پند رہویں فصل قضاوت کے احکام

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 01
حج کے متفرق مسائل ۱۔مردار کی خرید و فروخت

سوال ۴۹۱ : جہاں پر کوئی جامع الشرائط مجتہد نہ ہو کیا وہاں پر غیر مجتہد شخص منصب قضاوت پر فائز ہو سکتا ہے ؟

جواب :اگر اس شہر میں کوئی جامع الشرائط مجتہد نہ ہو تو اس صورت میں ایسے باعلم حضرات سے جو قضاوت اور حقوقی مسائل سے (خواہ تقلید ہی کے ذریعہ ) آشنا ہوں استفادہ کیا جائے

سوال۴۹۲:کا ایک قاضی دوسرے قاضی کے فیصلہ کو باطل کر سکتا ہے ؟جائز نہ ہونے کی صورت میں عدالت عالیہ کے ذریعہ ایک قاضی کے فیصلہ کو باطل کرنے کے لئے راہ حل کیا ہے ؟

جواب : تنہا راستہ جو عنوان اول کے ذریعہ فائلوں پر تجدید نظر کےلئے تلاش کیا جا سکتا ہے یہ ہے کہ مہم مسائل (جیسے قتل اورمہم ما ل و ---- )میں قاضیوں کو پہلے مرحلے میں یہ حکم دیا جائے کہ پہلے مرحلے میں فیصلہ نہ کریں بلکہ مشورہ کے لحاظ سے اپنی رائے تحریر کریں یا دوسرے لفظوں میں ایسے مسائل کا فیصلہ کرنا انکے اختیار سے خارج ہے اور اس طرح سے تجدید نظر کے لئے راستہ کھلا رہے گا نیز دوسرا قاضی اور حاکم فائل پر فیصلہ اور قضاوت کے تمام کام انجام دے سکتا ہے نیز اسی کے ضمن میں پہلے قاضی کے مشورہ کے لحاظ سے دیئے گئے نظریہ کا بھی استفادہ کرے البتہ یہ اس صورت میں ہے کہ جب صاحبان دعویٰ تجدید نظر کا تقاضا کرے اور اگر تجدید نظر کا تقاضا نہ کرے تو پہلا قاضی فیصلہ کر سکتا ہے (یعنی اس صورت میں پہلے قاضی کو فیصلے کرنے کا اختیار ہے )

سوال ۴۹۳: وہ احکام اور فیصلے جو جمہوری اسلامی ایران کے محترم قاضی علم کی بنیاد پر جاری کرتے ہیں کیا آثار اور احکام میں یہ فیصلے اقرار کی بنیاد پر ہیں یا بینہ (دو عادل گواہ)کی بنیاد پر جاری ہونے والے فیصلوں سے ملحق ہیں یا کوئی تیسری قسم کا راستہ ہے جو کسی قسم سے ملحق نہ ہو ؟

جواب : ہر موقعہ پر اسی کی دلیل کے تابع ہونا چاہئے مثال کے طور پر حفیرہ (وہ گڑھا جس میں سنگ سار کرتے وقت مجرم کو رکھا جاتا ہے ) سے فرار ہونے کے مسئلہ میں دلیلیں علم قاضی کو شامل نہیں ہونگی اور حد (سزا)ساقط نہیں ہوگی -

سوال ۴۹۴: اسلامی جمہوریہ ایران کے موجودہ حالات میں کہ اکثر محترم قاضی حضرات کو قضاوت کا ازن اور منصوب کیا گیا ہے یہاں تک کہ اجتہاد مطلق کے کے باوجود منصوب ہونا ضروری ہے طبیعی اور فطری طور پر بعض قاضیوں کے فیصلے میں لازمی مضبوطی اور استحکام نہیں پایا جاتا یا کمزوریاں پائی جائیں گی اگر تمام فیصلے تجدید نظر کے قابل ہو جائیں عدالتی کاروائی چند برابر طولانی ہو جائے گی نیز لوگوں کے حقوق ضایع ہوں گے اور اگران ہی تین مشہور موارد (جگہوں )میں منحصر ہو جائے (جیسا کہ اسلامی حکومت کے دس سال سے زیادہ تجربات سے پتہ چلتا ہے کہ ان تین موارد میں سے انگشت شمار مواقع بھی نہیں آئے ہیں اور باقی قطعی اور یقینی ہو تو زیادہ حقوق ضائع ہو ں گے خصو صاً مال اور قتل میں جسے سزائے موت اور مال کے مصادرہ (تاوان و جرمانہ)کا فیصلہ )تو نظر آتا ہے کہ ان قاضیوں کے بعض فیصلہ کو تجدید نظر کے قابل جاننا یا اجازت اور نصب کے دائرہ میں محدودکرنا بلا اشکال ہو، تجدید نظر سے مقصود یعنی قاضی کے فیصلہ کرنے کے بعد دوسرا قاضی فائل کے ماہیت کے اعتبار سے دوبارہ تحقیق کرے اگر اسی فیصلے پر پہو نچے تو اس کی تائید کرے ورنہ اس فیصلہ کو توڑ کر خود فیصلہ کرے ؟

جواب: اس طرح کے مواقع پر سوال نمبر ۴۹۲کے جواب کے مطابق عمل کرے -

ٍسوال ۴۹۵: جب کوئی کسی شخص کو قتل کر دے اور یہ دعویٰ کرے کہ اس نے اس شخص کو اس وجہ سے قتل کیا ہے کہ اس نے اللہ اور رسول پر سب کیا تھا کیا اس کا مذکورہ دعویٰ دلیل اور بینہ (دو عادل گواہ )کے بغیر قبول کیا جاسکتا ؟

جواب: نافذ اور معتبر نہیں ہے اور اگر (اپنے دعوے کو) ثابت نہ کرے تو اس کے لئے قصاص کا فیصلہ کیا جائے گا -

سوال ۴۹۶: ذیل میں دیئے گئے مطالب کو ملحوظ رکھتے ہو ئے کیا دور حاضر میں قاضی حکومتی سفروں (یا داستانوں ، تحریروں ) پر اعتماد کرتے ہوئے ان کو اپنے فیصلہ کی دلیل قرار دے سکتا ہے


الف )کچھ حالات ، نشانات اور علامتیں پائی جاتی ہیں جو معاشرہ میں اس طرح کی سندوں کو منظم و مرتب کرنے والوں پر اعتماد ا سبب نیز حکومتی سندوں پر اعتماد کا باعث ہوتی ہیں جیسے خلاف ورزی کرنے والے ہیڈ کلرک یا افسروں کے لئے مقررات اور سزاوٴں کا معین ہونا اور ہمیشگی تحقیق اور تفتیش کرنے والے افسروں کا موجود ہونا جو حکومتی سندوں کے دفتروں کی تفتیش و دیکھ بھال کرتے ہیں اور دوسری طرف ہیڈ کلرک اور ذمہ دار افراد دفتر میں آنے والے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے اپنے کام کو نہایت دقت سے انجام دیتے ہیں -


ب)حقوقی اور اقتصادی روابط کا زیادہ حصہ اور قضاوت کے مسائل سرکاری کاغذات اور سندوں پر طے پاتے ہیں اس نرح کے ان کاغذات کے بغیر (جیسے شناختی کارڈ یا شاد ی کی سند ، زمین اور مکان کے کاغذات بیع نامہ وغیرہ ، گاڑی کے کاغذات اور اسی طرح کی دوسری سندیں معاشرہ کے معشیتی نظام کا یہ قضیہ بے کار ہو کر رہ جائے گا -


ج)مجتہدین کرام نے مجتہدین کرام نے تحریر اور مکتوبات کے معتبر نہ ہونے پر جو دلیلیں قائم کی ہیں جیسے دھوکہ یا فریب یعنی جعلی ہونے کا امکان یا قاصد کا تحریر شدہ مضمون کے قصد نہ کرنے کا امکان وہ سب دلیلیں ان سندوں اور سرکاری کاغذات کے بارے میںعام طور پر منتفی ہیں

جواب : تحریری دستخط لفظی ، (زبانی ) انشاء کا حکم رکھتے ہیں لہٰذا دور حاضر کی موجودہ سندیں (سرکاری کاغذات ) حجت ہیں اور ہم نے تعلیقہ عروة الوثقیٰ جلد دوم کے آخر میں اس مسئلہ کے سلسلے میں کافی دلائل تحریر کئے ہیں -

سوال ۴۹۷ : آپ اپنا نظریہ حقوقی زمانہ (اتنی مدت کا گزر جانا کہ پھر اسکے بعد محکمہ عدالت میں اسکے مقدمہ کی سماعت نہ ہو )کے سلسلے میں اور کیفر ی زمانہ (اتنی مدت گزر جائے کہ پھر مجرم کا تعاقب نہ کیا جائے یا گر تعاقب کیا جارہا تھا تو پھر اسکے بعد تعاقب جاری نہ رہے یا اگر یقینی حکم صادر ہو گیا ہو تو پھر اس پر عمل در آمد نہ ہو سکے متعلق بیان فرمائیں ؟

جواب : ظاہراً اسلام کے فقہی قوانین میں مدت گزرنے کے نام سے کوئی قاعدہ یا قانون نہیں ہے فقط جو بات اس سلسلے میں ملتی ہے وہ یہ ہے کہ کبھی کبھی مدت کا گزرنا صاحب حق کے اعراض اور اس کے بری ہونے پر یقینی دلیل یا شرعی حجت ہو جاتی ہے اور کبھی کبھی ممکن ہے کہ عناوین ثانویہ ّ اس طرح کے جرائم یا حقوق کی تحقیق کے لئے مانع ہو جائیں لیکن ان دو صورتوں کے علاوہ ظاہراً کوئی مسئلہ مدت گزر جانے کے نام سے نہیں پایا جاتا ہے -

سوال ۴۹۸ : کبھی کبھی لڑکی اور لڑکے کے نا جائز تعلقات کی گزارش آتی ہے ،لیکن فائل بننے کے بعد طرفین ہر قسم کے تعلقات کا انکار کر دیتے ہیں یا جسمانی روابط کاعتراف کر تے ہیں اورمقاربت سے انکار کر دیتے ہیں اس صورت میں موضوع کی وضاحت کے لئے قاضی لڑکی کو قانونی ڈاکٹر کے پاس بھیج دیتے ہیں اور ڈاکٹر اس لڑکی کا آگے اور پیچھے سے معائنہ کرتا ہے ،سوال یہ ہے کہ


الف) کیا لڑکی کو ڈاکٹر (مرد یا عورت ) کے پاس معائنہ کے لئے بھیجنا ضروری ہے یا نہیں ؟اور اگر لڑکی کے گھر والے نگران ہوں اور معائنہ کی درخواست دیں تو کیا حکم ہے ؟


ب) کیا ڈاکٹر کا نظریہ حکم میں تاثیر رکھتا ہے ؟چنانچہ قانونی ڈاکٹر گزارش دے کہ کوئی سخت چیز لڑکی کے آگے یا پیچھے کے حصے میں لگی ہے لیکن صراحت کے ساتھ تشخیص نہ دے تو کیا حکم ہے ؟

جواب الف : اس طرح کے مسائل میں قاضی تحقیق کرنے پر ماٴمور نہیں ہے (یعنی یہ اسکی ذمہ داری میں شامل نہیں ہے )اور معائنہ کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ کوئی ضرورت پیش آجائے جو ایسا کرنے کاباعث ہو



جواب ب: مزکورہ فرض میں فقط قانونی ڈاکٹر کا نظریہ کافی نہیں ہے -

سوال ۴۹۹ : کیا کسی دفتر یا محکمہ میں نوکری حاصل کرنے کے لئے رشوت دینا جائز ہے جبکہ رشوت نہ دینے کی صورت میں نوکری حاصل کرنا ممکن ہی نہ ہو ؟

 جواب : اگر دینے سے کسی باطل (ناحق ) کو حق یا حق کو ناحْ نہ کرے اور کسی کا حق یا نمبر ضائع نہ کرے تو اشکال نہیں ہے اور اسکا رشوت میں شمار نہیں ہوگا لیکن لینے والے کے لئے اگر یہ اسکے وظائف میں شامل تھا تو حرام ہے -

 سوال ۵۰۰: کھیل کے دوران ایک نابالغ بچہ اپنے ساتھ کھیلنے والے دوسرے بچہ کو نقصان پہونچاتا ہے (اس کی آنکھ پر مار دیتا ہے ) بچہ کے سرپرست اسکا علاج کراتے ہیں اور صحت یابی کی امید میں رپورٹ اور دعویٰ کرنے سے پر ہز کرتے ہیں چند سال کے بعد اور صحتیاب ہونے کے بعد رپورٹ کر دیتے ہیں اب جبکہ مجرم بالغ اور بڑا ہو گیا ہے ،چنانچہ بیّنہ(دو عادل گواہ ) نہ ہواور ملزم واقعہ سے انکار کرے تو کیسے یہ جھگڑا نپٹانا چاہئے ؟

جواب : بینہ نہ ہونے کے فرض میں منکر شخص قسم کھائے گا احتیاط یہ ہے کہ اسکا ولی بھی قسم کھائے

سوال ۵۰۱: وہ قاضی حضرات جنہیں قضاوت اور فیصلے کرنے کی اجازت ہے ان کے بارے میں آپ اپنا بابرکت نظریہ بیان فرمائیں ؟

جو مجتہد عادل ہیں انکی قضاوت تو قطعی ،یقینی ہےاور غیر مجتہد شخص جو مسائل سے واقف ہے جامع الشرائط مجتہد کے دستیاب نہ ہونے کی صورت میں اسکی قضاوت بھی قبول کی جائے گی -

سوال ۵۰۲: کیا کسی شخص پر الزام لگانا اس کو اسکے جرم کی اطلاع دیئے بغیر اور عدالت میں حاضر کئے بغیر اور نا معلوم جرم کی سزا میں ڈھائی سال قید رکھنا اور افائل میں الزام کے ثبوت کا نہ ہونا ،شرعی اور سالامی ہو سکتا ہے ؟

جواب : ضروری ہے کہ شریعت کے قوانین کے مطابق ملزم کو اس کا جرم بتایا جائے اور اس کو دفاع کرنے کا موقع دیا جائے اور اسکے بعد اسلامی عدالت کے قوانین کے مطابق اور فقہی مقدس احکام کے مطابق قضاوت اور فیصلہ کیا جائے -

سوال ۵۰۳ : میت پر دعویٰ کرنے کے لئے بینہ (دو عادل گواہ ) کے علاوہ قسم بھی لازم ہوتی ہے ،کیا ایسا کرنا فقط قرضوں سے مخصوص ہے یا ہر دعوے کو شامل ہے ؟مثلاً کوئی شخص یہ دعویٰ کرے کہ میت (مرنے والے) کی فلاں زمین میری تھی یا فلاں چشمہ اور سینچائی کرنے کی فلاں نالی میں ،میں اس کا شریک تھا ؟

جواب : یہ حکم قرضوں سے مخصوص ہے -

سوال ۵۰۴ : ایک شخص ایران جا رہا تھا ایران کی سرحد تک پہو نچنے سے پہلے ایک اور شخص اس سے خواہش کرتا ہے کہ سفر میں ایک دوسرے کے ساتھ رہیں ،خسروی باڈر پر جب اس( دوسرے شخص ) کے سامان کی تلاشی ہوئی تو معلوم ہوا کہ اس کے سامان میں بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن کا لانا منع ہے کسٹم کے محکمہ نے اسکا سارا سامان ضبط کر لیا ،پہلے شخص کے پاس اٹلی کے بنے ہوئے کچھ (سمبادہ )تھے کسٹم آفیسر نے اس گمان میں کہ وہ( سمبادہ) بھی دوسرے شخص کے ہی ہیں انہیں بھی ضبط کر لیااور پہلے شخص کی التماس اور حوالوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ،مجبوراً پہلے شخص نے (سمبادوں ) کی قیمت کے برابر دوسرے شخص سے جو اسکا مقروض تھا سمبادوں کی قیمت کی بابت حاصل کر لیا کیا یہ کام جائز ہے ؟

جواب : اگر ممنوعہ مال کا مالک پہلے شخص کے غیر ممنوعہ مال کےکے ضائع اور ضبط ہونے کا باعث ہوا ہے تو وہ (دوسرا) شخص ضامن ہے اور اس سے لے سکتا ہے

سوال ۵۰۵ : ایک شخص دنیا سے گزر گیا ہے اور اسکے چند وارث ہیں جو چھوٹے (نا بالغ) ہیں مرنے والے شخص کی بہن دعویٰ کرتی ہے کہ مرحوم کی فلاں زمین میری ہے لیکن مرحوم کے وارث ایسی سند پیش کرتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ بہن نے زمین کو اپنے مرحوم بھائی کو ہبہ کر دی تھی جبکہ بہن اس ہبہ نامہ کو قبول نہیں کرتی اور قسم کھانے کو تیار ہو جاتی ہے کیا چھوٹے (نابالغ ) بچہ کی جانب سے مد مقابل کو قسم دے سکتے ہیں ؟

جواب : ان لوگوں کو حاکم شرع کے پاس جانا چاہئے وہاں جا کر اپنے ثبوت اور سندیں پیش کریں اور اگر قسم کھانا لازم ہو جائے تو ان کے حق کے دفاع کی خاطر بچوں کا ولی قسم کھا سکتا ہے -

سوال ۵۰۶:  کیا قاضیوں کا متعدد ہونا ،اسلامی قوانین کے مطابق ہے ؟

جواب : قاضی تحکیم میں قاضیوں کا متعدد ہونا ممکن ہے لیکن منصوب قاضی میں آخری حکم اور فصلہ ایک شخص(قاضی) کے ذریعہ جاری ہوتا ہے لیکن کوئی ممانعت نہیں ہے کہ ایک قاضی دوسرے قاضیوں سے مشورہ کرے بلکہ مستحب ہے -

سوال ۵۰۷: اگر ایک فائل پر کام کرنے والے چند قاضیوں میں اختلاف ہو جئے تو کیا اس صورت میں اعلم قاضی کی رای ٴ اولیٰ ہے ؟


جواب : ایک فائل میں ایک ہی قاضی کو مداخلت کرنا چاہئے اگر چہ دوسروں سے مشورہ کر سکتا ہے -

 

 سوال ۵۰۸ : اگر ایک فائل پر کام کرنے چند قاضیوں میں سے ایک قاضی مجتہد ہو کیا حکم اور فیسلہ کرنے میں دوسرے قاضیوں سے فرق رکھتا ہے؟

جواب : مجتہد قاضی مقدم ہے

سوال ۵۰۹ : کیا اسلامی فقہ میں محکمہ عدالت میں قاضی کے متعدد ہونے کا نظام پایا جا تا ہے نیز اسکی تائید بھی ہوتی ہے ؟جواب کے مچبت ہونے کی صورت میں عدالت کا طریقہ ٴ کار اور فیصلہ یا حکم کرنے کا کیا طریقہ ہے ؟اکثریت کی رایٴ معیار ہے یا مجتہد کی رایٴ معیار ہے ؟

جواب : جب تمام قاضیوں کی رایٴ متفق ہو تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن اختلاف کی صورت میں ایک ہی شخس کو مقدمہ میں مداخلت اور فیصلہ کرنا چاہئے -

سوال ۵۱۰: قاضی کا علم اور یقین جو ملزم کے متعدد اقرار اور طرفین کے اظہار کی کیفیت ،فائل کے مضمون اور اس میں موجودہ قرائن اور اشارات سے حاصل ہوتا ہے کی علم شریعت کی رو سے حجت ہے نیز کیا قاضی ایسے علم و یقین کی بناء پر حدود قصاص اور دیگر شرعی حقوق کا فیصلہ کر سکتا ہے ؟

جواب : جب بھی قاضی کا علم حسّیات (یعنی حسی مقدمات )کے ذریعہ یا حسّیات سے قریب چیزوں کے ذریعہ حاصل ہو جائے تو حجت ہے -

سوال ۵۱۱ : زید اور عمرو کے درمیان میں کسی ملکیت کے بارے میں جھگرا ہوگیا ہے دونوں میں سے ہر ایک مدعی ہے کہ خالد نے وہ ملکیت اس کو عطا کی ہے دونو ں کے پاس گواہ بھی موجود ہین لیکن زید کے پاس گواہ کے علاوہ تحریری ثبوت بھی ہے جبکہ عمرو کا تحریری ثبوت کھو گیا ہے عمرو کے گواہ کہتے ہیں کہ زید کے تحریر ی ثبوت میں درج تاریخ سے کئی سال پہلے خالد نے وہ ملکیت عمرو کو دے دی تھی اوقر ہم اس بات کے گواہ ہیں ،براے مہربانی آپ فرمائیں کہ ان دونوں میں کس کی گواہی مقدم ہے ؟

جواب: اگر ملکیت ان دونوں میں سے کسی ایک کے پاس ہے تو اسی کی گواہی اور گواہ مقدم ہے اور اگر ملکیت دونوں کے پاس (قبضہ میں ) ہے یا کسی کے پاس بھی نہیں ہے تو دونوں میں تقسیم کریں

سوال ۵۱۲ : اگر اختلاف اور جھگڑے کی وجہ سے کوئی شخص کسی گواہ پر جرح کرے مثال کے طور پر یہ کہت کہ فلاں گواہ کا کیونکہ مجھ سے جھگڑااور اختلاف تھا لہٰذا اسی وجہ سے اس نے میرے خلاف گواہی دی ہے کیا یہ جرح نافذ ہے ؟

جواب : اگر اس کے موثق اور معتمد نہ ہونے کو ثابت کر سکتا ہے تو اس کی جرح قبول ہے وگر نہ محض دعوا کرنا قبول نہیں ہے -

حج کے متفرق مسائل ۱۔مردار کی خرید و فروخت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma