نمازی کا لباس :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 01
قبلہ کے احکام :مکان نمازگزار:

سوال ۱۱۴۔ اگر حالت نماز میں ، نمازی کے منھ میں خون آجائے کیا اس کی نماز باطل ہے ؟

جواب:اگر خون منھ کے اندر ہے تو نماز باطل نہیں ہے لیکن اگر وہ ایک درھم یا اس سے زیادہ مقدار میں ، ہونٹوں سے باہر آجائے ، تو نماز کو ترک کردے ، منھ کو پانی سے دھوئے پھر دوبارہ نماز پڑھے اور اگر خون ایک درھم کی مقدار سے کم ہو ، البتہ لعاب دہن کے ساتھ مخلوط ہو کر منھ سے باہر آجائے ، اس صورت میں بھی نماز ، محل اشکال ہے ، یعنی نماز درست نہیں ہے ۔

سوال ۱۱۵۔ مانتو( زنانہ اوورکوٹ) کا پہنا کیسا ہے کیا اس کو بھی زینتی لباس میں شما رکیا جائے گا ؟

جواب : زینتی لباس پہنے میںاشکال ہے لیکن معمولی اوورکوٹ ( زنانہ ) زینتی نہیں ، اور ہر وہ لباس جو چہرے اور گٹے تک ہاتھوں کے علاوہ تمام بدن کو چھپالے ، کافی ہے ، اگر چہ چادر یا بر قعہ زیادہ محفوظ اور بہتر ہے ۔

سوال ۱۱۶۔ ایسے لباس میں جس کے نجس ہونے میں شک ہے ، نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب : جب تک لباس کے نجس ہونے کا یقین نہ ہو اس وقت تک اس لباس میں نماز پڑھ سکتے ہیں ۔

سوال ۱۱۷۔ مردوں کے لئے زرد اور سفید سونا نیزپلاٹینم کے استعمال کا حکم بیان فرمائیں ؟

جواب : جس مادہ کو سونا کہا جاتا ہے خواہ زرد ہو یا سفید یا سرخ بہر حال مردوں کے لئے استعمال کرنا حرام ہے ، لیکن ملحوظ خاطر رہے کہ پلاٹینم سونا نہیں ہے بلکہ دوسری دھات ہے ۔

سوال ۱۱۸۔ کیا پلاٹینم ہی سفید سونا ہے ؟ اگر سونا نہیں تو اس کا حکم کیاہے ؟

جواب ( باخبر لوگوں کی گواہی کے مطابق ) پلاٹینم اور سفید سونا دوالگ الگ چیزیں ہیں پلاٹینم ایک الگ دھات ہے اور سفید سونا دوسری دھات ہے ، دوسری ( سفید سونا) حرام ہے لیکن پہلی دھات ( پلاٹینم ) حرام نہیں ہے ، گرچہ بعض لوگ توجہ کئے بغیر پلاٹین ہی کو ، سفید سونا کہتے ہیں ۔

سوال ۱۱۹۔ سیاہ لباس میں نما ز پڑھنامکروہ ہے کیا یہ حکم خواتین کے کالے برقعہ اور سیاہ عباء کو بھی شامل ہے ؟

جواب : مشہور و معروف ہے کہ نماز میں سیاہ لباس مکروہ ہے ، جو دلیل اس حکم کے لئے بیان ہوئی ہے ، عورت اور مرد دونوں کو شامل ہے لیکن عبا اس دلیل سے مستثنیٰ ہے ( یعنی عبا ء کے لئے یہ حکم نہیں ہے ) اور بعید نہیں خواتین کے سیاہ برقعہ بھی اس حکم سے جد اہو۔

سوال ۱۲۰۔ اگر کوئی خاتون نماز کے دوران یانماز کے بعد ،متوجہ ہوجائے کہ اس کے بدن کا کچھ حصہ ، جس کا چھپانا واجب ہے ، کھلا ہو اتھا ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟

جواب : اس کی نماز صحیح ہے ۔

سوال ۱۲۱۔ مردوںکے لئے سونے کے زیورات جیسے، سونے کی انگوٹھی یا گلو بند لاکٹ وغیرہ کا پہنّا کیسا ہے ؟

جواب : حرام ہے ۔

سوال ۱۲۲۔ کیا کسی نا محرم خاتون کے چہرے یاہاتھوں کو لذت کے بغیر دیکھنے میں کوئی حرج ہے ؟ نیز قصد ریبہ اور لذت سے مراد کیا ہے ؟

جواب : کوئی حرج نہیں ہے ، قصد ریبہ سے مراد یہ ہے کہ گناہ میںپڑنے کا خوف ہو نیز لذت سے مراد جنسی لذّت ہے ۔

سوال : ۱۲۳۔ لباس شہرت کیاہے اور اس کا استعمال کرنا کیسا ہے ؟

جواب : لباس شہرت یعنی محض دکھا وے کے لئے ایسا لباس پہنا کہ جس سے زاہد اور مقدس ہونا ظاہر ہو ، یعنی لوگوں کے درمیان زاہد و مقدس ، مشہور ہونے کے لئے ایسا لباس پہنے ، اور اس طرح کے لباس پہنے میں شرعاً اشکال ہے ۔

سوال ۱۲۴۔ اگر نما زکے دوران ، نمازی کی جیب میں ، چوری کی کوئی چیز موجود ہو ، توکیا اس کی نماز باطل ہے ؟

جواب: اس کی نماز میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

سوال ۱۲۵۔ بعض زخمی لوگوں کے زخم کی کیفیت ، کچھ اس طرح ہے کہ دن رات ، ان کے زخموں سے خون بہتارہتاہے ، یہ لوگ نماز کے لئے کیا کریں ؟

جواب : حتی الامکان ، زخموں پر پٹی باندلیں تاکہ خون دوسری جگہ سرایت نہ کرے ، اور اسی حالت میں نماز ادا کریں ۔

سوال ۱۲۶۔ ایسا بیمار آدمی جو کسی وجہ سے پیشاب کے بعد طہارت کرنے پر قادر نہیں ہے اگر کپڑے سے صاف کرلے تو کیا نماز پڑھ سکتا ہے ؟

جواب : سوال میں حالت اضطرار اور ضرورت کو فرض کیا گیا ہے ، لہٰذا اس صورت میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

سوال ۱۲۷۔ جس شخص کا غیر ارادی طور پر ، پیشاب ، پائخانہ ، خارج ہوجاتاہو ، چونکہ ہر وقت پیشاب پائیخانہ آنا ممکن ہے اور اکثر اوقات اس کا لباس اور دونوں مقام نجس رہتے ہیں، یہاں تک کہ اگر لباس بدلے تو بھی دوبارہ نجس ہوجاتا ہے ، یہ شخص کیسے نماز پڑھے؟

جواب : اسی حالت میں نماز پڑھے ، اور وضوء کرنے میں اس دستور کے مطابق عمل کرے جو توضیح المسائل کے مسئلہ ۳۲۹، میں بیان کیا گیا ہے ۔

سوال ۱۲۸۔ عورت کا اپنے چہرے اور ہاتھوں کو نہ چھپانا ، اگر معاشرہ میں عورت کے لئے فساد اور مشکلات کا باعث ہو تو کیا چہرے اور ہاتھوں کو چھپانا واجب ہے ؟

جواب : اگر فساد و مشکلات کا باعث ہے تو واجب ہے ۔

سوال ۱۲۹۔ مصنوعی دانت اگر حرام گوشت جانور کے اجزاء سے بنے ہوئے ہوں ، کیا اس صورت میں نماز میں اشکال ہے؟

جواب : کوئی اشکال نہیں ہے ۔

سوال ۱۳۰۔ کیا خواتین کے لئے حالت نماز میں اپنے بدن کو ایسے چھپانا ضروری ہے کہ کسی طرف سے بھی دکھائی نہ دے ؟ نیز کیا ایسی جگہ پر بھی جہاں کوئی نامحرم نہیںہے ، خواتین کے لئے اپنے ہاتھوں اور چہرے کے زیورات کو چھپانا واجب ہے ؟

جواب: نماز کی حالت میں ہاتھ اور چہرے کو چھوڑ کر تمام بدن کا چھپانا واجب ہے کہ کسی طرف سے بھی بدن دکھا ئی نہ دے اور اگر زیورات لباس کے اوپر ہیں تو نماز میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

سوال ۱۳۱۔ اگر کسی جگہ پر کوئی نامحرم لذت اور گناہ کے ارادے سے کسی عورت کو دیکھے ، یا عورت کے چہرے اور ہاتھوں پر زینت ہو اور اس کو چھپائے بغیر نماز پڑھ رہی ہو ، اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟

جواب : نما زمیں کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ ( اس حالت میں ) نامحرم کے سامنے نہ آئے ۔

سوال ۔ ۱۳۲۔ یہ فرمایا گیاہے کہ عورت کے لئے مرد کا مخصوص لباس او رمردوں کے لئے مخصوص زنانہ لباس ،پہنّا ، محل اشکال ہے ، اس سے کس قسم کا لباس مراد ہے برائے مہر بانی وضاحت فرمائیے؟

جواب : وہ لباس مراد ہے جسے عام لوگ زنانہ لباس کہتے ہیں ( لیکن اگرگناہ کا باعث نہیں ہے تو حرام نہیں ہے )

سوال ۱۳۳۔ امام حسین علیہ السلام اور دیگر ائمہ علیہم السلام کی عزاداری میں ، سیاہ لباس پہنا جیساکہ صاحب حدائق نے فرمایاہے ، شریعت کی رو سے بہتر ہے، یانہیں ؟

جواب : اگر یہ شعائر اللہ کی تعظیم کے عنوان سے ہوتو بہتر ہے ۔

سوال ۱۳۴۔ چونکہ پردہ کا مسئلہ اسلام کا ایک ضروری حکم ہے ، نیز اسلامی جمہوری ملک ایران خصوصاً اس کے مذہبی شہروں جیسے مقدس شہر قم میں ، اسلامی قانون کی زیادہ پابندی اور رعایت ہونا چاہئیے ، کہ بحمد للہ ابھی تک مقدس شہر قم میں اسلامی قانون کی رعایت ہوتی ہے ، لیکن افسوس کی بات ہے کہ آج کل اس مقدس شہر میں ،کچھ اس طرح کے اعمال ، مشاہدہ میں آتے ہیں ، جو اس مقدس شہر کی شان و منزلت ، کے مناسب نہیں ہیں ، جیساکہ با رہا دیکھاگیاہے ، خصوصاًشادی بارات کی ان گاڑیوں میں جو حضرت معصومہ سلام اللہ علیہما کے روضہ کے سامنے سے گذرتی ہیں ، غیر مناسب اعمال انجام دئے جاتے ہیں، یاکلی طور پر مقدس مقامات پر انہی مقامات میں سے ایک مقام مسجد جمکران بھی ہے، جس پر پر وردگار عالم اور حضرت امام زمان (عج)کی خاص توجہات اور عنایات ہیں ، مذکورہ اعمال انجام پاتے ہیں جو نہایت ہی افسوس کی بات ہے ، چونکہ اس مقدس شہر کی شان اس سے بلند و بالا ہے کہ اس طرح کے اعمال انجام دئے جائیں لہٰذا چونکہ عظیم الشان ، مراجع اور مجتہدین کرام ، ہمیشہ اور ہر حال میں اسلام و انقلاب کے ، مدد گار رہیں ہیں، اور اپنے فتووں کے ذریعہ ، دنیا کی ظالم و جابر اور متکبر حکومتوں کو ، منھ توڑ کر جواب دیتے رہے ہیں ، اس لئے ہم نے چاہا کہ اس مسئلہ میں ، مقدس شہر قم کے سلسلہ میں ، جناب عالی کا صریح اور واضح فتوی ، معلوم کریں -؟

جواب : کسی شک و شبہ کے بغیرپردہ دین اسلام کا مسلم حکم ہے ، اس کے بارے میں تمام مجتہدین کا نظریہ متفق ہے ، اور ہر قسم کی بے پر دگی مقدس شریعت کے خلاف ہے ، خصوصاً مذہبی شہروں میں ، اور اس سے بڑھکر مقدس مقامات پر زیادہ پابندی ہونی چاہئیے، ان مقامات پر بے پردگی کا گناہ دوسرے مقامات کی نسبت زیادہ ہے بیشک ہر جگہ خصوصا ایسے مقدس مقامات پر برقعہ پہنا زیادہ بہتر ہے ۔

سوال ۱۳۵۔ جن لوگوں کا آپریشن کے ذریعہ پائیخانہ کا مقام بند کردیا گیا ہے ۔اور ایک تھیلی میں ان کی غلاظت جمع ہوتی رہتی ہے ، نماز کے وقت انکا وظیفہ کیاہے ؟

جواب : اگروہ تھیلی ساتھ میں لگی ہے تو کوئی حرج نہیں لیکن اگر بدن نجاست سے آلودہ ہوجاتا ہے تو اس صورت میں اگر اس کے لئے عسر و حرج یعنی مشقت کا باعث نہ ہو تو بدن کو پاک کرے اور اگر مشقت کا باعث ہے تو اسی حالت میں نماز پڑھ لے ۔

سوال ۱۳۶۔ ان سونے کے تمغوں کا جنھیں ورزش کرنے والے حضرات ، انعام کے طور پر حاصل کرتے ہیں اور انہیں پہنائے جاتے ہیں ، کیا حکم ہے ؟

جواب: تمغہ حاصل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن مردوں کے لئے اسے گلے میں ڈالنے میں اشکال ہے ، البتہ اگرضروری ہو تو کوئی حرج نہیں ہے ۔

سوال ۱۳۷۔ دین اسلام کی رو سے پردہ کیا ہے ؟ اور عورت و مرد کے لئے کس قسم کے چھپانے کو پردہ کہتے ہیں ؟ کیا مصنوعی بال جو بعض خواتین اپنے سروں پرلگاتی ہیں وہ بھی اصلی بالوں میں شمار ہونگے ؟

جواب: خواتین کے بارے میں چہرے اور گٹے تک ہاتھوں کو چھوڑ کر تمام بدن کو چھپانا پر دہ ہے ، لیکن پردے کی بعض قسمیں جو ظاہرمیں زینت ، شمار ہوتی ہیں جیسے سر کو مصنوعی بالوں چھپالینا یہ پردے کے لئے کافی نہیں ہے ، اسی طرح ایسے لباس کے ذریعہ پردہ کرنا جو زینت میں شمار ہو، کافی نہیں ہے ، اور مردوں کے لئے ، بدن کے کچھ حصے کو چھپانا ، پردہ ہے ، جن حصوں کا مسلمان مردوں کے درمیان چھپانا رائج ہے ، لہٰذا سر ،ہاتھ ، بازووٴں کا کچھ حصہ ( چھوٹی آستین والے لباس میں) وغیرہ کو چھپانا ،مردوں پر واجب نہیں ہے ۔

سوال ۱۳۸۔ کیا گھر کے اندر مر دکے لئے زنانہ چپلیں اور عورت کے لئے مردانہ چپلیں پہنے میں کوئی اشکال ہے ؟

جواب: کوئی حرج نہیں ہے بلکہ ایک دوسرے کے مخصوص لباس پہنے میں اگر کوئی قباحت نہ ہوتو پہن سکتے ہیں لیکن اگر گناہ کا باعث ہو تو حرام ہے ۔

قبلہ کے احکام :مکان نمازگزار:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma