ئیسویں فصل طلاق کے احکام

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 01
دودھ پلانے کے احکام طلاق کی عدّت

سوال890:۔اس شخص کا حکم کیا ہے ، جو زوجہ کے بارے میں، اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتا اور اس کو طلاق دینے پر بھی حاضر نہیں ہوتا ؟

جواب:۔اس شخص کو اپنے وعدوں اور معاہدات پر عمل کرنا چاہیےٴ اور اگر زوجہ کو ایسے ہی بلا تکلیف چھوڑ دے اور اس کے سلسلے میں اپنے شرعی وظیفوں پر عمل کرنے پر بھی تیار نہ ہو، حاکم
شرع اس کو طلاق دینے پر مجبور کرے گا ارو طلاق نہ دینے کی صورت میں، زوجہ کی درخواست پر ، حاکم شرع اس کو طلاق دے سکتا ہے .

سوال۹01:۔اگر کوئی زوجہ شرط رکھے کہ اس کے شوہر کے دوسری شادی کرنے کی صورت میں طلاق کے سلسلے میں وکیل رہے گی اب شوہر ، زوجہ کے نامناسب سلوک کی وجہ سے،
روسری شادی کرلے ، کیا تب بھی پہلی بیوی ، طلاق کے متعلق وکیل ہے ؟

جواب:۔ ظاہر اًیہ صورت اُس قسم کی صورتحال سے الگ ہے، اس لئے کہ اس شرط کا مقصد یہ تھا کہ پہلی بیوی قناعت سے کام لے گی ، اب اگر پہلی زوجہ، ازدواجی زندگی پر ٹھوکر مار کر،
شوہر کو بلا تکلیفی کی حالت میں چھوڑ دیتی ہے تو اس شرط کو پورا کرنے کی کوئی جگہ ہی نہیں رہ جاتی، یعنی طلاق کے سلسلے میں، زوجہ کو وکالت حاصل نہیں ہوگی .

سوال۹.۲:۔آیا شوہر کے محض یہ کہنے سے: میں نے اس کو مطلقہ کیا، طلاق ہو جاتی ہے ؟ اس طرح کہ اس عورت کو دوسری شادی کرنے کا حق حاصل اور نفقہ ساقط ہو جائے، یا یہ
کہ دوعادل گواہوں کے سامنے ہو ؟

جواب:۔اس سلسلہ میں ، مجتہدین کرام کے نظریات مختلف ہیں، مرحوم قمی ۺ نے ، کتاب ((جامع الثّقات)) میں اور محقق یزدی ۺ نے کتاب ((عروة الوثقیٰ )) کی ملحقات، میں اس بارے
میں تفصیل سے بحث کی ہے اور تمام پہلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ محض شوہر کا طلاق دینے کا دعویٰ کرنے سے، طلاق ہونا، اشکال سے خالی نہیں ہے بلکہ اس پر بینہ (دو عادل
گواہ) قائم ہونا چاہئے .

سوال۹.۳:۔کیا طلاق میں گواہوں کا شوہر کی نظر میں عادل ہونا کافی ہے ؟

جواب:۔جی ہاں ، شوہر کی نظر میں گواہوں کا عادل ہونا کافی ہے جب تک کہ اس کے بر خلاف یقین نہ ہو جائے .

سوال۹.۴:۔ایک عورت اور مرد نے شادی کی ہے ، مرد ، شادی کرنے کا اعتراف کرتا ہے لیکن یہ دعویٰ کرتا ہے کہ میں نے چند لوگوں کی موجودگی میں، جنہیں میں عادل سمجھتا تھا
(لیکن ان کے عادل ہونے کو ثابت کرنا ممکن نہیں ہے) صیغہ طلاق جاری کردیا تھا، البتہ یہ معلوم نہیں کہ طلاق کا صیغہ درست تھا یا نہیں، چونکہ شوہر عالم دین نہیں ہے ، لیکن
فارسی جانتا ہے اس کا کہنا ہے کہ اس نے توضیح المسائل سے صیغہ طلاق جاری کیا ہے، آیا اس قسم کی طلاق کہ جس کا اصل ہونا معلوم ہے لیکن صحیح ہونے کا پتہ نہیں ہے، صحیح ہے ؟

جواب:۔مذکورہ طلاق کا دعویٰ ظاہراً ، سُنا جائے گا .

سوال۹.۵:۔ایک شخص نے اپنی نابالغ بیٹی کا نکاح ایک بچّہ سے کردیا ہے، اب اس وقت لڑکی ۱۷ سال کی ہے اور لڑکا ۱۳ سال کا ہے اور جسمانی لحاظ سے بھی بہت چھوٹے لگتے
ہیں، لڑکی ،کا باپ مر گیا ہے یعنی وہ یتیم ہوگئی ہے، اور اس بچہ سے شادی کرنے پر تیار نہیں ہے، اس لئے کہ اس کے بڑے ہونے کا انتظار نہیں کرسکتی، مذکورہ مطالب کو ملحوظ
رکھتے ہوئے ، ہم حضرت عالی کی خدمت میں درخواست کرتے ہیں کہ اگر اسلام کی مقدس شریعت کی اجازت ہو تو آپ حکم فرمائیں کہ مذکورہ لڑکی کی، اس بچہ کے بڑے
بھائی سے، شادی کردی جائے، جس پر خود وہ لڑکی بھی راضی ہے ؟

جواب:۔اگر مذکورہ نکاح شروع سے ہی نابالغ لڑکی کی مصلحت میں نہیں تھا تو یہ نکاح، اصل سے ہی باطل ہے، اور اگر فرض کیا جائے کہ یہ نکاح لڑکی کی
مصلحت میں تھا لیکن اب اس بچہ کے بالغ ہونے کا اس سے زیادہ انتظار کرنا، مذکورہ لڑکی کیلئے ، شدید مشقت اور نقصان کا باعث ہے، تو لڑکے کا ولی، اس لڑکی کی طلاق کے صیغہ جاری کرسکتا ہے اور اس
کے بعد وہ جس سے چاہے شادی کر سکتی ہے .

سوال۹.۶:۔کوئی شخص اپنی زوجہ یا دوسرے کی زوجہ کیلئے طلاق پڑھنا چاہتا ہے، وہ شخص جس شہر میں رہتا ہے وہاں پر کوئی عادل شخص اُ س معنیٰ میں کہ جو مجتہدین اکرام نے عادل
کی تعریف بیان کی ہے، موجود نہیں ہے، البتہ ایسے بعض حضرات موجود ہیں جنہیں طلاق دینے والے شخص نے ، اپنی آنکھوں سے کوئی گناہ کرتے نہیں دیکھا اور نہ دوسروں
سے ہی سنا کہ انہوں نے اس وقت تک کوئی گناہ کیا ہو، نیز آس پاس کے پڑوسی شہروں میں بھی ایسے حضرات سے واقف نہیں ہے جو عادل ہوں، اور ایک طرف، طلاق
دینے پر بھی مجبور ہے، اس صورتحال میں ،آپ بتائیں کیا ،ان ہی مذکورہ ،حضرات کے سامنے جو مورد اطمئنان ، اور ان کے بارے میں حُسنِ ظن ہے، طلاق کے صیغہ جاری
کرسکتا ہے ؟

جواب:۔اسی طرح کے لوگ، طلاق کے گواہ ہونے کے لئے کافی ہیں، اور عادل شمار ہوتے ہیں .

دودھ پلانے کے احکام طلاق کی عدّت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma