اس سورہ کی فضیلت کے بارے میں ایک حدیث میں ہمیں پیغمبر اسلام سے معلوم ہوتا ہے کہ ( من قراٴھا اعطاہ اللہ بعدد کل نجم فی السماء عشر حسنات ) جو شخص اس کی تلاوت کرے خدا اسے ہر اس ستارے کی تعداد کے مقابلہ میں ، جو آسمان میں ہے، دس نیکیاں عطا کرتا ہے ۔ ۱
اور ایک حدیث میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے ( من کان قراٴتہ فی الفریضة و السماء و الطارق کان لہ عند اللہ یوم القیامة جاہ و منزلہ و کان من رفقاء النبیین و اصحابھم فی الجنة ) جو شخص نماز فریضہ و واجب میں سورہ و السماء و الطارق کی تلاوت کرے وہ روز قیامت خدا کے ہاں عظیم مقام و منزلت کا حامل ہوگا اور جنت میں پیغمبرو ں کے رفقاء اور ان کے اصحاب میں سے شمار ہو گا ۔ ۲
واضح رہے کہ سورہ کے مضامین پر عمل کرنا ہی ایسی چیز ہے جس کا یہ اجر ِ عظیم ہے ، نہ کہ وہ تلاوت جو عمل اور غور و فکر سے خالی ہو۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
۱۔ و السماء و الطارق ۔
۲۔ و ما ادراک ما الطارق ۔
۳۔ النّجم الثّاقب۔
۴۔ اِنْ کلُّ نفسٍ لمَّا علیھا حافظٌ۔
۵۔ فلینظر الانسان ُ ممَّ خُلق۔
۶۔ خُلق من مآءٍ دافقٍ۔
۷۔ یخرجُ مِن مّآءٍ دافقٍ۔
۸۔ اِنّہ مِن بین الصُّلبِ و التَّرآئِب۔
۹۔ یوم تُبلیَ السَّرآ ئِر
۱۰۔ فمالہ مِن قوةٍ وَ لا نَاصرٍ۔
ترجمہ رحمن و رحیم کے نام سے
۱۔ قسم ہے آسمان کی اور رات کے کھٹکھٹانے والی کی ۔
۲۔ اور تو نہیں جانتا کہ رات کو کھٹکھٹانے والا کون ہے ؟
۳۔ وہی درخشاں ستارہ اور تاریکیوں کو چیر نے والا ۔
۴۔ ( اس عظیم خدائی آیت کی قسم ) ہر شخص کا ایک مراقب و محافظ ہے ۔
۵۔ انسان کو دیکھنا چاہئیے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے ؟
۶۔ وہ اچھلتے ہوئے پانی( منی ) سے پیدا ہو اہے ۔
۷۔ وہ پانی جو پشت او رسینوں کے درمیان سے خارج ہوتا ہے ۔
۸۔ ( وہ جس نے اس قسم کی ناچیز شے سے پیدا کیا ہے ) اسے واپس لوٹا سکتا ہے ۔
۹۔ جس دن اسرار کھلیں گے ۔
۱۰۔ اور اس کے لئے کوئی قوت اور مدد گار نہیں ہے ۔
۲۔ثواب الاعمال مطابق نور الثقلین ، جلد ۵، ص ۵۴۹۔