ہم نے پچھلی آیتوں میں پڑھا کہ قیامت کے روز مشرکوں کو پتہ چلے گا انھوں نے اپنے معبود کے انتخاب میں سخت دھوکا کھایا تھا، اب اس آیت میں حقیقی معبود اور اس کی خاص صفات سے متعلق بحث ہے تاکہ وہ لوگ جو حق کے متلاشی ہیں قبل اس کے کہ قیامت کا دن آپہنچے اسی دنیا میں اچھی طرح سے پہچان لیں، ابتدا میں فرمایا گیا ہے: تمھارا پروردگار وہ معبود ہے جس نے آسمانوں اور زمینوں کو چھ روز میں پیدا کیا ، مطلب یہ ہے کہ ”معبود“ سوائے ”پیدا کرنے والے“ کے اور کوئی نہیں ہوسکتا (إِنَّ رَبَّکُمْ اللهُ الَّذِی خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضَ فِی سِتَّةِ اٴَیَّامٍ) ۔