وہ قومیں جو نابود ہوگئیں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 06
تفسیرچند اہم نکات

اردو

ان دونوں آیتوں میں ان عبرت ناک سزاؤں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جو سابقہ آیات میں مذکورہ فرمانوں کی مخالفت کی وجہ سے دی گئیں ۔
نیز یہ فی الواقع متعدد قوموں کی سرگذشت کی ایک اجمالی فہرست ہے جسے قوم نوح، قوم فرعون، قوم عاد، قوم ثمود اور قوم لوط جن کا تذکرہ بعد میں آنے والا ہے ۔
اس مقام پر قرآن ان لوگوں کو جو انبیائے الٰہی کی تعلیمات سے روگردانی کرتے ہیں اور بجائے اپنی اور دوسرے افراد کی اصلاح کے، فساد کے بیج بوتے ہیں، انھیں شدّت سے تنبیہ کرتا ہے کہ وہ ذرا پچھلی قوموں کی زندگی پر نگاہ ڈالیں اور دیکھیں: ہم نے کس قدر شہر اور آبادیاں تباہ و برباد کردیں اور ان میں رہنے والے لوگوں کو نابود کردیا (وَکَمْ مِنْ قَرْیَةٍ اٴَھْلَکْنَاھَا) ۔
اس کے بعد ان کی ہلاکت کی کیفیت کو اس طرح بیان کرتا ہے : ہمارا درناک عذاب، رات (کی تاریکی) میں جبکہ وہ خواب راحت میں ڈوبے ہوئے تھے یا دن کے درمیانی حصہ میں اس وقت جبکہ وہ دن کے کاموں کے بعد استراحت کررہے تھے انھیں آپہنچا ( فَجَائَھَا بَاٴْسُنَا بَیَاتًا اٴَوْ ھُمْ قَائِلُون) ۔
اس کے بعد کی آیت میں بات کو آگے یوں بڑھاتا ہے: وہ لوگ جب گردابِ بلا میں گرفتار ہوتے تھے اور پاداش عمل کا طوفان ان کی زندگی کے آشیانہ کو اجاڑرہا ہوتا تھا تو وہ نخوت و غرور کی بلندی سے نیچے آتے تھے اور یوں کہتے تھے: ہم ستمگر تھے اور اس بات کا اقرار کرتے تھے کہ ظلم و ستم نے ان کا دامن تھام رکھا تھا ( فَمَا کَانَ دَعْوَاھُمْ إِذْ جَائَھُمْ بَاٴْسُنَا إِلاَّ اٴَنْ قَالُوا إِنَّا کُنَّا ظَالِمِینَ) ۔

 

تفسیرچند اہم نکات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma