سوال کس لئے؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 06
ایک عام باز پرسوہ آیات جن میں سوال کیا گیا ہے

اردو

پہلی بحث جو ہمیں درپیش ہے وہ یہ ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ خدا ہر چیز کو جانتا ہے اور اصولی طور سے ہر جگہ حاضر وناظر بھی ہے اس صورت میں اس بات کی کیا ضرورت ہے کہ وہ تمام انبیاء اور امّتوں سے بغیر کسی استثناء کے بازپرس کرے؟
اس سوال کا جواب واضح ہے کیونکہ اگر سوال کرنا اطلاع حاصل کرنے کے لئے اور واقعہ معلوم کرنے کے لئے ہو تو جسے معلوم ہے اس کے لئے ایسا سوال کرنا بے فائدہ ہوگا لیکن اگر سوال کا مقصد یہ ہو کہ مخاطب ہو متوجہ کیاجائے یا اس سے اتمام حجت کی جائے یا اس کے علاوہ کوئی اور غرض ہو تو اس موقع پر سوال بے جا نہیں ہے، اس کی ٹھیک مثال اس طرح ہے کہ ایک شخص کثیر النسیان ہو اور ہم نے بہت زیادہ اس کی خدمت کی ہو پھر اس نے بجائے خدمت کے طرح طرح کی خیانتوں سے بدلہ دیا ہو، یہ تمام باتیں ہم پر روشن ہیں لیکن اس کے باوجود ہم اس شخص سے بازپرس کرتے ہوئے اس سے پوچھتے ہیں کہ آیا ہم نے تمھاری طرح طرح کی خدمتیں نہیں کیں؟ کیا تم نے ان خدمتوں کا حق ادا کیا؟
اس طرح کے سوالات تحصیل علم کے لئے نہیں ہوا کرتے بلکہ دوسرے کی تفہیم کے لئے ہوتے ہیں یا یہ کہ کسی خدمت گزار شخص کی قدر دانی اور تشویق کے لئے اس سے پوچھتے ہیں: اس سفر میں جو ڈیوٹی تمھارے سپرد کی گئی تھی اس کی بابت تم نے کیا کیا؟ درحالیکہ ہمیں اس کی تمام جزئیات معلوم ہوتی ہیں ۔

 

ایک عام باز پرسوہ آیات جن میں سوال کیا گیا ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma