۲۔ زیتون ، کھجور اور نگور ہی کا ذکر کیوں؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 11
۱۔ مادی اور رروحانی نعمتیں ۳۔ تفکر تعقل اور تذکر


۲۔ زیتون ، کھجور اور نگور ہی کا ذکر کیوں؟ ہوسکتا ہے یہ سمجھا جائے کہ قرآن نے مندر جہ بالاآیات میں طرح طرح کے پھلوں میں سے زیتون ،کھجوراور انگور کا اذکر اس لئے کیا ہے کہ نزول قرآن کے علاقے میں موجود تھے لیکن قرآن کے عالمی او ر جاودانی ہونے اور اس کی تعبیرات کی گواہی کی طرف توجہ کرتے ہوئے واضح ہو جاتا ہے کہ مطلب اس سے کہیں اونچا ہے ۔
غذا شناس وہ عظیم سائندان جنہوں نے اپنی عمر کے سالہا سال مختلف پھلوں کے خواص کے مطالعے میں صرف کئے ہیں وہ کہتے ہیں کہ بہت کم پھل ایسے ہیں جو غذائیت کے اعتبارسے انسانی جسم کے لئے ان تین پھلوں سے جتنے مفید اور موٴثر ہو ں وہ کہتے ہیں کہ زیتون کا تیل بدن کے جلے ہوئے حصے کے پھر بننے کے لئے بہت اہم کردار ادا کرسکتا ہے اس میں حرارت بہت زیادہ ہوتی ہے اسی بناء پر یہ ایک قوت بخش شے ہے جو لوگ اپنے صحت و سلامتی کی حفاظت چاہتے ہیں انھیں اس اکسیر سے استفادہ کرنا چاہئیے ۔
زیتون کا تین انسان کے جگر کا مخلص دوست ہے گروں صفراکے عوارض اور گردے اور جگر کے درد دفع کرنے کے لئے خشکی کو دور کرنے کے لئے بہت ہی موٴثر ہے اسی بناء پر اسلامی روایات میں بھی اس کی بہت مدح و ثنااور توصیف کی گئی ہے ۔ ایک حدیث میں امام علی بن موسیٰ الرضا (علیہ السلام) سے زیتون کے بارے میں مروی ہے :
بڑی اچھی غذا ہے منھ کو خوشبودار بنادیتی ہے ، بلغم کو دور کرتی ہے چہرے کو صفائی اور تازگی بخشتی ہے ۔اعصاب کو تقویت دیتی ہے بیماری اور درد کو ختم کردیتی ہے اور غصّے کی آگ کو بجھادیتی ہے ۔3
اسی طرح میڈیکل سائنس اور علم غذا شناسی کی ترقی نے دوا کی حیثیت سے کھجورکی اہمیت کو بھی درجہٴ ثبوت تک پہنچا دیا ہے ۔
کھجور میں موجود کیلشیم ہڈیوں کی مضبوطی او ر پختگی میں اہم کردار کرتے ہیں نیز اس میں فاسفر( Phosphore)بھی موجود ہے ۔ جس سے دماغ کے اصلی عناصر کی تشکیل ہوتی ہے ۔ یہ اعصاب کو کمزوری اور خستگی سے بھی بچا تاہے اور قوت بینائی کو زیادہ کرتی ہے ۔
اس میں پوٹا شیم بھی موجود ہے جبکہ پوٹا شیم کی کمی ہی بدن میں کمی ہی زخم معدہ کی حقیقی وجہ سمجھی جاتی ہے نیز اس کا وجود پٹھوں اور بدن کے تانے بانے کے لئے بہت ہی قیمتی ہے دور حاضرکے غذا شناسوں میں یہ بات مشہور ہے کہ کھجور سرطان کو روکتی ہے کیونکہ اس سلسلے میں جو اعداد شمار مہیا ہوئے ہیں وہ نشاندہی کرتے ہیں کہ جن علاقوں میں کھجور یں زیادہ کھائی جاتی ہیں وہ سرطان کی بیمای میں کم مبتلا ہوئے ہیں ۔ عررب کے بدو اور صحرا نشین جن کی زندگی فقر و فاقہ میں گزرتی ہے کھجور کھانے کے وجہ سے کبھی سرطان میں مبتلانہیں ہوئے ۔ اس کی وجہ یہ سمجھی جاتی ہے کہ کھجور میں میگینشم(Magnesium)موجود ہے ۔
خرمے میں شکر بہت ہے اور یہ شکر کی زیادہ صحیح او ربہتر قسم ہے یہاں تک کہ بعض مواقع پر شوگر کی بیماری میں مبتلاشخص بھی آرام کے ساتھ اس سے استفادہ کرسکتے ہیں ۔
سائنس دانوں نے کھجور میں تیرہ قسم کی حیاتی مادے اور پانچ طرح کے مٹامن معلوم کئے ہیں اس سے معلوم ہوتا ہے یہ ایک نہایت قیمتی اور بھر پور غذا ہے 4
اسی بناء پر اسلامی روایات میں میں بھی اس کے بارے میں بہت زیادہ تاکید نظر آتی ہے ۔ حضرت علی علیہ السلام سے منقول ہے کہ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا :
کل التمر فان فیہ شفاء من الادوائ
کھجور کھاوٴکہ اس میں بہت سی بیماریوں کا علاج ہے ۔
نیز یہ بھی روایت ہے کہ حضرت علی (علیہ السلام) کی غذا اکثر اوقات روٹی اور کھجور پر مشتمل ہوتی تھی ۔ ایک اور روایت ہے کہ :ْ
جس گھر میں کھجورکا درخت نہیں اس کے رہنے والے در حقیت بھوکے ہیں ۔5
سورہ ٴ مریم کی آیات میں بھی آئے گاکہ حضرت مریم جس بیابان میں تھیں وہاںکچھ بھی نہ تھا جس وقت حضرت عیسیٰ علیہ السلام پیدا ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے انھیں تازہ کھجور عطا کیں یہ اس طر ف اشارہ ہے کہ زچہ کے لئے تازہ کھجور بہترین وغذاوٴں میں سے ہے ۔یہاں تک کہ اس آیت می ذیل میں آنے والی روایات کے مطابق اس حالت میں عورتوں کے لئے بہترین دوا کھجور ہی ہے ۔ 6
باقی رہا انگور  تو غذا شناس ماہرین کے بقول یہ اس قدر موثر عوامل رکھتا ہے کہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ ایک طبیعی میڈیکل سٹور ہے ۔ علاوہ ازیں انگور خواص کے لحاظ سے ماں کے دودھ کے قریب قریب ہے یعنی ایک مکمل غذا ہے انگور جس میں گوشت سے دگنی حرارت پیدا کرتا ہے اس کے علاوہ یہ زہر کی ضد اور کاٹ ہے خون کی صفائی، جوڑوں کے درد کے علاج ورم کے آرام اور خون بڑھانے کے لئے یہ ایک موٴثر دوا ہے ۔ انگور معدہ اور آنتوں جو غیر مشکوک کردیتا ہے یہ نشاط آفریں ہے ، اور رنج و غم کو بر طرف کردینے والا اعصاب کو تقویت پہنچا تا ہے اس میں موجود مختلف وٹا من انسان کو قوت بخشتے ہیں انگور ایک نہایت قیمتی غذا ہونے کے علاوہ جراثیم کشی کی بہت صلاحیت رکھتا ہے یہاں تک کہ سر طان کا مقابلہ کرنے کے لئے بھی یہ ایک موٴثر عامل ہے ۔ 7
اسی بناء پر رسول اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم) سے مروی ایک حدیث کے مطابق :
خیرطعامکم الخبز و خیر فاکھتکم العنب
تمہاری بہترین غذا روٹی اور بہترین پھل انگور ہے ۔8
ان پھلوں کے بارے میں غذا شناسوں نے جوکچھ کہا ہے اور فراواں روایات جو ان کے بارے میں اس اسلامی مصادر میں آئی ہیں ہم وہ سب کچھ بیان کرنے لگیں تو یقینا روشِ تفسیر سے ہٹ جائیں گے ۔ مقصد یہ تھا کہ ہم واضح کریں کہ قرآن نے ان تین پھلوں کا ذکر بلاوجہ نہیں کیا اورشاید اس زمانے میں ان کے فوائد کا اہم حصہ لوگوں سے مخفی تھا ۔

 


۱۔بعض بزرگ مفسرین مثلاً علامہ طباطبائی نے ” المیزان “ میں ” قصد “ کو ”قاصد“ کے معنی میں لیا ہے کہ جو ”جائر “( حق سے منحرف )کا الٹ ہے ۔
2۔”منھا“ کی ضمیر ”سبیل “ کی طرف لوٹتی ہے اور سبیل موٴنث مجازی ہے ۔
3۔اسلام پزشک بی دارد۔
4۔کتاب ”اولین دانش گاہ وآخرین پیامبر “جلد ۷ ص ۶۵ ۔ یہ بات جاذب نظر ہے کہ اس کتاب کی ساتوین جلد میں غذاوٴں ہی کے خواص بیان کئے گئے ہیں۔ اس میں علاج کے طور پر کھجور اور خرما کے بارے میں و کچھ بیان کیا گیا ہے اس کا مبالعہ ان دونوں غذاوٴں کیاہمیت سے آشنا کرتاہے ۔
5۔سفینة البحار ، جلد ۱ ص ۱۲۵۔
6۔سفینة البحار جلد ص۱۲۵۔
7۔اولین دانشگاہ اور آخرین پیامبر ۔جلد۷ ص ۱۰۱و ص۱۴۲۔
8۔اسلام پزشک بی دارد ۔
۱۔ مادی اور رروحانی نعمتیں ۳۔ تفکر تعقل اور تذکر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma