باردیگر خداوند عالم فرزندان آدم کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتا ہے: اے اولاد آدم! اگر تم میں سے کچھ رسول (ہماری طرف سے) تمھارے پاس آئیں، جو ہماری آیتوں کو تمھارے سامنے پیش کریں تو ان کی پیروی کرنا، کیونکہ جو لوگ تقویٰ و پرہیزگاری اختیار کرتے ہیں اور اپنی اور دوسروں کی اصلاح کی کوشش کرتے ہیں انھیں الٰہی عتاب و سزا کا نہ تو کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی کوئی غم و اندوہ ہوگا (یَابَنِی آدَمَ إِمَّا یَاٴْتِیَنَّکُمْ رُسُلٌ مِنْکُمْ یَقُصُّونَ عَلَیْکُمْ آیَاتِی فَمَنْ اتَّقَی وَاٴَصْلَحَ فَلَاخَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَلَاھُمْ یَحْزَنُونَ) ۔
اس کے بعد کی آیت میں فرمایا گیا ہے: وہ لوگ جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں اور ان کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرتے وہ اصحاب دوزخ ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے (وَالَّذِینَ کَذَّبُوا بِآیَاتِنَا وَاسْتَکْبَرُوا عَنْھَا اٴُوْلٰئِکَ اٴَصْحَابُ النَّارِ ھُمْ فِیھَا خَالِدُونَ) ۔