اس سورہ کی تلاوت کی فضیلت کے سلسلہ میں ہمیں ایک حدیث پیغمبر اسلام کی ملتی ہے( من قراء ھا فی لیال عشر غفر اللہ لہ ومن قراء ھا سائر الا یام کانت لہ نوراَ یوم القیامت ) جو شخص اسے دس را توں( اول ذی الحج کی دس راتوں) میں پڑھے، خدا اس کے گناہوں کو بخش دیتا ہے اورجو شخص باقی ایام میں پڑھے تو قیا مت کے دن اس کے لئے نور و روشنی ہوگی۱
ایک حدیث امام جعفر صادق علیہ السلام کی ہے کہ سورہ فجر کو ہر واجب او ر مستحب نماز میں پڑھو کہ یہ حسین بن علی کا سورہ ہے ۔ جو شخص اسے پڑھے گاوہ قیامت میں امام حسین علیہ السلام کے ساتھ بہشت میں ان کے درجہ میں ہو گا ۔ ۲
اس سورہ کا تعارف سورہٴ امام حسین علیہ السلام کے عنوان سے ممکن ہے کہ اس وجہ سے ہو کہ نفس مطمئنہ کا واضح مصداق ، جو اس سور ہ کی آخری آیات میں واقع ہوا ہے ، حسین بن علی علیہ السلام ہیں ، جیسا کہ ایک حدیث میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے انہی آیات کے ذیل میں آیاہے ۔ یا پھر اس بناء پر کہ لیال عشر (دس راتوں سے مراد) تفسیر محرم الحرام کی پہلی دس راتیں ہیں جو حسین بن علی علیہ السلام سے خاص رابطہ رکھتی ہیں ۔ بہر حال یہ سب اجر و ثواب و فضیلت ان اشخاص کے لئے ہے جو اس کی تلاوت کو اپنی اصلاح اور تربیت کی تمہید قرار دیں ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔ و الفجر ۔ ۲۔ و لیال عشر ۔ ۳۔ والشفع و الوتر ۔
۴۔ و اللیل اذا یسر۔ ۵۔ ھل فی ذٰلک قَسَمٌ الذی حِجر۔
ترجمہ
رحمن و رحیم خدا کے نام سے
۱۔ صبح کی قسم ۔ ۲۔ اور دس راتوں کی ۔ ۳۔ اور زوج و فرد کی ۔
۴۔ اور رات کی جب وہ ( دن کی روشنی کی طرف) حرکت کرتی ہے قسم ہے ( کہ تیرا پر ور دگار ظالموں کی گھات میں ہے )۔
۵۔ کیا جو کچھ کہا گیا ہے اس میں صاحبان عقل کے لئے اہم قسم نہیں ہے ؟
۱۔ مجمع البیان ،جلد۱۰ص ۴۸۱۔
۲۔ مجمع البیان ،جلد۱۰ص ۴۸۱۔