ان آیات میں قرآن دو گذشتہ اقوام کی سر گذشت کی طرف اشارہ کرتا ہے ایک کو” اصحاب الایکہ “ کہ اگیا ہے اور دوسری” اصحاب الحجر“ ان میں گذشتہ آیات قوم لوط کے بارے میں جو عبرت انگیز مباحث آئی ہیں انکی تکمیل کی گئی ہے پہلےارشاد ہوتا ہے :یقینا اصحاب ایکہ ظالم اور ستمگر لوگ تھے( وَإِنْ کَانَ اٴَصْحَابُ الْاٴَیْکَةِ لَظَالِمِینَ ) ۔۱
اور ہم نے ان سے انتقام لیا اور ان کی ستم گریوں اور سرکشیوں پر انھیں عذاب دیا ( فَانْتَقَمْنَا مِنْھمْ) ۔
ان لوگوں کا علاقہ اور قوم لوط کہ جس کی داستان گزرچکی ہے ، کی سر زمین تمہارے راستے میں واضح طورپر موجود ہے (وَإِنَّھمَا لَبِإِمَامٍ مُبِینٍ ) ۔
پس آنکھیں کھولو ان کا انجام دیکھو اور ان سے عبرت حاصل کرو ۔