۲۔ سورج کا عالم ِ حیات میں نقش و اثر

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونه جلد 27
۱۔ قرآنی قسموں کا ان کے نتائج کے ساتھ ربط  سر کشوں کا ہلاکت خیز انجام

سورج کے بارے میں ، جو نظام شمسی کا مرکز ہے اور اس کے کواکب کا رہبر و سالار ہے، دو مباحث ہیں ، ایک تو اس کے عظیم ہونے کی بحث کے بارے میں ہم پہلے بحث کرچکے ہیں ، اور دوسری بحث اس کی بر کتوں اور آثار کے بارے میں ہے ، جس کے لئے خلاصہ کے طور پر اس طرح کہا جاسکتا ہے ۔
 ۱۔ انسان اور دوسرے موجودات کی زندگی کے لئے پہلے مرحلے میں حرارت اور روشنی کی ضرورت ہے ، زندگی کے یہ دونوں امر اس آتشیں کرہ کے ذریعے کامل طور پر اعتدال کے ساتھ مہیا ہوئے ہیں ۔
 ۲۔ تمام غذائی اشیاء سورج کی روشنی کے ذریعے حاصل ہوتی ہیں ، یہاں تک کہ وہ موجودات جو سمندروں کی گہرائیوں میں زندگی بسر کرتے ہیں ایسی نباتات سے استفادہ کرتے ہیں ، جو سمندروں کی سطح پر نور ِ آفتاب کے سائے میں اور پانی کی موجوں کے درمیان پرورش پاتے ہیں نیچے بیٹھ جاتے ہیں، یا اگرزندہ موجودات ایک دوسرے سے استفادہ کرتے ہیں تو پھر ان میں سے ایک گروہ کی غذا نباتات ہی ہے ، جو سورج کی روشنی کے بغیر پر ورش نہیں پاتی ۔
 ۳۔ وہ تمام رنگ ، زیبائیاں اور جلوے ، جنہیں ہم عالم ِ طبیعات میں دیکھتے ہیں ،ایک طرح سے سورج کی چمک کے ساتھ ارتباط رکھتے ہیں اور یہ معنی مختلف علوم کے ذریعے خصوصاً فزکس میں ثابت ہوچکے ہیں ۔
 ۴۔ حیات بخش بارشیں بادلوں سے برستی ہیں ، اور بادل وہی بخارات ہیں جو سمندروں کی سطح پر سورج کے چمکنے سے وجود میں آتے ہیں ، اس بناء پر پانی کے تمام منابع جو بارش سے غذا حاصل کرتے ہیں ، چاہے وہ دریا ہوں یا چشمے ، نہریں ہوں یا کھال ، یاگہرے کنویں ، سب سورج کی روشنی کی برکات سے ہیں ۔
 ۵۔ وہ ہوائیں جن کا کام فضا کو معتدل کرنا ، بادلوں کو مختلف جگہوں تک پہنچانا، نباتات کی تلقیح اور پیوند لگانا ، اور گرمی اور سردی کو گرم علاقوں سے سرد علاقوں کی طرف ، اور سرد علاقوں سے گرم علاقوں کی طرف منتقل کرنا ہے ۔ آفتاب کے نور اور روشنی کے زیر اثر روئے زمین کے مختلف منطقوںکے درجہ حرارت کے بدلنے سے وجود میں آتی ہیں ۔ اور اس طرح سے و ہ بھی سورج سے سرمایہ حاصل کرتی ہیں ۔
 ۶۔ انرجی پیدا کرنے والے مادے اور منابع ، چاہے وہ آبشار ہوں ، یا وہ بڑے بڑے بندہوں ، جنہیں کوہستانی علاقوں میں بنایا جاتا ہے ، پیٹرول اور تیل کے منابع ، اور پتھر کوئلے کی کانیں ، یہ سب کے سب ایک طرح سے سورج کے ساتھ پیوند رکھتے ہیں ، کہ اگر وہ نہ ہو تا تو ان منابع میں سے کوئی بھی موجود نہ ہو تا اور صفحہٴ زمین میں تمام حرکتیں سکوت میں بدل جاتیں ۔
 ۷۔ نظام شمسی کی بقاء جاذبہ و واقعہ کے اعتدال کی بناء پر ہے ، جو ایک طرف تو کرّہ آفتاب کے درمیان اور دوسرے ان سیاروں کے درمیان ، جو اس کے گردش کرتے ہیں ، وجود رکھتا ہے۔ اس طرح سے سورج ان سیروں کے اپنے مداروں میں محفوظ رہنے میں بہت موٴثر نقش و اثر رکھتا ہے ۔
 اس ساری گفتگو سے معلوم ہوتا ہے ، کہ اگر خدا نے پہلی قسم کی ابتداء سورج سے کی ہے ، تو اس کی کیا وجہ تھی ؟
 اسی طرح سے چاند اور دن کی روشنی ، اور رات کی تاریکی کرّہٴ زمین میں سے ہر ایک انسان اور غیر انسان کی زندگی میں ایک اہم نقش و اثر رکھتے ہیں ، اسی بناء پر ان کی قسم کھائی گئی ہے اور ان سب سے بڑھ انسان کی روح اور اس کا جسم ہے ، جو ان سب سے زیادہ اسرار آمیز اور حیرت انگیز ہے ۔
 تہذیب نفس کے بارے میں ہم اس سورہ کے آخر میں ایک بحث کریں گے ۔
 ۱۱۔ کذ بت ثمود بطغوٰھآ ۱۲۔ اِذِ انْبَثَ اشقٰھا۔ ۱۳۔ فقال لھم رسول اللہِ ناقة اللہِ و سُقیٰھَا ۔
 ۱۴۔ فکذّ بوہ فعقروھا فدمدم علیھم ربھم بذنبھم فسَوٰھا۔ ۱۵۔ ولایخاف عقبٰھَا۔
 ترجمہ
 ۱۱۔ قوم ثمود نے سر کشی کی وجہ سے ( اپنے پیغمبر کی ) تکذیب کی ۔
 ۱۲۔ جب کہ ان کا ایک شقی ترین آدمی اٹھ کھڑا ہوا۔
 ۱۳۔ اور خدا کے بھیجے ہوئے رسول ( صالح) نے ان سے کہا: اللہ کے ناقے کو اس کے پانی پینے کے لئے چھوڑ دو ( اور اس کی مزاحمت نہ کرو)۔
 ۱۴۔ لیکن انہوں نے اس کی تکذیب کی ، اور ناقہ کی کونچیں کاٹ دیں ، اور اسے ہلاک کردیا ، لہٰذا ان کے خدا نے انہیں اس گناہ کی بناء پر جسکے وہ مرتکب ہوئے تھے تباہ کردیا ، اور ان کی زمین کو ہموار کردیا۔
 ۱۵۔ اور وہ ہر گز اس کام کے انجام دینے سے نہیں ڈرتا۔
 

۱۔ قرآنی قسموں کا ان کے نتائج کے ساتھ ربط  سر کشوں کا ہلاکت خیز انجام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma