مہاجرین کی جزا

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 11
شان نزولنکتہ

مہاجرین کی جزا


ہم نے بار ہا کہا ہے کہ قرآن اپنے تربیتی امور میں جس موثر ترین روش سے استفادہ کرتا ہے وہ ہے موازنہ اور تقابل ۔ قرآن ہر چیز کو ا س کے متضاد کے سامنے لے آتا ہے تاکہ ہر ایک کا مقام واضح اور متعین ہو جائے ۔ گزشتہ آیات میں منکرین قیامت اور ہٹ دھرم مشرکین کے بارے میں گفتگو تھی ۔ زیر بحث آیات سچے اور پاکباز مہاجرین کی بات کرتی ہیں تاکہ موازنہ اور تقابل سے دونوں کی کیفیت واضح ہو جائے ۔
پہلے فرمایا گیا ہے : جن لوگوں نے ستم اٹھائے اور راہ خدا میں ہجرت کی ہم اس دنیا میں انھیں اچھی جگہ اور مقام دیں گے
( وَالَّذِینَ ھَاجَرُوا فِی اللهِ مِنْ بَعْدِ مَا ظُلِمُوا لَنُبَوِّئَنَّھُمْ فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً ) ۔
یہ ان کی دنیاوی جز اہے ، رہی اخروی جزا ، اگر وہ جانے تو بہت ہی بڑی ہے (وَلَاٴَجْرُ الْآخِرَةِ اٴَکْبَرُ لَوْ کَانُوا یَعْلَمُونَ) ۔
بعد والی آیت میں ان سچے اور با استقامت اہل ایمان مہاجرین کی توصیف میں ان کے دو اوصاف بیان کئے گئے ہیں فرمایا گیا ہے : وہ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے صبر و استقامت کا دامن تھاما اور جو اللہ پر توکل رکھتے ہیں ( الَّذِینَ صَبَرُوا وَعَلَی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُونَ ) ۔

شان نزولنکتہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma