جان کی دیت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 01
وہ چیزیں جو دیت کا سبب ہیں۔اعضاء کی دیت

سوال ۱۳۱۳۔ تقریبا چار سال پہلے کی بات ہے کہ میرے بیوی بچے ایک جگہ وعوت میں موعو تھے، میرا بیٹا جو اس وقت تین سال کا تھا اس کی ماں اور وہاں موجود لوگوں کے مطابق اس نے چاقو پھینکا جو وہاں کھیل رہے بچوں میں سے ایک کی آنکھ پر لگا جس سے وہ نابینا ہو گیا وہ کوئی اور نہیں میری بہن کا بیٹا تھا، یہ سب صرف بچوں کے درمیان کھیل کھیل میں ہوا ہے اس میں کسی بڑے کا دخل نہیں ہے، اب جب اس حادثہ کو تین سال گزر چکے ہیں میری بہن اس کی دیت کا مطالبہ کر رہی ہے جب کہ میں کافی مقروض ہوں اور میرے پاس دینے کو کچھ بھی نہیں ہے تو اس صورت میں دیت کس پر واجب ہے؟

جواب: دیت ادا کرنا ضروری ہے مگر وہ آپ کے ذمہ نہیں ہے بلکہ آپ کے پدری رشتہ دار مردوں پر واجب ہے وہ سب اپنی بضاعت کے اعتبار سے پیسے جمع کر کے دیت ادا کریں گے۔

سوال ۱۳۱۴۔ ایک ایکسیڈینٹ میں جو رات کے وقت ایک کار اور موٹر سائیکل میں ہوا، جس میں موٹر سوار کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا، ماہر ایکسیڈینٹ نے دونوں کی غلطی برابر بتائی، اس لیے کہ موٹر کی لاءٹس خراب تھیں اور وہ بے احتیاطی اور خلاف قانون چلا رہا تھا جبکہ کار والے کی نگاہ سامنے نہیں تھی، اس کی اسپیڈ زیادہ تھی، اس فرض میں حکم کیا ہے؟ اگر یہ فرض کریں کہ ایک کی غلطی زیادہ تھی مگر چونکہ دوسرے ی بھی غلطی ہے اس لیے کسی ایک کی طرف پوری نسبت نہیں دی جا سکتی تو اس صورت میں حکم کیا ہے؟

جواب: پہلے مسئلہ کے مطابق اگر دونوں قتل کا سبب بنے ہیں تو دیت دونوں کے درمیان تقسیم ہوگی۔ دوسرے فرض کے مطابق احتیاط یہ ہے کہ غلطی کے حساب سے نسبت سے تقسیم کریں۔

سوال ۱۳۱۵۔ ایک ایکسیڈینٹ میں ایک کار ایک لاری سے ٹکراتی ہے اور بیچ سڑک پر رک جاتی ہے اور فورا ہی ایک بس اسے پیچھے سے دھکا مارتی ہے، پہلے حادثہ میں کار ڈرایور اور دوسرے میں بس ڈرایور کی غلطی سامنے آتی ہے جبکہ کار میں بیٹھے تمام لوگوں کی موت واقع ہو جاتی ہے اور صحیح سے معلوم نہیں ہو پاتا کہ ان کی موت کا سبب پہلا ایکسیڈینٹ تھا یا دوسرا، اس قضیہ کا حکم کیا ہے؟

جواب: کار میں مرنے والوں کی دیت کار اور بس کے ڈرائیور کے درمیان تقسیم ہوگی یعنی پچاس فیصد کار ڈرایور کے مال و میراث میں دیت دی جائے گی اور پچاس فیصد بس ڈرایور دے گا۔

سوال ۱۳۱۶۔ دو لوگوں نے ایک تیسرے شخص کو قتل کرنے کے لیے گولی چلائی، دونوں میں سے ایک کی گولی اسے لگی مگر یہ پتہ نہیں چلا کہ کس کی گولی لگی ہے، یہ علم اجمالی ہے کہ ان دونوں میں سے کوئی ایک قاتل ہے کون یہ نہیں پتہ، لہذا دونوں سے تو قصاص لیا نہیں جا سکتا اور یہاں پر قرعہ بھی نہیں ڈالا جا سکتا، اس لیے کہ یہاں پر قاعدہ درء جاری ہوگا جبکہ قرعہ مشکل امر میں ڈالا جاتا ہے (جیسا کہ قرعہ مالی امور میں بھی نہیں ڈالا جاتا) اس لیے کہ یہاں پر قاعدہ عدل و انصاف جاری ہوگا لہذا حکم شرعی بیان فرمائیں؟

جواب: یہاں پر دونوں مل کر برابر سے دیت ادا کریں گے۔

سوال ۱۳۱۷۔ ایک شخص دل کا مریض ہے، اس کا ایک دوست اسے اس کے بیٹے کے مرنے کی جھوٹی خبر فون کے ذریعہ سے دیتا ہے جس کی وجہ سے ہارٹ اٹیک ہوتا ہے اور وہ مر جاتا ہے، اس کا حکم کیا ہے؟

جواب: اگر اسے یقین تھا کہ اسے یہ خبر دینے سے اس پر ہارٹ اٹیک ہوگا تو اسے پوری دیت ادا کرنا ہوگی، لیکن اگر اسے معلوم ہو کہ وہ دل کا مرٰیض ہے اور اس طرح کی خبروں سے دل پر اٹیک ہو سکتا ہے تو بعید نہیں ہے کہ حکم پر قصاص کا حکم جاری ہو۔

سوال ۱۳۱۸۔ اگر کوئی بس کسی مال ڈھونے والی کار کو ٹکر مار دے جس کے سبب کار ڈرایور اور اس کے بغل میں بیٹھے انسان کی موت ہو جائے اور ماہر ایکسیڈینٹ کار ڈرایور کی غلطی بتائے تو اس کا حکم کیا ہے؟

جواب: اگر کار ڈرایور کی اپنی غلطی سے ایکسیڈینٹ ہوا ہے تو اس کا وہ خود ذمہ دار ہے اس کا خون رایگاں گیا بلکہ جو شخص اس کے ساتھ بیٹھا تھا جو اس کی غلطی سے مارا گیا ہے، کار ڈراہور کے مال سے اسے دیت ادا کی جانی چاہیے لیکن اگر ٹرایفک کے قانون کی اس قدر خلاف ورزی نہ ہوئی ہو کہ خود اسے قتل کا ذمہ دار نہ ٹھرایا جا سکے اور دونوں کی غلطی سامنے آئے تو بس ڈرایور دونوں کو آدھی دیت دے گا اور کار ڈرایور کے مال سے آدھی دیت اس کے ساتھ مرنے والے کو دی جائے گی، اس طرح کے موارد میں ایسے اہل اطلاع جو موثق ہیں، ان کی بات قبول کی جائے گی۔

سوال ۱۳۱۹۔ اگر غیر عمدی قتل پیش آئے تو اس کی دیت کس طرح سے ادا ہوگی؟ اور اگر قتل عمد حرام ماہ میں ہو لیکن مقتول کا ولی قصاص نہ لینے کے لیے راضی ہو جائے اور اس کی جگہ دیت دینا چاہے تو حکم کیا ہے؟

جواب: قتل غیر عمد میں دیت کا ایک سوم حرام ماہ کی وجہ سے بڑھا دیا جائے گا، جبکہ قتل عمد میں معیار وہ بات ہے جس پر دونون طرف راضی ہو جائیں۔

سوال ۱۳۲۰۔ اگر ایکسیڈینٹ کی وجہ کسی کی جان چلی جائے اور مارنے والا بچ جائے حالانکہ غلطی اسی بچ جانے والی کی ہو تو حکم کیا ہے؟

جواب: اگر اس کی غلطی ہے تو اسے دیت دینی ہوگی۔

سوال ۱۳۲۱۔ ایسا شخص جس پر قصاص کا حکم لگ چکا ہو مگر اس نے تفاضل دیت کے ساتھ اسے قبول کیا ھو تو اس ‎‎صورت میں نوع دیت کا اختیار اس کے ہاتھ میں ہے یا دیت دینے والے کے ہاتھ میں؟

جواب: دینے والے کے اختیار میں ہے۔

وہ چیزیں جو دیت کا سبب ہیں۔اعضاء کی دیت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma