جنت کی نعمتوں میں رغبت رکھنے والوں کو ایک دوسرے سے سبقت لے جانی چاہئیے ۔
۲۷۔ یہ شراب ( طہور) تسنیم سے مخروج ہوگی ۔
۲۸۔ وہی چشمہ جس سے مقربین پئیں گے ۔
 

 

۱۔ دل کے لئے گناہ کیوں زنگ ہےعِلیین ابرار کے انتظار میں ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma