واجبات نماز

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 01
اذان اور اقامت مسافرکی نماز

سوال ۱۸۷۔ وہ معلول اور اپاہج حضرات جن کے مصنوعی پیر لگے ہیں اور مصنوعی پیر کے ذریعہ کھڑے ہوکر نماز پڑھتے ہیں ، کبھی کبھی ، تھکن یا زخمی ہونے کا احتمال دیتے ہوئے ( یعنی اگر مصنوعی پیر لگاکر نماز پرھیں تو زخمی ہونے کا امکان ہے ) مصنوعی پیر کو نکال کر ، بیٹھ کر نماز پڑھ لیتے ہیں ، کیا ان لوگوں پر ، مصنوعی پیر کے ذریعہ ، ہمیشہ کھڑے ہو کر نماز پڑھنا واجب ہے ؟ یا اس طرح کے موقع پر، بیٹھ کر نماز پرھ سکتے ہیں ؟

جواب:۔ اگر ان کے لئے حرج و مشقت کا باعث نہ ہو کھڑے ہو کر نماز پڑھیں ، خواہ عصیٰ وغیرہ پر تکیہ دے کر ہی کیوں نہ ہو، اور اگر حرج، مشقت اور تکلیف کا باعث ہے تو اس صورت میں بیٹھ کر نما زپڑھ لیں ۔

سوال ۱۸۸۔ کیا جمعہ کے دن ، نماز ظہر میں ، بلند آواز سے قرا ئت کرنا جائز ہے ؟

جواب:۔ اگر حضر میں نماز پڑھے تو بلند آواز سے قرا ئت کرنا ،مستحب ہے اور اگر سفر میں ہوتو اس صورت میں بلند آواز سے قراٴت کرنا مستحب ہے ، جب جماعت سے نماز پڑھے،فرادیٰ کی صورت میں نہیں ۔

سوال ۱۸۹۔ کیا قرآن کی تمام قرائتوں کے مطابق ، نماز میں قرائت کی جاسکتی ہے ؟

جواب:۔ اگر مسلمانوں کے درمیان وہ قرائت مشہور ہے تو کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن چونکہ ہمارے زمانے میں ، حفص کی روایت کے مطابق ، عاصم کی قرائت مشہور ہے ، جو عام قرآنی نسخوں میں پائی جاتی ہے ، دیگر قرائتیں ، اشکال سے خالی نہیں ہیں۔

سوال ۱۹۰۔ کیا نماز میں” مَلِکِ یَومِ الدِّین“ پڑھنا صحیح ہے ؟

جواب:۔ احتیاط یہ ہے کہ ” ماَلِکِ یوم الدّین “ کہے۔

سوال ۱۹۱۔ یہ جو کہا جاتا ہے کہ نماز میں ذکر اور قرائت کا صحیح طور پر اداکرنا ضروری ہے ، اس سے کیا مراد ہے ؟

جواب: ۔ اس قدر صحیح تلفظ کرنا کہ عرب حضرات ، اس کو صحیح عربی سمجھیں ،ضروری ہے لیکن علماء تجوید کی سی ، دقتوں کی مراعات کرنا ضروری نہیں ہے ۔

سوال ۱۹۲۔ جو شخص نماز میں ، سورہ حمد کی قرائت کرتے وقت” مَالِکِ یَومِ الدین“ میں یَوم “ کے بجائے یعنی زبر کے بجائے پیش ، کا تلفظ کرتا ہے ، جبکہ یوم یعنی زبر کے تلفظ پر بھی قادر تھا لیکن مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے، یُوم ، تلفظ کرے کیا اس شخص کی نمازیں صحیح ہیں َ یادوبارہ اعادہ اور قضا کرے ؟

جواب:۔ اگر مقصود یہ ہے کہ ” یوم کی “ یاء کے تلظ میں ، پیش کی بو آتی ہے تو کوئی حرج نہیں ، اس لئے کہ عرب حضرات بھی اس جگہ پر اسی طرح تلفظ کرتے ہیں لیکن اگر صراحت کے ساتھ یاء کوکو پیش کے ساتھ پڑھے تو اشکال ہے التبہ اگر جاہل قاصر ہے تو کوئی حرج نہیں ہے ۔

سوال ۱۹۳۔ اس سن رسیدہ ضعیفہ کی نماز کا کیا حکم ہے جس کی نما زمیں زیادہ غلطیاں ہیں اور ان کو صحیح کرنے پر قادر بھی نہیں ہے ؟

جواب:۔ اگر غلطیاں دور کرنے پر قادر نہیں ہے تو جس طرح پڑھ سکتی ہے نماز پڑھے ۔

سوال ۱۹۴۔ اگر سجدہ کی آیت کو ریڈیو یا ٹیلیویژن سے سنے تو کیا سجدہ واجب ہے ؟

جواب:۔ اگر تلاوت قرآن، ڈائریکٹ ، آرہی ہے تو سجدہ واجب ہے اور اگر ڈائریکٹ نہیں ہے ( یعنی محفوظ کرنے کے بعد میںٹیلی کاسٹ ہو رہی ہے ) تو احتیاط کے طور پر سجدہ کرے۔

سوال ۱۹۵۔ کیا کاغذی رومال ( ٹیشوپیپر) اورلائینوں والے کاغذ پر سجدہ کرنا جائز ہے؟

جواب:۔ اس صورت میںکاغذی رومال اور خط دار کاغذ پر سجدہ کرنا جائز ہے جب کاغذ کے خطوط (لائین) کاغذ تک پیشانی کے پہنچنے میں مانع نہ ہوں ، یا خطوط کے درمیان سجدہ صحیح ہونے کی وجہ مقدار بھر فاصلہ ہو۔

سوال ۱۹۶۔ کیا سجدہ گاہ کی تحریرشدہ جانب ( مثال کے طور پر لکھتے ہیں تربت اعلای کربلا ) سجدہ کرنا جائز ہے یا احتیاط فرماتے ہیں نیز احتیاط کی وجہ کیا ہے ؟

جواب: ۔ کوئی حرج نہیں ہے مگر جب کہ ایسا کرنا ، دشمن کے ہاتھ میں دستاویز دینا ہو۔

سوال ۱۹۷۔ کیا سیمنٹ، موزائیک( مارول ) اور سنگ مرمر پر، سجدہ کرناجائز ہے ؟

جواب: ۔ کوئی حرج نہیں ہے ۔

سوال ۱۹۸۔ جو شخص کرسی پر سجدہ کرتا ہے ، اگر جوتے پہن کر نماز پڑھے تو اس صورت میں اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟

جواب :۔ کوئی حرج نہیں ہے لیکن بہتر ہے ، جوتے نکال لے۔

سوال ۱۹۹۔ کیا رنگین کاغذ جو حقیقت میں، رنگین فوٹوہے ( جیسے کرنسی نوٹ) پر سجدہ کرنا جائز ہے ؟

جواب:۔ ایسے رنگین کاغذ پرجسمیں رنگ کے ذرات ( جرم) نہ ہوں کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن بہتر ہے ، کرنسی نو ٹ پر سجدہ کرنے سے پر ہیز کیا جائے ۔

سوال۲۰۰۔ کیانماز کے تشہد میں شہادت ثالثہ یعنی ” اشھد انّ علیاً ولی اللہ “ کہنا جائز ہے ؟

جواب:۔ ائمہ معصومین علیہم السلام کے فرامین کو پیش نظر رکھتے ہوئے ، چونکہ ائمہ معصومین علہم السلام نے شہادت ثالثہ کے اضافہ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے لہٰذا یہ عمل صحیح نہیں ہے ، اور اس طرح کی جگہوں پر ہمارا وظیفہ ،ائمہ معصومین علیہم السلام کے ارشادات کی پیروی کرنا ہے۔

سوال ۲۰۱۔ اگر کوئی شخص ، نماز میں تشہد بھول جائے ، کیاتشہد کی قضا بجالانے کے بعد، سلام پڑھے؟

جواب:۔ احتیاط یہ ہے کہ سلام بھی پڑھے ، اور اس کے بعد سجدہٴ سہو بھی کرے ۔

سوال۲۰۲۔تشہد پڑھتے وقت، بیٹھ نے کے مختلف طریقوں میں سے ،آیا معمولی و متعارف طریقہ افضل ہے ؟ یا جیساکہ بعض برادران اس طریقہ سے بیٹھے ہیں کہ بدن کی سنگین معمول سے زیادہ ، باہیں جانب ہوتی ہے یعنی اہل سنت خصوصاًحنفی حضرات کی طرح؟

جواب:۔ دوسرے طریقہ کو تورک کہتے ہیں اور اس کو مستحبات میں شمار کیا گیا ہے ۔

سوال ۲۰۳۔ کیا نماز میں قنوت پڑھتے وقت، انگوٹھی کے رخ کو ( چہرے کی جانب) بدل لینے میں کوئی ثواب نہیں ہے ؟

جواب:۔ بعض روایات سے اس عمل کا مستحب ہونا ثابت ہے ۔

سوال۲۰۴۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم پر صلوات بھیجنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب:۔ مستحب تاکیدی ہے ۔

سوال ۲۰۵۔ایک شخص سجدے میں جاتے وقت بے اختیار پیچھے کی طرف گر پڑا کیا اس کی نماز باطل ہے ؟

جواب:۔ اگر نماز کی صور ت توٹنے یا بدلنے سے پہلے ،پہلی حالت میں آجائے تو کوئی حرج نہیں ہے ۔

سوال ۲۰۶۔ اگر کوئی شخص نما زکی پہلی رکعت میں سجدہ اور دوسری رکعت میں تشہد اور تیسری رکعت میں رکوع بھول جائے تو اس کا کیا وظیفہ ہے ؟

جواب:۔ اگر تیسری رکعت کے پہلے سجدہ میں متوجہ ہو جائے تو اس کو دوسری رکعت قرار دے، تشہد پڑھے اور نماز تمام کرنے کے بعد، بھولے ہوئے سجدے کی قضا بجالائے، اور پھر توضیح المسائل کے دستور کے مطابق ، سجدہ ٴ سہو بجالائے نیز احتیاط کے طور پر نماز کو دوبارہ پڑھے، اور اگر تیسری رکعت کے دوسرے سجدے کے بعد متوجہ ہوتو اس کی نماز باطل ہے ۔

سوال ۲۰۷۔ جو شخص زیادہ ہی بھول اور فراموشی کا شکار ہے ، مثال کے طور پر اکثر نمازوں میں بھول جاتا ہے کہ دو رکعت پڑھی ہے یا تین یاچار رکعت پڑھی ہے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟

جواب:۔ کثیر الشک یعنی زیادہ شک کرنے والے کا وظیفہ یہ ہے کہ جو اس کی حالت کے لئے بہتر ہو اسی پر بنا رکھے، ( یعنی اگر اس کی حالت کے لئے ،کم پر بنا رکھنا بہتر ہے تو کم پر بنا رکھے اور اگر زیادہ پر بہترہوتو زیادہ پربنا رکھے )

 

اذان اور اقامت مسافرکی نماز
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma