۲۔ طواف

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 01
۱۔ احرام ۳۔ سعی

سوال ۴۲۲۔ اگر طواف یا سعی کے دوران چھوٹے بچے سوجائیں یا طواف کے دوران نوزاد بچہ اپنے کپڑوں میں پیشاب کرلے تو اس کا کیاحکم ہے ؟

جواب :۔ دونوں صورتوں میں صحیح ہے انشاء اللہ ۔

۴۲۳۔ حج کے زمانہ میں مسجد الحرام ( خانہ کعبہ ) کے کار کن اور خادم ، بیمار اور سن رسیدہ لوگوں کو چار پائی پر بیٹھا کر اپنے سروں پر طواف کراتے ہیں اور عام طور پر طواف کرنے والوں کے دالڑے سے ذرا ہٹ کر چلتے ہیں ، کیا ان کا حج صحیح ہے ؟

جواب:۔ ان کے طواف میں کوئی شکال نہیں ہے ، اس لئے کہ طواف میں ، معروف حد کی مراعات کرنا واجب نہیں ہے بلکہ احتیاط مستحب ہے اور صفوں سے متصل ہونا بھی شرط نہیں ہے ۔

سوال ۴۲۴۔ جس شخص کی ناقص طور پر ختنہ ہوئی ہیں اور اسی حالت میں حج کرلے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟

جواب :۔ اگر ناقص طور پر ختنہ ہوئی ہیں تو احتیاط واجب یہ ہے کہ صحیح طرح سے ختنہ کرانے کے بعد طواف اور نماز طواف کو دوبارہ بجا لائے اور احتیاط یہ ہے کہ سعی کو بھی طواف عمرہ اور طواف حج کے بعد دوبارہ اعادہ کرے اور اگر مکہ مکرمہ جانے پر قادر نہیں ہے تو کسی کو نائب بنائے ۔

سوال ۴۲۵۔جب کوئی شخص طواف کے چنددور ( چکر ) بجا لائے اور عذر کیوجہ سے طواف کو مکمل کرنے پر قادر نہ ہو اور نائب بنانے پر مجبور ہو جائے ، کیا نائب فقط باقی ماندہ طواف کو انجام دے گایا کامل طواف کرے گا ؟

جواب :۔ نائب کو کامل طواف کرنا چاہےئے ۔

سوال ۴۲۶۔ ملحوظ رکھتے ہوئے کہ عورت ، طواف کو پہلے انجام دے سکتی ہے ، آیا فقط یہ شک کرنا ، کہ طواف کا وقت حیض کے دنوں میں آئے گا، کافی ہے یا نہیں بلکہ ماہانہ عادت یعنی ماہواری ہو نے کا قوی احتمال دےنا ضروری جائے گی؟

جواب :۔ عاقلانہ احتمال سے حاصل ہونے والا تنہاوہی کافی ہے ۔

سوال ۴۲۷۔ طواف کے متعلق ، مضطربہ( جس کی ماہانہ عادت کا وقت معین نہیں ہے )عورت کا کیا وظیفہ ہے ؟

جواب :۔ مضطربہ عورت کا جو وظیفہ نماز میں (بیا ن ہوا )ہے اسی دستور کے مطابق عمل کرے اور وہ اس طرح سے ہے : مضطربہ یعنی وہ خاتون جو چند مہینوں سے حیض دیکھ رہی ہے لیکن اس کی عادت معین نہیں ہوئی ہے ، اگر دس دن یااس سے کم خون دیکھے ، سب کا سب حیض ہے اور اگر دس دن سے زیادہ خون آئے چنانچہ اگر حیض کی بعض علامتیں پائی جاتی ہوں البتہ تین دن سے کم اور دس دن سے زیادہ نہ آئے توحیض شمار ہو گا ، اور گر سب ایک طرح کا ہو تو اپنے رشتہ داروں کی طرح عمل کرے ( اگر اس کی رشتہ دار خواتین میں سب کی یا اکثر کی عادت یکساں ہو)لیکن اگر ان کی ماہانہ عادت ، مختلف ہو تو احتیاط یہ ہے کہ اپنی عادت ، سات دن قرار دے ۔

سوال ۴۲۸۔ کوئی شخص یہ جانتے ہوئے کہ عورت کے بدن سے مس ہونا حرام ہے ، طواف کرتے ہوئے ، شہوت کے ساتھ ، کسی عورت کے جسم سے مس ہو جاتا ہے اور اس لمس سے اس کو لذت حاصل ہوتی ہے ، کیا اس کے طواف میں اشکال ہے ؟ اس کاوظیفہ کیا ہے ؟ کیا واجب طواف اور مستحب طواف میں فرق ہے ؟

جواب :۔ طواف کے لئے مضر اور نقصان دے نہیں ہے اور اگرلباس کے اوپر سے لمس کیا ہے تو کفارہ نہیں ہے لیکن گناہ کیا ہے ۔

سوال ۴۲۹۔ اس شخص کا کیا حکم ہے جس کا طواف درمیان میں سے ہی قطع ہو گیا ہو یا اس نے نماز کے لئے طواف درمیان سے چھوڑ دیا ہو یا ان دونوں صورتوں میں ، آدھے طواف کے بعد یا آدھے سے پہلے ایسا کیا ہو تو اس کا کیاحکم ہے ؟

جواب :۔ جائز بلکہ مستحب ہے کہ واجب نماز کے لئے نما زکی فضیلت کے وقت میں یا نماز جماعت میں شامل ہونے کے لئے طواف کو قطع ( چھوڑدے ) اور نماز کے تمام ہونے کے بعد ، طواف کا کامل کرے اور اس کے باقی دور ( چکر) پورا کرے اور آدھے طواف سے زیادہ ہونا معتبر نہیں ہے ۔

سوال ۴۳۰۔ ایک شخص حج تمتع کے تمام اعمال انجام دینے کے بعد ، متوجہ ہوتا ہے کہ ایک غسل مس میت اس پر واجب تھا ، اور اس نے دوسرا واجب غسل بھی انجام نہیں دیا ہے کیا اس کا حج صحیح ہے ؟

جواب :۔ اس کا حج صحیح ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ دونوںطوافو ( اور سعی و تقصیر) کو دوبارہ اعادہ کرے ار اگر قادر نہیں ہے تو کسی کو نائب بنائے ۔

سوال ۴۳۱۔ ایک شخص عمرہ مفردہ یا عمرہ تمتع میں ، تقصیر کے بعد ، احرام سے خارج ہو گیا ہے چند روز کے بعد اور دوسرے احرام سے پہلے متوجہ ہوا کہ طواف اور نماز طواف میں باطہارت نہیں تھا ، کیا دوبارہ احرام باندھے یا معمولی لباس میں طواف اور نماز کا اعادہ کرنا ، جائز ہے ؟

جواب :۔ احرام کا لباس پہنا واجب نہیں ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ سعی اور تقصیر کابھی اعادہ کرے ۔

سوال ۴۳۲۔ جس شخص نے حج کے احرام کی نیت کی ہے اور اس کی نیت واقع ہوگئی ہے کیا اس کے لئے مستحبی طواف کرنا جائز ہے ؟

جواب :۔ احتیاط یہ ہے کہ مستحبی طواف کو ترک کرے لیکن اگر انجام دیدیا تو اس کے حج کے لئے مضر نہیں ہے ۔

سوال ۴۳۳۔ کیا طواف کرنے والے کا ، خانہ کعبہ اور مقام ابراہیمی کی حدود میں ہونا ضروری ہے یا غیر اضطراری حالت میں بھی اس کی حدود سے باہر طواف کرسکتا ہے ؟

جواب :۔ مطلقاً جائز ہے ۔

سوال ۴۳۴۔ اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ میرے ساتھ ، پیشاب کے لئے مخصوص تھیلی لگی رہتی ہے اور چونکہ بدن کے ہلتے ہی پیشاب نکل جاتا ہے ، اس صورت میں طواف اور نماز کے لئے میں کیا کروں ؟

جواب :۔ ایک وضو طواف کے لئے اور ایک وضو نماز کے لئے کافی ہے ۔

سوال ۴۳۵۔ ان اعمال کی بہ نسبت جو خواتین ، طواف کو مقدم کرنے کی صورت میں انجام دیتی ہیں کیا فقط طواف مقدم ہو گا یا طواف اور سعی دونوں مقدم ہوں گے ؟

جواب:۔ مکہ مکرمہ کے تمام اعمال مقدم ہوں گے یعنی طواف زیارت، نماز طواف، سعی، طواف نساء اور طواف نساء کی نماز کو پہلے بجالائے ۔

سوال ۴۳۶۔ نماز طواف کی نیابت کے مسئلہ میں کیا اس شخص میں جو اپنی قرائت کو تدریجاً آہستہ آہستہ صحیح کرسکتا ہے اور اس شخص میںجو صحیح کرنے پر قادر نہیں ہے کوئی فرق ہے ؟

جواب :۔ اگر تدریجی طور پر صحیح کرسکتا ہے تو اس پر واجب ہے کہ آہستہ آہستہ قرائت صحیح کرے وگر نہ جس قدر قدرت رکھتا ہے اسی مقدار میں نماز پڑھے اور نائب بنا نا لازم نہیں ہے یا جماعت کے ساتھ بجالائے ۔

سوال ۴۳۷۔ طواف میں انسان کا ختنہ شدہ ہونا شرط ہے اس بناپر اگر کسی شخص کا ختنہ تو ہوگیا ہے لیکن ناقص ہوا ہے یعنی مکمل طور پر نہیں بلکہ کچھ مقدار میں حشفہ خارج ہوتا ہے اور نعوض ( ایستادگی ) کی حالت میں کامل طور پر خارج ہو جاتا ہے کیا اس شخص کو ختنہ شدہ لوگوں میں شمار اور اس کا طواف صحیح ہو گا ؟ اگر ختنہ شدہ لوگوں میں شمار نہ ہو اور طواف کے لئے اس پر دوبارہ ختنہ کرانا لازم ہو اور وہ شخص سن ر سیدہ ہونے کیوجہ سے ختنہ کرانے سے شرمائے تب طواف کے متعلق اس کا کیا وظیفہ ہے ؟

جواب:۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ ختنہ کرانے کے بعد طواف اور اس کی نماز کو دوبارہ پڑھے اور اسی طرح سعی کا بھی اعادہ کرے اس طرح کے مسائل میں شرم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے خفیہ طور پر آگاہ ڈاکٹر کے پاس جاکر ختنہ کراسکتا ہے لیکن اس حالت میں طلاق دینے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

سوال ۴۳۸۔ ایک میاں بیوی مکہ مکرمہ گئے اور حج کے اعمال بجالائے ، لیکن چونکہ بیوی نے شوہر سے نہیں چاہا کہ طواف نساء بجالائے اور شوہر نے بھی طواف نساء اور اس کی نماز کو ترک کردیا اور اپنے وطن واپس آگئے اب شوہر کے گھر میں محرم ہونے کے لحاظ سے اس عورت کا کیا وظیفہ ہے ؟

جواب :۔ یہ میاں بیوی ایک دوسرے کے لئے اس وقت تک نامحرم رہیں گے جب تک واپس جاکر طواف نساء اور اس کی نماز بجالائیں اور اگر واپس جانا ممکن نہ ہو تو طواف کے لئے نائب بنا نا لازم ہے یعنی جو لوگ مکہ جاتے ہیں ان سے التماس کریں کہ ان کی نیابت میں طواف نساء اور اس کی نماز بجالائیں ۔

سوال ۴۳۹۔ اگر کسی شخص نے حج میں طواف نساء کو انجام نہیں دیاتو اس کے اوپر اس کی بیوی حرام ہوجاتی ہے ، کیا اس سے مرا د فقط مجامعت ہے یا ہر قسم کی لذت لینا حرام ہ وجائے گی اور اگر بچہ پیدا ہو جائے تو کیا وہ بچہ حلال زادہ ہے یا نہیں نیزوہ بچہ میراث لے گا یا نہیں ؟

جواب:۔ ہر طرح کی لذت حرام ہے اور اگر اس مسئلہ کو عمدا ً ترک کرے اور بچہ پیدا ہو جائے وہ بچہ حلا ل زادہ ہے اور اس کو باپ کی میراث بھی ملے گی ۔

سوال ۴۴۰۔ جس شخص نے طواف نساء نہیں کیا اور اسی عالم میں عقد نکاح کرلیا ہے کیا اس کا نکاح صحیح ہے ؟

جواب:۔ اس کا نکاح باطل ہے اور اگر مسئلہ کا علم رکھتا تھا تو وہ عورت ہمیشہ کے لئے اس پرحرام ہو جائے گی ۔

سوال ۴۴۱۔اژدھام اور کثیر تعداد میں مجمع ہونے کی وجہ سے ، حج کے موسم میں مقام حضرت ابراہیم علیہ السلام ، طواف کرنے والوں کے درمیان میں ہوتا ہے اگر کوئی شخص وہاں پر طواف کی نماز پڑھتا ہے تو مشکل ہوتی ہے اور دوسرے لوگ اعتراض کرتے ہیں ، کیا مقام ابراہیم کے پیچھے ، مسجد الحرام کی آخری حدود تک نماز پڑھ سکتا ہے ؟

جواب:۔کوئی ممانعت نہیں ہے پیچھے ہٹ کر نماز پڑھے اور اگر وہاں نماز پڑھنا طواف کرنے والوں کے لئے زحمت کا باعث ہے تو ان کے درمیان نماز پڑھنا اشکال سے خالی نہیں ہے ۔

سوال ۴۴۲۔ اگر عورت، نماز طواف میں قرائت یا تکبیرة الاحرام اس قدر بلند آواز سے کہے کہ نامحرم سن لیں ، جائز ہے یا نہیں ؟ بر فرض جائز نہ ہوتو کیا اعادہ کرنا لازم ہے ؟

جواب :۔ کوئی اشکال نہیں ہے ۔

سوال ۴۴۳۔ مقام ابراہیم میں ازدھام ہونے کیوجہ سے ، نماز طواف پڑھتے وقت اس طرح کھڑے ہونا ممکن نہیں ہے کہ مرد، عورتوں کے برابر نہ ہوں یا عورت مرد کے آگے نماز پڑھنے میں مصروف نہ ہو ، کیا اس صورت میں ان کی نماز صحیح ہے ؟

جواب:۔ کوئی اشکال نہیں ہے ۔

۱۔ احرام ۳۔ سعی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma