نفقہ کے احکام

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 01
نگاہ کرنے کے احکام :۔ شادی بیاہ کے متفرق مسائل

سوال۸۳۹:۔رواج ہے کہ شادی اور زفاف کے درمیان جب تک زوجہ شوہر کے گھر نہیں جاتی، شوہر سے نفقہ نہیں لے تی ہے لہذا اس بنا پر اگر زوجہ کچھ مدّت کے بعد اس عرصہ (جب وہ اپنے شوہر کے گھر نہیں آئی تھی) کے نفقہ کا مطالبہ کرنا چاہے تو کیا وہ نفقہ کا حق رکھتی ہے جبکہ اس نے مکمل تمکین نہیں کی ہے ؟

جواب:۔نفقہ نہیں رکھتی .

سوال۸۴.:۔کیا وہ زوجہ جس کا شوہر موجود ہے شوہر کی اجازت کے بغیر اپنے ذاتی مال کو اپنی طرف سے بعض موارد میں ، خرچ کرسکتی ہے ؟

جواب:۔کوئی اشکال نہیں ہے .

سوال۸۴۱:۔میں نے ایک بیوہ خاتون سے شادی کی ہے ، مذکورہ خاتون کے یہاں ایک بیٹا بھی تھا، جو اُس وقت سے ابھی تک ہمارے پاس ہی رہتا رہا ہے حالانکہ اس کے باپ دادا ،دادی موجود تھے اور مال و دولت کے لحاظ سے صاحب حیثیت لوگ ہیں اور میں جو ایک معمولی ملازم ہوں ، ابھی تک سختی اور قرض لیکر اس بچّہ کا خرچ دے رہا ہوں جبکہ میں نے اس قسم کا کوئی وعدہ یا معاہدہ طے نہیں کیا تھا ،کیا قانون اور شریعت کی رو سے مذکورہ بچے کے باپ دادا ،دادی اس خرچ کے لحاظ سے (جو میں نے دیا ہے) میرے مقروض ہیں ؟

جواب:۔اگر آپ نے اس کے باپ (دادا) سے معاہدہ کیے بغیر خود اپنی جانب سے اس بچّہ کا خرچ دیا ہے تو آپ ان سے مطالبہ نہیں کرسکتے لیکن اگر اس کے باپ کی خواہش یا اجازت سے یہ کام انجام دیا ہے تو نفقہ کا مطالبہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے .

سوال۸۴۲:۔کیا نا جائز بچے کی ماں کو بچہ کے باپ سے اس کے نفقہ کا مطالبہ کرنے کا حق ہے ؟

جواب:۔ ایسی ماں خود نفقہ کا حق نہیں رکھتی لیکن ناجائز بچے کا نفقہ اس کے باپ پر واجب ہے

سوال۸۴۳:۔ کیا شوہر کے اوپر لازم ہے کہ اپنی بیوی کے ماہانہ یا روزانہ کے اخراجات کیلئے رقم ادا کرے اور واجب ہونے کی صورت میں شوہر کو (مذکورہ) رقم خرچ کرنے کیلئے اس
کا مصرف معین کرنے کا حق ہے ؟

جواب:۔کوئی حرج نہیں کہ نان نفقہ فراہم کرنے کیلئے شوہر اپنی زوجہ کو اپنا وکیل بنادے اور زوجہ پر لازم ہے کہ اس شرط کے مطابق عمل کرے یہ اس صورت میں ہے کہ جب نان و
نفقہ فراہم کرنے کیلئے شوہر اپنی زوجہ کو وکالت دیدے لیکن اگر نفقہ کے حق کو خود اُسی پر چھوڑ دے تو زوجہ اس کے مصرف کے سلسلے میں مختار ہے .

سوال۸۴۴:۔میری خدےجہ نامی بہن جو سہراب نامی شخص کی زوجہ تھی میری بہن کی زندگی ہی میں اس کا شوہر کام کرنے کیلئے قطر چلا گیا تھا اور پورے چھ سال تک اپنی بہن اور بھانجی کا خرچ خود میں نے دیا ہے یہاں تک کہ میری بہن کا ہمارے ہی گھر میں انتقال ہو گیا ، اور یہاں تک کہ اس کے کفن اور دفن کا پورا خرچ اور اس کے بعد (اس کی بیٹی) بھانجی
کے بالغ ہونے اور پھر اس کی شادی کے تمام اخراجات خود میں نے ادا کیےٴ ہیں ، کیا میرا بہنوئی ، مذکورہ اخراجات کے سلسلے میں میرا مقروض ہے ؟

جواب:۔ آپ کی بہن اس مدّت کے کامل نفقہ کی حقدار ہے جو بہنوئی کے اوپر قرض ہے، اور وہ (رقم) اس (بہن) کی میراث میں شمار ہوگی، اور آپ نے جو خرچ دیا ہے اسے آپ اس صورت میں اس کے ترکہ (میراث) سے وصول کرسکتے ہیں کہ جب آپ نے اپنی بہن سے وعدہ ومعاہدہ کیا ہو کہ میں قرض کے عنوان سے دے رہا ہوں یا پھر اس مطلب پر واضح قرائن وشواہد موجود ہوں .

سوال ۸۴۵:۔کیا غریب ماں باپ کے اخراجات پورا کرنا ان کے بیٹوں کی ذمّہ داری ہوتی ہے ؟ یاان بیٹیوں پر بھی ہوتی ہے جن کی آمدنی ہے ؟

جواب:۔اس لحاظ سے، بیٹا و بیٹی میں کوئی فرق نہیں ہے اور غریب ماں باپ کا نفقہ دونوں کے اوپر واجب ہے .

سوال۸۴۶:۔کیا زوجہ کیلےٴ نفقہ کے عنوان سے، شوہر کے اوپر ان تمام چیزوں کا فراہم کرنا ضروری ہے کہ جن چیزوں کی عام طور پر تمام خواتین کو ضرورت ہوتی ہے ؟ یا فقط کھانا،
لباس اور مکان لازم ہے ؟

جواب:۔جن چیزوں کی واقعاً ضرورت ہے اور شوہر انہیں فراہم کرنے پر قادر ہے تو اس پر لازم ہے .

سوال۸۴۷:۔بیماری کا علاج ہر انسان کی پہلی ضرورتوں میں سے ہے اس بات کو مدّ نظر کھتے ہوئے ،کیا بیمار زوجہ کے علاج اور دوا دارو کا خرچ بھی زوجہ کے نفقہ میں شمار کیا جائے گا ؟

جواب:۔معمول کی حد میں، علاج کرانا نفقہ کا حصّہ ہے .

سوال۸۴۸:۔ولد زنا (ناجائز اولاد) کا نفقہ کس کے ذمّہ ہوتا ہے ؟

جواب:۔زنا کرنے والے کے ذمّہ ہے .

نگاہ کرنے کے احکام :۔ شادی بیاہ کے متفرق مسائل
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma