رجوع کے احکام

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 01
رجعی طلاق طلاق خلع و مبارات

سوال۹۲.:۔زید، اپنی زوجہ کو طلاق رجعی دیدیتا ہے ، اور وہ ایک دوسرے سے جدا ہوجاتے ہیں ، مرد ایک شہر میں اور عورت دوسرے شہر میں رہتی ہے ،عدّت کے ختم ہونے سےپہلے، مرد رجوع کرلیتا ہے، لیکن اس بات کی اطلاع، عورت کو نہیں ہوپاتی ،اس وجہ سے عدّت کے بعد وہ عورت دوسری شادی کرلیتی ہے اس صورت میں کیا وظیفہ ہے؟ یا مردرجوع کرتا ہے اور عورت بھی خواہش کا اظہار کرتی ہے لیکن اس کے والد اور بھائی واپس جانے کی اجازت نہیں دیتے، اور اب اس واقعہ کو چند سال ہوگئے ہیں، اس عورت نے ابھی تک شادی بھی نہیں کی ہے،کیا پہلی زوجیت باقی ہے ؟ یا مرد نے جب یہ دیکھا کہ اصرار کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے تو اس نے بھی منھ موڑ لیا ، کیا اس صورت میں دوبارہ طلاق دینے کی ضرورت ہے ؟

جواب:۔اگر رجوع ، مسلّم ہو تو دوسرا عقد باطل ہے، اور زیادہ عرصہ گذرنے کا کوئی اثر نہیں ہے، نیز منھ موڑ لینے سے عقد زوجیت ختم نہیں ہوتا ، اور ایک دوسرے سے جدا ہونے کیلےٴ
طلاق ضروری ہے .

سوال۹۲۱:۔جوشخص طلاق رجعی کی عدّت کے دوران، زوجہ کی طرف رجوع کرلیتا ہے، اور اس کے فوراً بعد، پشیمان ہو جاتا ہے اور کہتا ہے : وہی جدائی اور طلاق باقی رہے، کیارجوع سے محض پشیمان ہونا کافی ہے، یا یہ کہ دوبارہ طلاق لازم ہے، اگر طلاق لازم ہے تو کس وقت دینا چاہیےٴ ؟

جواب:۔پشیمانی کا کوئی فائدہ نہیں ہے، اور رجوع کرنے سے، وہ اس کی زوجہ ہے، اور اگر جدا ہونا چاہتا ہے، تو دوبارہ طلاق دینا چاہیےٴ .

سوال۹۲۲:۔اگر کوئی شخص اپنی زوجہ کو طلاق دیدے زوجہ کے وارث اس سے کہیں کہ اس قدر رقم لے لو لیکن طلاق نہ دو، کیا اس صورت میں، شوہر رجوع کرسکتا ہے ؟

جواب:۔جس شخص نے اپنی زوجہ کو طلاق دی ہے وہ رقم لیکر رجوع کرسکتا ہے، اور اگر طلاق رجعی نہیں ہے تو دوسرے نکاح کی ضرورت ہے .

رجعی طلاق طلاق خلع و مبارات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma