نفاق پھیلانے والوں سے علیحدگی کا حکم

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 06
عمل صالح کے بغیر ایمان کا کوئی فائدہ نہیںچند اہم نکات

نفاق پھیلانے والوں سے علیحدگی کا حکم

جودس فرمان پچھلی آیتوں میں گذرے ہیں جن کے آخر میں یہ حکم تھا کہ خدا کی صراطِ مستقیم کی پیروی کرو اور ہر طرح کے نفاق اور اختلاف کا مقابلہ کرو، یہ آیت در اصل اسی مفہوم کی تفسیر وتوضیح کے ضمن میں ہے ۔
پہلے ارشاد ہوتا ہے: یہ وہ لوگ جنھوں نے اپنے آئین ومذہب کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور وہ مختلف گروہوں میں تقسیم ہوگئے (اے رسول!) تمھارا ان سے کسی معاملے میں کوئی ربط نہیں، نہ ان کا تم سے کسی چیز میں ربط ہے کیونکہ تمھارا آئین توحید اور تمھارا دین صراطِ مستقیم ہے اور راہِ راست ہمیشہ ایک ہی ہوتی ہے (إِنَّ الَّذِینَ فَرَّقُوا دِینَھُمْ وَکَانُوا شِیَعًا لَسْتَ مِنْھُمْ فِی شَیْءٍ)(۱)
اس کے بعد اس طرح کے تفرقہ انداز لوگوں کی تحدید ومذمّت کے لئے فرماتا ہے : ان کا کام خدا کے سپرد ہے، وہ انھیں کیفر کردار سے آگاہ کرے گا (إِنَّمَا اٴَمْرُھُمْ إِلَی اللهِ ثُمَّ یُنَبِّئُھُمْ بِمَا کَانُوا یَفْعَلُونَ)

 


۱۔ لغت میں لفظ ”شیع“کے معنی فرقوں،گروہوں، پیروں کے ہیں، بنابریں اس کا مفرد (شیعہ) کے معنی اس گروہ کے ہیں جو کسی خاص مسلک یا شخص کی پیروی کرے، یہ لفظ ”شیعہ“ کے لغوی معنی ہیں، لیکن اصطلاحی معنی میں اس کے خاص معنی او ان لوگوں کو شیعہ کہا جاتا ہے جو پیغمبر کے بعد مسلک امیرالمومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام کے پیرو ہیں، لہٰذا اس کے لغوی اور اصطلاحی معنی میں اشتباہ نہیں ہونا چاہیے (موٴلف) مطلب یہ ہے کہ یہاں پر لفظ ”شیع“ اپنے لغوی معنی میں استعمال ہوا ہے نہ کہ اصطلاحی معنی، لہٰذا کوئی صاحب عقل اس آیت کو مذہب شیعہ کے خلاف استعمال نہیں کرسکتا(مترجم)

 

عمل صالح کے بغیر ایمان کا کوئی فائدہ نہیںچند اہم نکات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma