جب جنتی اور دوزخی لوگ سب کے سب اپنے اپنے ٹھکانوں پر پہنچ جائیں گے تو ان کے درمیان گفتگو شروع ہوگی جس کا مقصد یہ ہوگا کہ اہلِ دوزخ کو ان کے اعمال کی وجہ سے روحانی اور معنوی سزا دی جائے ۔
پہلے دوزخی لوگ جو بہت بُری حالت میں ہوں گے جنت والوں سے پکارکر جنت ک پانی اور کھانے کی تمنّا کریں گے تاکہ جلادینے والی تشنگی اور دیگر آلام میں کچھ کمی واقع ہو ( وَنَادیٰ اٴَصْحَابُ النَّارِ اٴَصْحَابَ الْجَنَّةِ اٴَنْ اٴَفِیضُوا عَلَیْنَا مِنَ الْمَاءِ اٴَوْ مِمَّا رَزَقَکُمْ اللهُ) ۔
لیکن فوراً اہلِ بہشت ان کے اس سوال کو یہ کہہ کر ردّ کردیں گے کہ: یہ چیزیں الله نے کافروں پر حرام کردی ہیں(قَالُوا إِنَّ اللهَ حَرَّمَھُمَا عَلَی الْکَافِرِینَ) ۔