۲۔ ہر امت کے لئے ایک رسول

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 11
۱۔ ”بلاغ مبین “ کیا ہے سوره نحل/ آیه 38 - 40

۲۔ ہر امت کے لئے ایک رسول : زیر بحث آیت میں خدا تعالیٰ فرماتا ہے : ہم نے ہر امت میں ایک رسول مبعوث کیا ہے ۔
یہاں سوال یہ سامنے آتا ہے کہ اگر ہر امت میں رسول بھیجا گیا ہے تو پھر دنیا کے تمام ممالک میں پیغمبر مبعوث ہوئے کیونکہ ان میں سے ہر ایک کم از کم امت ہے حالانکہ تاریخ اس بات کی نشاندہی نہیں کرتی ۔
ایک نکتے کی طرف توجہ کرنے سے اس سوال کا جواب واضح ہوجاتا ہے اور وہ یہ کہ انبیاء بھیجنے کا مقصد یہ ہے کہ خدائی دعوت امتوں کے کانوں تک پہنچ جائے ورنہ ہم جانتے ہیں کہ جس زمانے میں پیغمبر اسلام نے مکہ یا مدینہ میں قیام کیا تھا حجاز کے دوسرے شہروں میں کوئی پیغمبر نہیں تھا لیکن رسول اللہ نے اپنے نمائدے ان علاقوں میں بھیجے تھے ان نمائندوں نے رسول اللہ کی آواز ان سب کے کانوں تک پہنچائی علاوہ ازیں خود رسول اللہ نے خطوط لکھے اور مختلف ممالک مثلاًایران، روم اور حبشہ کی طرف قاصد روانہ کئے اس طرح ان تک پیغام الہٰی پہنچایا گیا ۔
اس وقت ہم بھی ایک امت ہیں ہم نے صد یوں بعد پیغمبر اسلام کی دعوت آپ کا پیغام لانے والے علماء کے ذریعے سنی ہے ۔
ہر امت میں رسول بھیجنے کا مقصد اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے ۔
1۔آیت کے آخر میں گمراہوں کو بیدار کرنے اور ہدایت یافتہ افراد کی روحانی تقویت کے لئے ایک عمومی حکم صادر فرمایا گیا ہے : زمین میںچلو پھرواور صفحہ زمین پر با تہِ خاک چھپے ہوئے گزشتہ لوگوں کے آثار کا مطالعہ کرو اور دیکھو آیاتِ الہٰی کی تکذیب کرنے والوں کا کیا انجام ہوا ( فَسِیرُوا فِی الْاٴَرْضِ فَانْظُرُوا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُکَذِّبِینَ ) ۔

۱۔ ”بلاغ مبین “ کیا ہے سوره نحل/ آیه 38 - 40
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma