۸۔ شہد کی مکھیوں کی عجیب و غریب زندگی

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 11
۷۔ شہد کے بارے میں دیگر اہم امورسوره نحل/ آیه 70 -72


۸۔ شہد کی مکھیوں کی عجیب و غریب زندگی : گزشتہ زمانے میں کم موجودہ زمانے میں بہت سے علماء و محققین کے پیہم مطالعات سے یہ بات ثابت ہو ئی ہے کہ شہد کی مکھیوں کی زندگی بہت ہی منظم ہوتی ہے ان کے ہاں برے سلیقے سے کام تقسیم ہوتا ہے بہت دقیق نظام کے تحت ذمہ داریاں بانٹی ہو ئی ہوتی ہیں۔
شہد کی مکھیوں کا شہر بہت زیادہ پاک و صاف او رمتحرک زندگی سے بھرپور ہوتا ہے ان کا شہر عام شہروں سے بہت مختلف ہوتا ہے یہ روشن اور درخشاں تمدن کا حامل ہوتا ہے ۔ اس شہر میں خلاف ورزی کرنے والے او رکاہل افراد بہت کم نظر آتے ہیں اگر کبھی چھتے کے باہر مکھیاں سستی اور کاہلی ک امظاہرہ کرتے ہوئے بد بو دار اور نقصان دہ پھولوں کا رس چوس آئیں تو چھتے کے در وازے پر ہی اس سے باز پرس ہوتی ہے ۔ پھر ایک کھلی عدالت لگتی ہے اور اس مقدمے کے ضمن میں اس کے قتل کا حکم صادر ہوتا ہے ۔
بلجیم کے ماہر حیاتیات مڑلینگ نے شہد کی مکھیوں کے بارے میں بہت زیادہ مطالعہ اورتحقیق کی ہے اس نے ان کے شہر پر حکم فرماعجیب وغریب نظام کا گہرا مطالعہ کیا ہے ، وہ لکھتا ہے :
ملکہ( یازیادہ صحیح الفاظ میں چھتہ کی ماں ) مکھیوں کے شہر کی ایسے حکمران نہیں جیسا ہم تصور کرتے ہیں بلکہ وہ بھی اس شہر کے دیگر باسیوں کی طرح یہاں کے نظام اور قوانین کی فرمانبردار ہوتی ہے ۔
ہمیں یہ علم نہیں کہ یہ نظام اور قوانین کہاں پر وضع ہوتے ہیں ہمیں انتظار ہے کہ شاید کسی دن اس بات کا ہمیں سراغ مل جائے اور ان قوانین کے بنانے والے کو ہم پہچان لیں لیکن فی الحال ہم اس قانون ساز کو ” چھتے کی روح “ کے نام سے پکار تے ہیں ۔
ہمیں معلوم نہیں کہ ”چھتے کی روح “ کہاں ہے اور شہر میں رہنے والے کس فرد میں حلول کئے ہوئے ہیں لیکن یہ ہم جانتے ہیں کہ چھتے کی روح پرندوں کے مزاج اور طبیعت سے مشابہ نہیں ہے نیز ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ چھتے کی روح شہد کی مکھی کا اندھا ارادہ اور عادت نہیں ہے ”چھتے کی روح “ شہر میں رہنے والے ہر فرد کو اس کی استعداد کے مطابق ذمہ داری سونپتی ہے اور ہر کسی کا کسی نہ کسی کام پر لگا تی ہے ۔ ” چھتے کی روح “ ماہر تعمیرات اور کاریگر مکھیوں کو حکم دیتی ہے کہ وہ گھر بنائیں ”چھتے کی روح “ معین دن اور معین لحظے میں شہر کے تمام باسیوں کو حکم دیتی ہے کہ شہر سے ہجرت کر جائیں اور نیا مسکن تلاش کرنے کے لئے اپنے آپ کو ان دیکھے حوادث اور مشقتوں کے حوالے کردیں ۔ہمیں یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ شہد کے قوانین جو ”چھتے کی روح“ کے ذریعے وضع ہوئے ہیں کس پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے ہیں کہ جس نے انھیں جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کون ہے جو ایک معین دن چل پڑنے کا حکم صادر کرتا ہے ۔
جی ہاں !چھتے میں مہاجرت کے یہ مقدمات اطاعت ِ خدا میں فراہم ہوتے ہیں ۔
وہی خدا کہ جس کے ہاتھ میں شہد کی مکھی کی تقدیر ہے ۔ ( کتاب زنبور عسل ( شہد کی مکھی ) تالیف مٹرلینگ ص ۳۵۔۳۶) ۔
مذکورہ دانش مند اپنی فکر و نظر میں موجود مکتب مادیت کے پرانے خیالات کی وجہ سے اس مسئلے پر اگر ابہام کے ساتھ گفتگو کرتا ہے تو ہماری نظر تو قرآن کی راہنمائی پر ہے ہم تو یہ بات اچھی طرح سے سمجھتے ہیں کہ یہ آوازیں کہا سے آتی ہیں یہ نظام کہا ں تربیت پاتا ہے ، یہ پروگرام کہاں بنتا ہے انھیں منظم کرنے والا کون ہے اور کون ان کے لئے حکم جاری کرتا ہے ۔ قرآن کتنی خوبصورت تعبیر کہتا ہے ۔
اوحی ربک الیٰ النحل
تیرے رب نے شہد کی مکھی کی طرف وحی و الہام کیا
کیا اس سے زیادہ رسا ، جامع ، منہ بولتی او رناطق تعبیر کا تصور ہوسکتا ہے ۔
شہد کی مکھیوں کے بارے میں جو کچھ بیان نہیں کیا جا سکا اگر چہ وہ بیان کئے جانے والے کی نسبت بہت زیادہ ہے لیکن ہماری طرز تفسیر اجازت نہیں دیتی کہ اس موضوع پر اس سے زیادہ گفتگو کریں ۔1
۱۔ اولین دانش گاہ و آخرین پیامبر
۲۔زنبور عسل۔ تالیف مٹرلینگ
۳۔ شگفت ہائے ۔ عالم حیوانات۔
( غیر ایرانی مصنفین کی کتابوں کے فارسی ترجمے سے استفادہ کیا گیا ہے وغیرہ اور ترجمے ہی کا نام یہا ں دیا گیا ہے ۔(مترجم)


 


۱۔ مندر جہ بالا مباحث میں شہد کی مکھیوں اور شہد کے خواص کے بارے میں ان کتابوں سے استفادہ کیاگیا ہے ۔
۷۔ شہد کے بارے میں دیگر اہم امورسوره نحل/ آیه 70 -72
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma