۳۔ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضَ بِالْحَقِّ تَعَالَی عَمَّا یُشْرِکُونَ۔
۴۔ خَلَقَ الْإِنسَانَ مِنْ نُطْفَةٍ فَإِذَاھُوَ خَصِیمٌ مُبِینٌ۔
۵۔ وَالْاٴَنْعَامَ خَلَقَھَا لَکُمْ فِیھَا دِفْءٌ وَمَنَافِعُ وَمِنْھَا تَاٴْکُلُونَ ۔
۶۔ وَلَکُمْ فِیھَا جَمَالٌ حِینَ تُرِیحُونَ وَحِینَ تَسْرَحُونَ ۔
۷۔ وَتَحْمِلُ اٴَثْقَالَکُمْ إِلَی بَلَدٍ لَمْ تَکُونُوا بَالِغِیہِ إِلاَّ بِشِقِّ الْاٴَنفُسِ إِنَّ رَبَّکُمْ لَرَئُوفٌ رَحِیمٌ۔
۸۔ وَالْخَیْلَ وَالْبِغَالَ وَالْحَمِیرَ لِتَرْکَبُوھا وَزِینَةً وَیَخْلُقُ مَا لاَتَعْلَمُونَ ۔
۳۔اس نے آسمان اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور وہ اس سے بالاتر ہے کہ اس کے لئے شریک بناتے ہیں ۔
۴۔ اس نے انسان کو ایک بے حیثیت نطفے سے پیدا کیا اور آخر کار وہ ایک موجود فصیح اور اپنا واضح مدافع قرار پایا ۔
۵۔اور اس نے چوپایوں کو پیدا کیا جبکہ ان سے تمہیں لباس اور دیگر منافع حاصل ہوتے ہیں اور تم ان کے گوشت میں سے کھاتے ہو ۔
۶۔اور تمہارے لئے ان میں زینت اور شکوہ ہے جس وقت انھیں ان کی آرام گاہ کی طرف لوٹا تے ہو اور جب ( صبح کے وقت)انھیں صحرا کی جانب بھیجتے ہو ۔
۷۔وہ تمہارے بھاری بوجھ ایسے مقام تک اٹھا لے جاتے ہیں جہاں تک تم بغیر مشقت کے ساتھ نہیں پہنچ سکتے کیونکہ تمہارا پر ورگار روٴف و رحیم ہے ۔
۸۔اور ( اسی طرح ) اس نے گھوڑوں ، خچروں اور گدھوں کو پیدا کیا ہے کہ تم ان پر سوار ہو سکو اور وہ تمہاری زینت کا سبب بھی ہوں اور وہ ( نقل و حمل کے ) دیگر ذرائع پیدا کرے گا کہ جنہیں تم نہیں جانتے ۔