۴۔ فظلموا فیہ یعرجون “ کا مفہوم

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 11
۳۔گذشتہ لوگوں کی روش۵۔ سکرات ابصارنا“ کا مطلب

۴۔ فظلموا فیہ یعرجون “ کا مفہوم :۔یہ جملہ اور مندرجہ بالا آیات میں آنے والے بعد کے جملے اچھی طرح نشاندہی کرتے ہیں کہ مراد یہ ہے کہ آسمان سے کوئی دروازہ ان کے لئے کھول دیا جائے (ظاہراً آسمان یہاں اس تہ بہ فضا کی طرف اشارہ ہے جو زمین کے اطراف میں ہے کہ جس سے آسانی سے نکلنا ممکن نہیں ہے )اور مسلسل روز روشن میں اس آئیں جائیں پھر بھی وہ شدید ہٹ دھرمی سے کہیں گے کہ ہماری چشم بندی کردی گئی ہے اور ہم پر جادو کردیا گیا ہے۔
توجہ رہے کہ ” ظلموا “ دن میں کسی کام کو جاری رکھنے کی دلیل ہے عرب یہ لفظ رات کے موقع کے لئے استعمال نہیں کرتے بلکہ اس کی جگہ ”باتوا“ کہتے ہیں جو مادہ ” بیتوتہ“ ( رات گزار نا) سے ہے ۔
زیادہ تر مفسرین نے یہی تفسیر انتخاب کی ہے لیکن تعجب کی بات یہ ہے کہ بعض مفسرین نے احتمال ظاہر کیا ہے کہ ” ظلموا“ میں ضمیر فرشتوں کی طرف لوٹتی ہے یعنی اگر وہ فرشتوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں کہ وہ آسمان کی طرف جارہے ہیں اور پلٹ رہے ہیں تو پھر بھی ایمان نہیں لائیں گے ۔
علاوہ اس کے کہ یہ تفسیر قبل اور بعد کی آیات سے کہ جوعموماً مشرکین کے بارے میں ہیں سے منا سبت رکھتی ( کیونکہ ملائکہ کا ذکر صرف پہلی چھ آیات میں آیا ہے اور ان کی طرف ضمیر کا لوٹنا بہت بعید ہے ) بلاغت کلام میں بھی نقص کا باعث ہے کیونکہ قرآن یہ کہنا چاہتا ہے کہ  یہاں تک کہ اگر یہ لوگ خود بصورت اعجاز روز روشن میں آسمان کی طرف جائیں اور پلٹ آئیں تو بھی حق کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کریں گے ۔ ( غور کیجئے گا) ۔

۳۔گذشتہ لوگوں کی روش۵۔ سکرات ابصارنا“ کا مطلب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma