جنین کی دیت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 01
اعضاء کی دیتولد الزنا کی دیت

سوال ۱۳۴۳۔ وہ بچہ جو ماں کے پیٹ میں قتل لیا گیا ہے جس کا لڑکا یا لڑکی ہونا معلوم نہیں ہے، اس کی دیت کیا ہے؟

جواب: اگر بچہ کامل ہو چکا ہے اور اس میں روح نہیں پڑی ہے تو اس کی دیت سو دینار ہے، اس میں لڑکا یا لڑکی میں کوئی فرق نہیں ہے، لیکن اگر اس میں روح پڑ چکی ہے تو لڑکے کی دیت ہزار دینار اور لڑکی کی پانچ سو دینار ہے اور جہاں پر معاملہ ان کے درمیان مشکوک ہو وہاں دیت ساڑھے سات سو دینار ہے۔

سوال ۱۳۴۴۔ نطفہ اور حمل کو ضایع کرنے کی دیت کی مقدار کیا ہے؟

جواب: افر صرف نطفہ ہو تو اس کی دیت بیس مثقال شرعی (بیس دینار) ہے اور اگر بند خون کی شکل میں ہو تو چالیس مثقال (چالیس دینار) اور اگر مضغہ ہو تو ساٹھ مثقال (ساٹھ دینار) اور ہڈی کی شکل میں ہو جس پر گوشت نہیں ہو تو اسی مثقال (اسی دینار) اور اگر جنین کامل ہو جس میں روح اور حرکت نہ ہو تو سو مثقال (سو دینار) اور اگر اس میں روح پڑ چکی ہو تو اس کی دیت ہزار مثقال (ہزار دینار) مرد کے لیے اور عورت کے لیے پانچ سو دینار۔

سوال ۱۳۴۵۔ اگر حاملہ عورت سقط جنین کے لیے کسی طبیب یا دایہ کے پاس جائے اور عمدا و علما سقط کرائے تو اگر اس میں روح پڑ چکی ہو تو کیا اس کا قصاص لیا جائے گا، اسکی دیت کس کی ذمہ ہے؟

جواب: حمل سقط کرانے میں دیت واجب ہے قصاص نہیں ہے حتی کہ جنین کامل ہو، اس لیے کہ عمومات قصاص جنین کو شامل نہیں کرتے، دوسرے یہ کہ متعدد روایات میں جو اس باب میں نازل ہوئیں ہیں، ایسی تعبیرات ذکر ہوئیں ہیں کہ یا تو وہ صریح ہیں قتل عمد میں یا اعم ہیں قتل عمد و خطا و شبہ خطا میں اور ان سب میں دیت کا ذکر ہوا ہے، تیسرے یہ کہ اگر فرض کریں کہ مصداق میں شبہ ہو تو حدود و قصاص تدرا بالشبھات، خاص طور پر یہ کہ قصاص کے جواز کا فتوی مشاہیر فقہاء مین سے کسی نے نہیں دیا ہے سوائے نادر موارد کے۔

سوال ۱۳۴۶۔ مہربانی کرکے مشاہیر کے ان نادر فتاوی کا جو قصاص جنین ذی الروح کے بارے میں ہے، حوالہ ذکر کریں ؟

جواب: شرح لمعہ میں جنین کی دیت کے باب میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا یے اور کشف اللءام و قواعدالاحکام میں علامہ نے بھی اس کی طرف اشارہ بلکہ تصریح کی ہے۔

سوال ۱۳۴۷۔ اگر حاملہ عورت اپنے حمل کو سقط کرے یا کرائے تو کیا اس سے قصاص لیا جائے گا یا دیت؟

جواب: قصاص نہیں کیا جائے گا بلکہ فقط دیت ادا کرنا ہوگی۔

سوال ۱۳۴۸۔ قانون تعزیرات کے مادہ اکیانوے کے تحت جسے شورای نگہبان کے فقہاء قبول کر چکے ہیں اور جو لازم الاجراء ہے اس کے مطابق: اگر حاملہ عورت اپنا حمل سقط کرانے کے لیے کسی طبیب یا دایہ کے پاس جائے اور وہ عالما و عامدا سقط کرے تو دیت اس کے ذمہ ہے اور اگر جنین میں روح پڑ چکی ہے تو اس سے قصاص لیا جائے گا اور اگر اس نے صرف اسقاط کے ذرایع کی راہنمایی کی ہو تو اسے چھ ماہ سے تین سال تک کی قید ہو سکتی ہے، اس بات کے پیش نظر کہ شیعہ فقہاء جنین کے بارے میں روح پڑنے یا نہ پڑنے میں فرق کے قائل نہیں ہیں اور کسی بھی حالت میں سقط جنین کو قصاص ثابت ہونے کا وسیلہ نہیں مانتے؟ کیا یہ مادہ قانونی مذکور اسلامی شرع کے قوانین سے منطبق ہے؟ جواب منفی ہونے کی صورت میں قاضٰی کا وطیفہ صدور حکم کے وقت کیا ہے؟

جواب: سقط جنین کے بارے میں وارد ہونے والی متعدد روایات کے پیش نظر اور ان روایات میں (جن میں سے بعض عمدی مورد کے بارے میں ہے) دیت کے علاوہ کسی چیز کا ذکر نہیں ہے۔ ان کے علاوہ دوسرے ثبوت جو فقہاء کے اقوال سے حاصل ہوتے ہیں، قصاص جنین کے مورد میں منتفی ہے، صرف دیت کا تعلق اس سے ہے۔ شورای نگہبان کے محترم فقہاء تک یہ بات پہچائی جائے تا کہ وہ قانون کی اصلاح و ترمیم کر سکیں۔

سوال ۱۳۴۹۔ کچھ عرصہ پہلے ایکسیڈینٹ میں ایک حاملہ عورت کا انتقال ہو جاتا ہے کہ جس کے پیٹ میں آٹھ ماہ کا بچہ تھا، جس کا لڑکا یا لڑکی ہونا معلوم نہیں تھا، اس کی دیت کس طرح سے حساب کی جائے گی؟

جواب: لڑکے اور لڑکی کی دیت کو جمع کرکے اسے دو سے تقسیم کیا گائے گا۔

اعضاء کی دیتولد الزنا کی دیت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma